عبدالرحمٰن بن یعقوب نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے جنگ کروں یہاں تک کہ وہ لا الہ الا اللہ کی شہادت دیں اور مجھ پر اور جو (دین) میں لے کر آیا ہوں اس پر ایمان لے آئیں، چنانچہ جب وہ ایسا کر لیں تو انہوں نےمیری طرف سے اپنی جان و مال کو محفوظ کر لیا، الا یہ کہ اس (شہادت) کاحق ہو اور ان کاحساب اللہ کے سپرد ہے۔“
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے حکم ہے کہ میں لوگوں سے اس وقت تک جنگ جاری رکھوں یہاں تک کہ وہ "لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ" کی گواہی دیں، اورمجھ پر اور جو (دین) میں لے کر آیا ہوں، اس پر ایمان لے آئیں، سو جب وہ ایسا کر لیں، تو انھوں نے اپنی جان و مال کو مجھ سے محفوظ کر لیا سوائے اس کے حق کے اور ان کا حساب اللہ کے سپرد ہے۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 21
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14016)»
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 126
1
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: اس حدیث میں "لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ" کی شہادت کے علاوہ رسول اللہ ﷺ کی رسالت اور آپ کی لائی ہوئی ہدایت ودین پر ایمان لانے کا بھی ذکر موجود ہے، جو اس بات کا واضح قرینہ اور دلیل ہے کہ "لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ" کی شہادت پورے دین کا عنوان ہے اور "لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ" کے قائم ہونے کا معنی ہے، دین اسلام کو قبول کرنا۔