صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
22. باب فِي التَّكْبِيرِ عَلَى الْجَنَازَةِ:
باب: نماز جنازہ میں تکبیروں کا بیان۔
ترقیم عبدالباقی: 951 ترقیم شاملہ: -- 2204
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَعَى لِلنَّاسِ النَّجَاشِيَ فِي الْيَوْمِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ، فَخَرَجَ بِهِمْ إِلَى الْمُصَلَّى، وَكَبَّرَ أَرْبَعَ تَكْبِيرَاتٍ ".
امام مالک رحمہ اللہ نے ابن شہاب سے، انہوں نے سعید بن مسیب سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس دن نجاشی فوت ہوئے، لوگوں کو ان کی وفات کی اطلاع دی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان (صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین) کے ساتھ باہر جنازہ گاہ میں گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چار تکبیریں کہیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2204]
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس دن نجاشی فوت ہوا، لوگوں کو اس کی موت کی اطلاع دی اور انہیں لے کر نماز گاہ گئے اور جنازہ کےلیے چار تکبیریں کہیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2204]
ترقیم فوادعبدالباقی: 951
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 951 ترقیم شاملہ: -- 2205
وحَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَدِّي ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، وأبي سلمة بن عبد الرحمن أنهما حدثاه، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّهُ قَالَ: " نَعَى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّجَاشِيَ صَاحِبَ الْحَبَشَةِ فِي الْيَوْمِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ، فَقَالَ: اسْتَغْفِرُوا لِأَخِيكُمْ " قَالَ ابْنُ شِهَابٍ : وَحَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " صَفَّ بِهِمْ بِالْمُصَلَّى، فَصَلَّى فَكَبَّرَ عَلَيْهِ أَرْبَعَ تَكْبِيرَاتٍ "،
عقیل بن خالد نے ابن شہاب سے، انہوں نے سعید بن مسیب اور ابوسلمہ بن عبدالرحمان سے اور ان دونوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حبشہ والے (حکمران) نجاشی کی، جس دن وہ فوت ہوئے، موت کی خبر دی اور فرمایا: ”اپنے بھائی کے لیے بخشش کی دعا کرو۔“ ابن شہاب نے کہا: مجھے سعید بن مسیب نے حدیث سنائی کہ ان کو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنازہ گاہ میں ان کی صفیں بنوائیں، نماز (جنازہ) پڑھائی اور چار تکبیریں کہیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2205]
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جس دن شاہ حبشہ، نجاشی فوت ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس کی موت کی خبر دی اور فرمایا: ”اپنے بھائی کے لیے بخشش کی دعا کرو۔“ اور ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ بھی بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری عیدگاہ میں صف بندی فرمائی اور نماز جنازہ پڑھی، اور اس پر چارتکبریں کہیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2205]
ترقیم فوادعبدالباقی: 951
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 951 ترقیم شاملہ: -- 2206
وحَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَحَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ صَالِحٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ كَرِوَايَةِ عُقَيْلٍ بِالْإِسْنَادَيْنِ جَمِيعًا.
صالح نے دونوں سندوں کے ساتھ ابن شہاب سے عقیل (بن خالد) کی روایت کے مانند روایت کی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2206]
امام صاحب نے مذکورہ بالا سندوں سے، اپنے تین اور اساتذہ سے یہی روایت بیان کی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2206]
ترقیم فوادعبدالباقی: 951
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 952 ترقیم شاملہ: -- 2207
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، عَنْ سَلِيمِ بْنِ حَيَّانَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مِينَاءَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " صَلَّى عَلَى أَصْحَمَةَ النَّجَاشِيِّ، فَكَبَّرَ عَلَيْهِ أَرْبَعًا ".
سعید بن میناء نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اصمحہ نجاشی کی نماز جنازہ ادا کی تو اس پر چار تکبیریں کہیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2207]
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اصمحہ نجاشی کی نماز جنازہ پڑھی اور اس میں چار تکبیریں کہیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2207]
ترقیم فوادعبدالباقی: 952
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 952 ترقیم شاملہ: -- 2208
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَاتَ الْيَوْمَ عَبْدٌ لِلَّهِ صَالِحٌ أَصْحَمَةُ "، فَقَامَ فَأَمَّنَا وَصَلَّى عَلَيْهِ.
عطاء نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آج اللہ کا ایک نیک بندہ اصمحہ فوت ہو گیا ہے۔“ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے، ہماری امامت کرائی اور اس کی نماز جنازہ ادا کی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2208]
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آج ایک نیک انسان، اصمحہ فوت ہو گیا ہے۔“ تو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر ہماری امامت فرمائی اور اس کی نماز جنازہ پڑھی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2208]
ترقیم فوادعبدالباقی: 952
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 952 ترقیم شاملہ: -- 2209
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْغُبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ . ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ أَخًا لَكُمْ قَدْ مَاتَ فَقُومُوا فَصَلُّوا عَلَيْهِ "، قَالَ: فَقُمْنَا فَصَفَّنَا صَفَّيْنِ.
ابوزبیر نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بلاشبہ تمہارا ایک بھائی وفات پا گیا ہے، لہذا تم لوگ اٹھو اور اس پر نماز (جنازہ) پڑھو۔“ (جابر رضی اللہ عنہما نے) کہا: اس پر ہم اٹھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری دو صفیں بنائیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2209]
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سےروایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا بھائی فوت ہو گیا ہے، اٹھو اور اس کا جنازہ پڑھو۔“ تو ہم نے اٹھ کر دو صفیں باندھ لیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2209]
ترقیم فوادعبدالباقی: 952
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 953 ترقیم شاملہ: -- 2210
وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ . ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ: " إِنَّ أَخًا لَكُمْ قَدْ مَاتَ، فَقُومُوا فَصَلُّوا عَلَيْهِ "، يَعْنِي: النَّجَاشِيَ، وَفِي رِوَايَةِ زُهَيْرٍ: " إِنَّ أَخَاكُمْ ".
زہیر بن حرب، علی بن حجر، اور یحییٰ بن ایوب نے کہا: ہمیں اسماعیل بن علیہ نے ایوب سے حدیث سنائی، انہوں نے ابوقلابہ سے، انہوں نے ابومہلب سے اور انہوں نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا ایک بھائی وفات پا گیا ہے لہذا تم اٹھو اور اس کی نماز جنازہ ادا کرو۔“ آپ کی مراد نجاشی سے تھی۔ اور زہیر کی روایت میں «إن أخالكم» (تمہارا ایک بھائی) کی بجائے «إن أخاكم» (تمہارا بھائی) کے الفاظ ہیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2210]
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا بھائی فوت ہو چکا ہے، تو اٹھو اوراس کا جنازہ پڑھو۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصد نجاشی تھا، زہیر کی روایت میں إِنَّ أَخَالكُمْ کی بجائے أَخَاكُمْ ہے۔ (مقصد ایک ہی ہے)۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 2210]
ترقیم فوادعبدالباقی: 953
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

