الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْعِتْقِ غلامی سے آزادی کا بیان 6. باب فَضْلِ الْعِتْقِ: باب: غلام آزاد کرنے کی فضیلت۔
اسماعیل بن ابی حکیم نے مجھے سعید بن مرجانہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے کسی مومن گردن (مومن غلام جس کی گردن میں غلامی کا طوق تھا) کو آزاد کیا، اللہ تعالیٰ اس (آزاد کیے جانے والے) کے ہر عضو کے بدلے اس (آزاد کرنے والے) کا وہی عضو آگ سے آزاد فرمائے گا
علی بن حسین نے سعید بن مرجانہ سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "جس نے کسی مومن گردن کو آزاد کیا تو اللہ تعالیٰ اس کے ہر عضو کے بدلے اس (آزاد کرنے والے) کے اعضاء میں سے وہی عضو آگ سے آزاد فرمائے گا حتی کہ اس کی شرمگاہ کے بدلے اس کی شرمگاہ کو بھی
عمر بن (زین العابدین) علی بن حسین (بن علی بن ابی طالب) نے سعید بن مرجانہ سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جس نے کسی مومن گردن کو آزاد کیا، اللہ تعالیٰ اس کے ہر عضو کے بدلے (اس آزاد کرنے والے کا ہی) عضو آگ سے آزاد کرے گا، حتی کہ اس کی شرمگاہ کے بدلے اس کی شرمگاہ کو بھی آزاد کر دے گا
واقد بن محمد نے ہمیں حدیث بیان کی، (کہا:) مجھے علی بن حسین (بن علی بن ابی طالب) کے ساتھی (شاگرد) سعید بن مرجانہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس مسلمان نے کسی مسلمان کو آزاد کیا، تو اللہ تعالیٰ اس کے (آزاد کیے جانے والے) ہر عضو کے بدلے اس کا وہی عضو آگ سے بچا لے گا۔" (سعید بن مرجانہ نے) کہا: جب میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث سنی تو میں نکلا اور علی بن حسین کے سامنے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے اپنا وہ غلام آزاد کر دیا جس (کو خریدنے) کے لیے (عبداللہ) ابن جعفر نے انہیں دس ہزار درہم یا ایک ہزار دینار دینے کی پیش کش کی تھی
|