الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
طہارت کے احکام و مسائل
The Book of Purification
17. باب الاِسْتِطَابَةِ:
17. باب: استنجاء کا بیان۔
حدیث نمبر: 611
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا سليمان يعني ابن بلال ، عن يحيى بن سعيد ، عن محمد بن يحيى ، عن عمه واسع بن حبان ، قال: كنت اصلي في المسجد، وعبد الله بن عمر مسند ظهره إلى القبلة، فلما قضيت صلاتي، انصرفت إليه من شقي، فقال عبد الله ، يقول ناس: إذا قعدت للحاجة تكون لك، فلا تقعد مستقبل القبلة، ولا بيت المقدس، قال عبد الله: ولقد رقيت على ظهر بيت، فرايت رسول الله صلى الله عليه وسلم، قاعدا على لبنتين، مستقبلا بيت المقدس لحاجته ".حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى ، عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ ، قَالَ: كُنْتُ أُصَلِّي فِي الْمَسْجِدِ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ مُسْنِدٌ ظَهْرَهُ إِلَى الْقِبْلَةِ، فَلَمَّا قَضَيْتُ صَلَاتِي، انْصَرَفْتُ إِلَيْهِ مِنْ شِقِّي، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ ، يَقُولُ نَاسٌ: إِذَا قَعَدْتَ لِلْحَاجَةِ تَكُونُ لَكَ، فَلَا تَقْعُدْ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ، وَلَا بَيْتِ الْمَقْدِسِ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: وَلَقَدْ رَقِيتُ عَلَى ظَهْرِ بَيْتٍ، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَاعِدًا عَلَى لَبِنَتَيْنِ، مُسْتَقْبِلًا بَيْتَ الْمَقْدِسِ لِحَاجَتِهِ ".
محمد بن یحییٰ بن حبان اپنے چچا واسع بن حبان سے اور وہ حضرت ابن عمر سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نےکہا: میں اپنی بہن (ام المومنین) حفصہ ؓ کے گھر (کی چھت) پر چڑھا تو میں نے دیکھا کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قضائے حاجت کےلیے بیٹھے تھے، شام کی طرف رخ، قبلے کی جانب پشت کیے ہوئے۔
واسع بن حبان بیان کرتے ہیں: میں مسجد میں نماز پڑھ رہا تھا اور عبداللہ بن عمر ؓ اپنی پشت قبلہ کی طرف لگا کر بیٹھے ہوئے تھے، تو جب میں نے اپنی نماز پوری کر لی، ایک طرف سے ان کی طرف مڑا تو عبداللہ ؓ نے کہا: کچھ لوگ کہتے ہیں جب تم اپنی حاجت پوری کرنے کے لیے بیٹھو، تو قبلہ کی طرف اور بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نہ بیٹھو۔ عبداللہ ؓ کہتے ہیں: حالانکہ میں گھر کی چھت پر چڑھا، تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ قضائے حاجت کے لیے دو اینٹوں پر (بیت المقدس کی طرف رخ کر کے) بیٹھے ہوئے تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 266

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في الوضوء، باب: من تبرز على لبنتين برقم (145) مطولا وفي باب: التبرز فى البيوت برقم (148 و 149) وفى فرض الخمس، باب: ما جاء في بيوت ازواج النبي صلی اللہ علیہ وسلم و ما نسب اليهن برقم (3102) وابوداؤد في ((سننه)) في الطهارة، باب: الرخصة في ذلك برقم (12) والترمذى فى جامعه فى الطهارة - باب ماجاء في الرخصة في ذلك برقم 13 - وقال: حديث حسن صحيح - والنسائي في ((المجتبى من السنن)) 23/1 في الطهارة، باب: الرخصة في ذلك في البيوت وابن ماجه فى ((سننه)) في الطهارة وسننها، باب: الرخصه في ذلك وتكنيف، وإباحته دون الصحارى برقم (322) مطولا - انظر (التحفة) برقم (8552)»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.