الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ایمان کے احکام و مسائل
The Book of Faith
12. باب بَيَانِ عَدَدِ شُعَبِ الْإِيمَانِ وَأَفْضَلِهَا وَأَدْنَاهَا وَفَضِيلَةِ الْحَيَاءِ وَكَوْنِهِ مِنْ الْإِيمَانِ 
12. باب: ایمان کی شاخوں کی تعداد، اور افضل اور ادنیٰ ایمان کا بیان، اور حیاء کی فضیلت اور اس کا ایمان میں داخل ہونے کا بیان۔
Chapter: Clarifying the number of branches of faith, the best and the least of them, the virtue of modesty (Al-Haya') and the fact that it is part of faith
حدیث نمبر: 158
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا النضر ، حدثنا ابو نعامة العدوي ، قال: سمعت حجير بن الربيع العدوي ، يقول: عن عمران بن حصين ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، نحو حديث حماد بن زيد.حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا النَّضْرُ ، حَدَّثَنَا أَبُو نَعَامَةَ الْعَدَوِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ حُجَيْرَ بْنَ الرَّبِيعِ الْعَدَوِيَّ ، يَقُولُ: عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَحْوَ حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ.
نضر (بن شمیل) نے کہا: ہمیں ابو نعامہ عدوی نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نےحجیر بن ریبع عدوی سےسنا، وہ کہتے تھے: عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔ (جس طرح) حماد بن زید کی حدیث ہے۔
ہمیں اسحاق بن ابراہیمؒ نے نضرؒ سے ابو نعامہ عدویؒ کی روایت سنائی، اس نے بتایا کہ میں نے حمیر میں ربیع عدویؒ سے عمران بن حصین (رضی اللہ عنہ) کی روایت سنی یہ روایت بھی حماد بن زیدؒ کی روایت کی طرح ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 37

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (10792)» ‏‏‏‏

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 158  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
:
(1)
ضَعْفٌ:
پست حوصلگی،
بودا پن،
یا ڈرپوک ہونا،
ظاہر ہے یہ حیاء نہیں،
بلکہ جُبُنْ (بزدلی)
یا عجز و بے بسی ہے،
اس لیے اس کو حیا کا نام دینا درست نہیں ہے۔
حیاء صرف اس صفت یا ملکہ کو کہتے ہیں جو انسان کو قبائح اور معاصی سے روکتا ہے۔
(2)
احْمَرَّتَا عَيْنَاهُ:
یہ "اسروا النجوى" اور "يتعاقبون فيكم الملائكة" کے اصول پر مبنی ہے،
جس میں ضمیر فاعل ہوتی ہے اور اسم ظاہر بدل بنتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 158   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.