الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فتنوں کے بیان میں
The Book of Al-Fitan
حدیث نمبر: 7120
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن شعبة، حدثنا معبد، سمعت حارثة بن وهب، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:"تصدقوا، فسياتي على الناس زمان يمشي الرجل بصدقته فلا يجد من يقبلها"، قال مسدد: حارثة اخو عبيد الله بن عمر لامه، قاله ابو عبد الله.حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنَا مَعْبَدٌ، سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:"تَصَدَّقُوا، فَسَيَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَمْشِي الرَّجُلُ بِصَدَقَتِهِ فَلَا يَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهَا"، قَالَ مُسَدَّدٌ: حَارِثَةُ أَخُو عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ لِأُمِّهِ، قَالَهُ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ.
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے، ان سے معبد نے بیان کیا، انہوں نے حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صدقہ کرو کیونکہ عنقریب لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا جب ایک شخص اپنا صدقہ لے کر پھرے گا اور کوئی اسے لینے والا نہیں ملے گا۔ مسدد نے بیان کیا کہ حارثہ عبیداللہ بن عمر کے ماں شریک بھائی تھے۔

Narrated Haritha bin Wahb: I heard Allah's Apostle saying, "Give in charity because there will come a time on the people when a person will go out with his alms from place to place but will not find anybody to accept it."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 88, Number 236

   صحيح البخاري7120حارثة بن وهبتصدقوا فسيأتي على الناس زمان يمشي الرجل بصدقته فلا يجد من يقبلها
   صحيح البخاري1424حارثة بن وهبتصدقوا فسيأتي عليكم زمان يمشي الرجل بصدقته فيقول الرجل لو جئت بها بالأمس لقبلتها منك فأما اليوم فلا حاجة لي فيها
   صحيح البخاري1411حارثة بن وهبتصدقوا فإنه يأتي عليكم زمان يمشي الرجل بصدقته فلا يجد من يقبلها يقول الرجل لو جئت بها بالأمس لقبلتها فأما اليوم فلا حاجة لي بها
   صحيح مسلم2337حارثة بن وهبتصدقوا فيوشك الرجل يمشي بصدقته فيقول الذي أعطيها لو جئتنا بها بالأمس قبلتها فأما الآن فلا حاجة لي بها فلا يجد من يقبلها
   سنن النسائى الصغرى2556حارثة بن وهبتصدقوا فإنه سيأتي عليكم زمان يمشي الرجل بصدقته فيقول الذي يعطاها لو جئت بها بالأمس قبلتها فأما اليوم فلا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7120  
7120. سیدنا حارثہ بن وہب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: صدقہ کرو کیونکہ عنقریب لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ ایک شخص اپنا صدقہ لے کر پھرے گا اور کوئی اسے قبول کرنے والا نہیں ملے گا۔ مسدد نے کہا: عبیداللہ بن عمر کا مادری بھائی ہے۔ یہ بات ابو عبداللہ (امام بخاری ؓ) نے بیان کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7120]
حدیث حاشیہ:

بڑی بڑی فتوحات کی وجہ سے حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور حکومت میں یہ صورت حال پیدا ہوگئی تھی، اسی طرح حضرت عمربن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کے دور میں بھی یہی حالت تھی کہ مال ودولت کی اس قدر فراوانی تھی کہ کوئی صدقہ لینے والا نہیں ملتا تھا۔
ایک روایت میں ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے وقت بھی یہی صورت ہوگی کہ صدقہ لینے والا کوئی شخص نہیں ملے گا۔
(صحیح البخاري، أحادیث الأنبیاء، حدیث: 3448)

حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کے دور میں مال ودولت کی اس قدر بہتات، عدل وانصاف اور مستحقین کو ان کے حقوق دینے کی وجہ سے تھی جبکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے عہد میں مال کی فراوانی لوگوں کی کمی او قرب قیامت کی وجہ سے ہو گی۔
واللہ أعلم۔
(فتح الباري: 104/13)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7120   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.