صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
14. باب الْمُسْتَحَاضَةِ وَغُسْلِهَا وَصَلاَتِهَا:
باب: مستحاضہ کے غسل اور اس کی نماز کا بیان۔
ترقیم عبدالباقی: 333 ترقیم شاملہ: -- 753
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " جَاءَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: " يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ، فَلَا أَطْهُرُ، أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ؟ فَقَالَ: لَا، إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالْحَيْضَةِ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ، فَدَعِي الصَّلَاةَ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ، فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي،
وکیع نے ہشام بن عروہ سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں ایک ایسی عورت ہوں جسے استحاضہ ہوتا ہے، اس لیے میں پاک نہیں ہو سکتی تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں، یہ تو بس ایک رگ (کا خون) ہے حیض نہیں ہے، لہٰذا جب حیض شروع ہو تو نماز چھوڑ دو اور جب حیض بند ہو جائے تو اپنے (جسم) سے خون دھو لیا کرو اور نماز پڑھو۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 753]
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں ایک ایسی عورت ہوں، جسے استحاضہ آتا ہے، اس لیے میں پاک نہیں ہو سکتی تو کیا میں نماز چھوڑ سکتی ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں۔ یہ تو بس ایک رگ کا خون ہے، حیض نہیں ہے۔ لہٰذا جب حیض شروع ہو تو نماز چھوڑ دو، اور جب بند ہو جائے تو اپنے سے خون دھو کر نماز پڑھ لو۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 753]
ترقیم فوادعبدالباقی: 333
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 333 ترقیم شاملہ: -- 754
حَدَّثَنَا يَحْيَى ابْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي . ح وحَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ كُلُّهُمْ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، بِمِثْلِ حَدِيثِ وَكِيعٍ وَإِسْنَادِهِ، وَفِي حَدِيثِ قُتَيْبَةَ، عَنْ جَرِيرٍ جَاءَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَسَدٍ وَهِيَ امْرَأَةٌ مِنَّا، قَالَ: وَفِي حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ زِيَادَةُ حَرْفٍ، تَرَكْنَا ذِكْرَهُ.
ہشام نے عروہ کے (شاگرد وکیع کے بجائے) دوسرے شاگردوں ابومعاویہ، جریر، نمیر اور حماد بن زید کی سندوں سے بھی جو وکیع کی حدیث کی طرح اسی سند سے مروی ہے، البتہ قتیبہ سے جریر کی روایت کے الفاظ یوں ہیں: فاطمہ بنت ابی حبیش بن عبدالمطلب بن اسد رضی اللہ عنہا آئیں جو ہمارے خاندان کی ایک خاتون ہیں۔ امام مسلم نے کہا: حماد بن زید کی حدیث میں ایک حرف زائد ہے جسے ہم نے ذکر نہیں کیا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 754]
امام صاحب رحمہ اللہ ایک اور سند سے مذکورہ بالا حدیث بیان کرتے ہیں جس میں ہے: فاطمہ بنت ابی حبیش بن عبدالمطلب بن اسد رضی اللہ عنہا آئیں جو ہمارے خاندان سے ہیں، امام مسلم رحمہ اللہ نے کہا، حماد بن زید رحمہ اللہ کی حدیث میں ایک کلمہ زائد ہے، جو ہم نے چھوڑ دیا ہے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 754]
ترقیم فوادعبدالباقی: 333
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 334 ترقیم شاملہ: -- 755
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّهَا قَالَتْ: " اسْتَفْتَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ جَحْشٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِنِّي أُسْتَحَاضُ، فَقَالَ: إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ، فَاغْتَسِلِي، ثُمَّ صَلِّي، فَكَانَتْ تَغْتَسِلُ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ، قَالَ اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ: لَمْ يَذْكُرْ ابْنُ شِهَابٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَمَرَ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ جَحْشٍ، أَنْ تَغْتَسِلَ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ، وَلَكِنَّهُ شَيْءٌ فَعَلَتْهُ هِيَ "، وَقَالَ ابْنُ رُمْحٍ فِي رِوَايَتِهِ ابْنَةُ جَحْشٍ: وَلَمْ يَذْكُرْ أُمَّ حَبِيبَة.
قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے، انہوں نے ابن شہاب سے، انہوں نے عروہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: ام حبیبہ بنت جحش رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فتویٰ پوچھا اور کہا: مجھے استحاضہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ ایک رگ (کا خون) ہے۔ تم غسل کرو، پھر (حیض کے ایام کے خاتمے پر) نماز پڑھو۔“ تو وہ ہر نماز کے وقت غسل کرتی تھیں۔ (امام) لیث بن سعد نے کہا: ابن شہاب نے یہ نہیں کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ام حبیبہ بنت جحش کو ہر نماز کے لیے غسل کرنے کا حکم دیا تھا۔ یہ ایسا کام تھا جو وہ خود کرتی تھیں۔ لیث کے شاگردوں میں سے ابن رمح نے ابنۃ جحش کے الفاظ استعمال کیے اور ام حبیبہ نہیں کہا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 755]
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضرت ام حبیبہ بنت حجش رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے استحاضہ آتا رہتا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ تو ایک رگ کا خون ہے لہٰذا (حیض سے) نہا کر نماز پڑھ۔“ تو وہ ہر نماز کے لیے غسل کرتی تھیں، لیث بن سعد رحمہ اللہ نے کہا: ابن شہاب رحمہ اللہ نے یہ بیان نہیں کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ام حبیبہ بنت حجش رضی اللہ عنہا کو ہر نماز کے لیے نہانے کا حکم دیا تھا۔ یہ کام وہ اپنے طور پر کرتی تھیں، ابن رمح رحمہ اللہ کی روایت میں ام حبیبہ بنت حجش رضی اللہ عنہا کی جگہ صرف ابنہ حجش آیا ہے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 755]
ترقیم فوادعبدالباقی: 334
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 334 ترقیم شاملہ: -- 756
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، وَعَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ جَحْشٍ، خَتَنَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، اسْتُحِيضَتْ سَبْعَ سِنِينَ، فَاسْتَفْتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ هَذِهِ لَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ وَلَكِنَّ هَذَا عِرْقٌ، فَاغْتَسِلِي وَصَلِّي "، قَالَتْ عَائِشَةُ: فَكَانَتْ تَغْتَسِلُ فِي مِرْكَنٍ فِي حُجْرَةِ أُخْتِهَا زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ، حَتَّى تَعْلُوَ حُمْرَةُ الدَّمِ الْمَاءَ، قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: فَحَدَّثْتُ بِذَلِكَ أَبَا بَكْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ، فَقَالَ: يَرْحَمُ اللَّهُ هِنْدًا، لَوْ سَمِعَتْ بِهَذِهِ الْفُتْيَا، وَاللَّهِ إِنْ كَانَتْ لَتَبْكِي، لِأَنَّهَا كَانَتْ لَا تُصَلِّي.
(لیث کے بجائے) عمرو بن حارث نے ابن شہاب سے، انہوں نے عروہ بن زبیر اور عمرہ بنت عبدالرحمن سے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ ام حبیبہ بنت جحش رضی اللہ عنہا، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہر نسبتی اور (ام المؤمنین زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا کی بہن اور) عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی بیوی تھیں، سات سال تک استحاضہ کا عارضہ لاحق رہا۔ انہوں نے اس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فتویٰ دریافت کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ حیض (کا خون) نہیں بلکہ یہ ایک رگ (کا خون) ہے، لہٰذا تم غسل کرو اور نماز پڑھو۔“ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: وہ اپنی بہن زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا کے حجرے میں ایک بڑے تشت (ٹب) میں غسل کرتیں تو پانی پر خون کی سرخی غالب آ جاتی۔ ابن شہاب نے کہا: میں نے یہ حدیث ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث کو سنائی تو انہوں نے کہا: اللہ تعالیٰ ہند پر رحم فرمائے! کاش وہ بھی یہ فتویٰ سن لیتیں۔ اللہ کی قسم! وہ اس بات پر روتی رہتی تھیں کہ استحاضے کی وجہ سے وہ نماز نہیں پڑھ سکتی تھیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 756]
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ام حبیبہ بنت حجش رضی اللہ عنہا (جو عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی بیوی ہیں) کو سات سال استحاضہ آتا رہا۔ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ حیض نہیں ہے، یہ تو ایک رگ کا خون ہے، لہٰذا غسل کر اور نماز پڑھ۔“ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بتایا، وہ اپنی بہن زینب بنت حجش رضی اللہ عنہا کے کمرے میں ایک ٹب میں غسل کرتیں تو خون کی سرخی پانی کے اوپر آ جاتی۔ ابن شہاب رحمہ اللہ کہتے ہیں، میں نے یہ حدیث ابو بکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام رحمہ اللہ کو سنائی تو اس نے کہا: اللہ تعالیٰ ہند پر رحم فرمائے، کاش وہ یہ فرمان سن لیتی، اللہ کی قسم وہ رویا کرتی تھی، کیونکہ وہ اس حالت میں نماز نہیں پڑھتی تھی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 756]
ترقیم فوادعبدالباقی: 334
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 334 ترقیم شاملہ: -- 757
وحَدَّثَنِي أَبُو عِمْرَانَ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ زِيَادٍ ، أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِى ابْنَ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: جَاءَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ جَحْشٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَتِ اسْتُحِيضَتْ سَبْعَ سِنِينَ، بِمِثْلِ حَدِيثِ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ إِلَى قَوْلِهِ، تَعْلُوَ حُمْرَةُ الدَّمِ الْمَاءَ، وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَه.
ابراہیم، یعنی ابن سعد نے ابن شہاب کے حوالے سے خبر دی، انہوں نے عمرہ بنت عبدالرحمن سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے فرمایا: ام حبیبہ بنت جحش رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور وہ سات سال تک استحاضے کے عارضے میں مبتلا رہیں۔ ابراہیم بن سعد کی باقی حدیث ”پانی پر خون کی سرخی غالب آ جاتی تھی“ تک عمرو بن حارث کی سابقہ روایت کی طرح ہے، اس کے بعد کا حصہ انہوں نے ذکر نہیں کیا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 757]
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضرت ام حبیبہ بنت حجش رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور اسے سات سال استحاضہ آتا رہا ہے، یہ روایت مذکورہ بالا روایت کی طرح ہے، اور صرف خون کی سرخی پانی کے اوپر آ جاتی ہے تک ہے، اس کے بعد والا حصہ بیان نہیں کیا گیا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 757]
ترقیم فوادعبدالباقی: 334
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 334 ترقیم شاملہ: -- 758
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عَمْرَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ ابْنَةَ جَحْشٍ كَانَتْ تُسْتَحَاضُ سَبْعَ سِنِينَ، بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ.
سفیان بن عیینہ نے زہری سے، انہوں نے عمرہ سے، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ ام حبیبہ بنت جحش رضی اللہ عنہا سات سال تک استحاضے میں مبتلا رہیں (آگے باقی) دوسرے راویوں کی حدیث کی طرح۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 758]
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ابنہ حجش رضی اللہ عنہا (جحش کی بیٹی) کو سات سال استحاضہ آتا رہا ہے آگے مذکورہ روایت بیان کی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 758]
ترقیم فوادعبدالباقی: 334
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 334 ترقیم شاملہ: -- 759
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ . ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ عِرَاكٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّهَا قَالَتْ: " إِنَّ أَمَّ حَبِيبَةَ، سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الدَّمِ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: رَأَيْتُ مِرْكَنَهَا مَلآنَ دَمًا، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: امْكُثِي قَدْرَ مَا كَانَتْ تَحْبِسُكِ حَيْضَتُكِ، ثُمَّ اغْتَسِلِي وَصَلِّي ".
یزید بن ابی حبیب نے جعفر سے، انہوں نے عراک سے، انہوں نے عروہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: ام حبیبہ بنت جحش رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خون کے بارے میں سوال کیا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بتایا: میں نے اس کا ٹب خون سے بھرا دیکھا تھا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ”تمہیں پہلے جتنا وقت حیض (نماز سے) روکتا تھا اتنا عرصہ رکی رہو، پھر نہاؤ اور نماز پڑھو۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 759]
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خون کے بارے میں سوال کیا؟ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بتایا، میں نے اس کا ٹب خون سے بھرا دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ”تمہیں پہلے جس قدر حیض آتا تھا، اتنے دن رکی رہ، پھر نہا لے اور نماز پڑھ۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 759]
ترقیم فوادعبدالباقی: 334
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 334 ترقیم شاملہ: -- 760
حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ قُرَيْشٍ التَّمِيمِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ بَكْرِ بْنِ مُضَرَ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ ، عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهَا قَالَتْ: " إِنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ جَحْشٍ، التِي كَانَتْ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، شَكَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الدَّمَ، فَقَالَ لَهَا: امْكُثِي قَدْرَ مَا كَانَتْ تَحْبِسُكِ حَيْضَتُكِ، ثُمَّ اغْتَسِلِي، فَكَانَتْ تَغْتَسِلُ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ ".
اسحاق کے والد بکر بن مضر نے جعفر بن ربیعہ سے باقی ماندہ سابقہ سند سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: ام حبیبہ بنت جحش رضی اللہ عنہا، جو عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی بیوی تھیں، نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خون (استحاضہ) کی شکایت کی تو آپ نے ان سے فرمایا: ”جتنے دن تمہیں حیض روکتا تھا اتنے دن توقف کرو، پھر نہاؤ۔“ تو وہ ہر نماز کے لیے نہاتی تھیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 760]
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ام حبیبہ بنت حجش رضی اللہ عنہا (جو عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی منکوحہ تھیں) نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خون (استحاضہ) کی شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم جس قدر حیض کے دنوں رکتی تھیں، اتنے دن ٹھہرو، پھر نہا لو۔“ تو وہ ہر نماز کے لیے نہایا کرتی تھیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 760]
ترقیم فوادعبدالباقی: 334
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

