كتاب الحج عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: حج کے احکام و مناسک 73. باب مَا جَاءَ بِأَىِّ جَانِبِ الرَّأْسِ يَبْدَأُ فِي الْحَلْقِ باب: سر کے بال کس طرف سے منڈانا چاہئے؟
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں: جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرہ کی رمی کر لی تو اپنے ہدی کے اونٹ نحر (ذبح) کیے۔ پھر سر مونڈنے والے کو اپنے سر کا داہنا جانب ۱؎ دیا اور اس نے سر مونڈا، تو یہ بال آپ نے ابوطلحہ کو دئیے، پھر اپنا بایاں جانب اسے دیا تو اس نے اسے بھی مونڈا تو آپ نے فرمایا: ”یہ بال لوگوں میں تقسیم کر دو“ ۲؎۔ ابن ابی عمر کی سند سے ہشام سے اسی طرح حدیث روایت ہے۔
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 56 (1305)، سنن ابی داود/ الحج 79 (190) (تحفة الأشراف: 1456) (صحیح) وأخرجہ البخاري الوضوء 23 (171) من غیر ہذا الوجہ بتغیر یسیر في السیاق۔»
وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حاجی حلق یا تقصیر (بال مونڈنا یا کٹوانا کا کام) داہنی جانب سے شروع کرے، مونڈنے والے کو بھی اس سنت کا خیال رکھنا چاہیئے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح، الإرواء (1085)، صحيح أبي داود (1730)
|