الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب الزهد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: زہد، ورع، تقوی اور پرہیز گاری
Chapters On Zuhd
34. باب مِنْهُ
باب: زہد و قناعت سے متعلق ایک اور باب۔
حدیث نمبر: 2346
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا عمرو بن مالك، ومحمود بن خداش البغدادي , قالا: حدثنا مروان بن معاوية، حدثنا عبد الرحمن بن ابي شميلة الانصاري، عن سلمة بن عبيد الله بن محصن الخطمي، عن ابيه، وكانت له صحبة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من اصبح منكم آمنا في سربه، معافى في جسده، عنده قوت يومه، فكانما حيزت له الدنيا " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب، لا نعرفه إلا من حديث مروان بن معاوية، وحيزت: جمعت.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَالِكٍ، وَمَحْمُودُ بْنُ خِدَاشٍ الْبَغْدَادِيُّ , قَالَا: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي شُمَيْلَةَ الْأَنْصَارِيُّ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِحْصَنٍ الْخَطْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَصْبَحَ مِنْكُمْ آمِنًا فِي سِرْبِهِ، مُعَافًى فِي جَسَدِهِ، عِنْدَهُ قُوتُ يَوْمِهِ، فَكَأَنَّمَا حِيزَتْ لَهُ الدُّنْيَا " , قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مَرْوَانَ بْنِ مُعَاوِيَةَ، وَحِيزَتْ: جُمِعَتْ.
عبیداللہ بن محصن خطمی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جس نے بھی صبح کی اس حال میں کہ وہ اپنے گھر یا قوم میں امن سے ہو اور جسمانی لحاظ سے بالکل تندرست ہو اور دن بھر کی روزی اس کے پاس موجود ہو تو گویا اس کے لیے پوری دنیا سمیٹ دی گئی ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے، اسے ہم صرف مروان بن معاویہ ہی کی روایت سے جانتے ہیں،
۲- اور «حيزت» کا مطلب یہ ہے کہ جمع کی گئی۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الزہد 9 (4141) (تحفة الأشراف: 9739) (حسن)»

قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (4141)
حدیث نمبر: 2346M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا بذلك محمد بن إسماعيل , حدثنا الحميدي، حدثنا مروان بن معاوية نحوه، وفي الباب عن ابي الدرداء.(مرفوع) حَدَّثَنَا بِذَلِكَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل , حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ نَحْوَهُ، وفي الباب عن أَبِي الدَّرْدَاءِ.
اس سند سے بھی عبیداللہ بن محصن خطمی رضی الله عنہ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔ اس باب میں ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (حسن)»

وضاحت:
؎: مفہوم یہ ہے کہ امن و صحت کے ساتھ ایک دن کی روزی والی زندگی دولت کے انبار والی اس زندگی سے کہیں بہتر ہے جو امن و صحت والی نہ ہو، گویا انسان کو مال و دولت کے پیچھے زیادہ نہیں بھاگنا چاہئے بلکہ صبر و قناعت کا راستہ اختیار کرنا چاہئے کیونکہ امن و سکون اور راحت و آسائش اسی میں ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (4141)

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.