مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الجنائز
كتاب الجنائز
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کی موت کا واقعہ
حدیث نمبر: 1619
Save to word اعراب
وعن ام سلمة قالت: دخل رسول الله صلى الله عليه وسلم على ابي سلمة قد شق بصره فاغمضه ثم قال: «إن الروح إذا قبض تبعه البصر» فضج ناس من اهله فقال: «لا تدعوا على انفسكم إلا بخير فإن الملائكة يؤمنون على ماتقولون» ثم قال: «اللهم اغفر لابي سلمة وارفع درجته في المهديين واخلفه في عقبه في الغابرين واغفر لنا وله يا رب العالمين وافسح له في قبره ونور له فيه» . رواه مسلم وَعَن أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ: دَخَلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أبي سَلمَة قد شَقَّ بَصَرَهُ فَأَغْمَضَهُ ثُمَّ قَالَ: «إِنَّ الرُّوحَ إِذَا قُبِضَ تَبِعَهُ الْبَصَرُ» فَضَجَّ نَاسٌ مِنْ أَهْلِهِ فَقَالَ: «لَا تَدْعُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ إِلَّا بِخَير فَإِن الْمَلَائِكَة يُؤمنُونَ على ماتقولون» ثُمَّ قَالَ: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِأَبِي سَلَمَةَ وَارْفَعْ دَرَجَتَهُ فِي الْمَهْدِيِّينَ وَاخْلُفْهُ فِي عَقِبِهِ فِي الْغَابِرِينَ وَاغْفِرْ لَنَا وَلَهُ يَا رَبَّ الْعَالَمِينَ وَأَفْسِحْ لَهُ فِي قَبْرِهِ وَنَوِّرْ لَهُ فِيهِ» . رَوَاهُ مُسلم
ام سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لائے تو ان کی نظر پھٹ چکی تھی، آپ نے ان کی آنکھیں بند کیں پھر فرمایا: جب روح قبض کی جاتی ہے تو نظر اس کے پیچھے چلی جاتی ہے۔ (یہ سن کر) ان کے اہل خانہ رونے لگے، تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اپنے لیے دعا خیر ہی کرو، کیونکہ تم جو کہتے ہو، فرشتے اس پر آمین کہتے ہیں۔ پھر آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے اللہ! ابوسلمہ کی مغفرت فرما، ہدایت یافتہ لوگوں میں اس کا درجہ بلند فرما، اس کے پیچھے باقی رہ جانے والوں میں تو اس کا خلیفہ بن جا، تمام جہانوں کے پروردگار! ہمیں اور اسے بخش دے، اس کی قبر کو کشادہ فرما اور اسے منور فرما۔ رواہ مسلم۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (920/7)»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.