صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
18. باب كِرَاءِ الأَرْضِ بِالطَّعَامِ:
باب: اناج کے بدلے زمین کرایہ پر دینے کا بیان۔
ترقیم عبدالباقی: 1548 ترقیم شاملہ: -- 3945
وحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ يَعْلَى بْنِ حَكِيمٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، قَالَ: كُنَّا نُحَاقِلُ الْأَرْضَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَنُكْرِيهَا بِالثُّلُثِ، وَالرُّبُعِ، وَالطَّعَامِ الْمُسَمَّى، فَجَاءَنَا ذَاتَ يَوْمٍ رَجُلٌ مَنْ عُمُومَتِي ، فَقَالَ: " نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَمْرٍ كَانَ لَنَا نَافِعًا وَطَوَاعِيَةُ اللَّهِ وَرَسُولِهِ أَنْفَعُ لَنَا، نَهَانَا أَنْ نُحَاقِلَ بِالْأَرْضِ، فَنُكْرِيَهَا عَلَى الثُّلُثِ، وَالرُّبُعِ، وَالطَّعَامِ الْمُسَمَّى، وَأَمَرَ رَبَّ الْأَرْضِ أَنْ يَزْرَعَهَا، أَوْ يُزْرِعَهَا، وَكَرِهَ كِرَاءَهَا وَمَا سِوَى ذَلِكَ ".
اسماعیل بن علیہ نے ہمیں ایوب سے حدیث بیان کی، انہوں نے یعلیٰ بن حکیم سے، انہوں نے سلیمان بن یسار سے اور انہوں نے حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہم زمین کو اس کی پیداوار کے حصے پر دیتے تھے اور اسے تہائی اور چوتھائی حصے اور (اس کے ساتھ) متعین مقدار میں غلے کے عوض کرائے پر دیتے، ایک روز ہمارے پاس میرے چچاؤں میں سے ایک آدمی آیا اور کہنے لگا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایک ایسے کام سے منع کیا ہے جو ہمارے لیے نفع مند تھا لیکن اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت ہمارے لیے زیادہ نفع بخش ہے، آپ نے ہمیں منع کیا ہے کہ ہم زمین کو بٹائی پر دیں اور اسے تہائی اور چوتھائی حصے اور متعین غلے کے عوض کرائے پر دیں۔ اور آپ نے زمین کے مالک کو حکم دیا کہ وہ خود اس میں کاشت کرے یا کاشت کے لیے (اپنے مسلمان بھائی کو) دے دے اور آپ نے اس کے کرائے پر دینے اور اس کے سوا (غلے کے ایک متعین حصے پر دینے) کو ناپسند کیا ہے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3945]
حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ہم زمین بٹائی پر دیتے تھے، ہم اس کا کرایہ، تہائی یا چوتھائی اور متعین مقدار اناج لیتے تھے، تو ایک دن ہمارے پاس میرے چچاؤں میں سے ایک آدمی آیا، تو اس نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایک ایسے معاملہ سے روک دیا ہے جو ہمارے لیے نفع بخش تھا، اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ہمارے لیے زیادہ نفع بخش ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس سے منع فرمایا کہ ہم اپنی زمینوں کو تہائی یا چوتھائی اور متعین مقدار اناج کے عوض دیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زمین والے کو حکم دیا، وہ اسے خود کاشت کرے یا کاشت کے لیے دے دے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے کرایہ وغیرہ کو ناپسند فرمایا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3945]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1548
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1548 ترقیم شاملہ: -- 3946
وحَدَّثَنَاه يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، قَالَ: كَتَبَ إِلَيَّ يَعْلَى بْنُ حَكِيمٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ ، يُحَدِّثُ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، قَالَ: كُنَّا نُحَاقِلُ بِالْأَرْضِ، فَنُكْرِيهَا عَلَى الثُّلُثِ، وَالرُّبُعِ، ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ.
حماد بن زید نے ہمیں ایوب سے خبر دی، انہوں نے کہا: یعلیٰ بن حکیم نے میری طرف لکھا، انہوں نے کہا: میں نے سلیمان بن یسار سے سنا، وہ حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے، انہوں نے کہا: ہم زمین کو بٹائی پر دیتے اور اسے تہائی اور چوتھائی حصے پر کرائے پر دیتے تھے۔۔۔ آگے ابن علیہ کی (سابقہ) حدیث کے مانند بیان کیا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3946]
حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم کھیت بٹائی پر دیتے تھے تو ہم ان کا کرایہ (حصہ) تہائی اور چوتھائی پیداوار کی صورت میں لیتے تھے، آگے مذکورہ بالا روایت ہے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3946]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1548
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1548 ترقیم شاملہ: -- 3947
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ . ح وحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ ، كُلُّهُمْ عَنْ ابْنِ أَبِي عَرُوبَةَ ، عَنْ يَعْلَى بْنِ حَكِيمٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ،
ابن ابی عروبہ نے یعلیٰ بن حکیم سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت بیان کی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3947]
امام صاحب اپنے تین اساتذہ کی سندوں سے یعلیٰ بن حکیم کی سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3947]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1548
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1548 ترقیم شاملہ: -- 3948
وحَدَّثَنِيهِ أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ ، عَنْ يَعْلَى بْنِ حَكِيمٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ يَقُلْ: عَنْ بَعْضِ عُمُومَتِهِ.
جریر بن حازم نے یعلیٰ بن حکیم کی اسی سند کے ساتھ روایت کی، انہوں نے (سلیمان کے واسطے سے) رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، انہوں نے (اپنے چچاؤں میں سے ایک) کے الفاظ نہیں کہے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3948]
امام صاحب مذکورہ بالا روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں لیکن اس میں عن بعض عمومته [صحيح مسلم/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3948]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1548
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1548 ترقیم شاملہ: -- 3949
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْهِرٍ ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ ، حَدَّثَنِي أَبُو عَمْرٍو الْأَوْزَاعِيُّ ، عَنْ أَبِي النَّجَاشِيِّ مَوْلَى رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، عَنْ رَافِعٍ : أَنَّ ظُهَيْرَ بْنَ رَافِعٍ ، وَهُوَ عَمُّهُ، قَالَ: أَتَانِي ظُهَيْرٌ، فَقَالَ: لَقَدْ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَمْرٍ كَانَ بِنَا رَافِقًا، فَقُلْتُ: وَمَا ذَاكَ؟ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهُوَ حَقٌّ، قَالَ: سَأَلَنِي كَيْفَ تَصْنَعُونَ بِمَحَاقِلِكُمْ؟ فَقُلْتُ: نُؤَاجِرُهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ، عَلَى الرَّبِيعِ، أَوِ الْأَوْسُقِ مِنَ التَّمْرِ، أَوِ الشَّعِيرِ، قَالَ: " فَلَا تَفْعَلُوا، ازْرَعُوهَا، أَوْ أَزْرِعُوهَا، أَوْ أَمْسِكُوهَا ".
ابوعمرو اوزاعی نے مجھے رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابونجاشی سے حدیث بیان کی اور انہوں نے حضرت رافع رضی اللہ عنہ سے روایت کی، ظُہیر بن رافع ان کے چچا تھے، کہا: ظہیر رضی اللہ عنہ میرے پاس آئے تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ایسے کام سے منع فرمایا ہے جو ہمیں سہولت دینے والا تھا۔ میں نے پوچھا: وہ کیا ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو فرمایا وہ برحق ہے۔ کہا: آپ نے مجھ سے پوچھا: ”تم اپنے کھیتوں کا کیا معاملہ کرتے ہو؟“ میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! ہم انہیں چھوٹی نہر (کے کناروں کی پیداوار) پر یا کھجور یا جو کے (متعینہ) وسقوں پر اجرت پر دیتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”تو ایسا نہ کرو، اسے خود کاشت کرو یا کاشت کے لیے کسی کو دے دو یا ویسے ہی اپنے ہاتھ میں رکھو۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3949]
حضرت رافع رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ظُھَیر بن رافع (جو اس کے چچا ہیں) ان کے پاس آئے، اور بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایک ایسے معاملہ سے روک دیا ہے، جو ہمارے لیے سہولت اور آسانی کا باعث تھا، میں نے کہا، وہ کیا ہے؟ جو بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے، وہی برحق ہے، انہوں نے بتایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے دریافت فرمایا، کہ تم اپنے کھیتوں کا کیا کرتے ہو؟ میں نے عرض کیا، ہم اسے اجرت (کرایہ) پر دیتے ہیں، اے اللہ کے رسول! ہم کھال کے کنارے کی زمین کی پیداوار لیتے ہیں، یا کھجور یا جو کے متعین مقدار میں وسق لیتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسا نہ کرو، کاشت کرو، یا کاشت کے لیے دے دو یا اپنے پاس روکے رکھو۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3949]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1548
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1548 ترقیم شاملہ: -- 3950
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ ، عَنْ أَبِي النَّجَاشِيِّ ، عَنْ رَافِعٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا، وَلَمْ يَذْكُرْ عَنْ عَمِّهِ ظُهَيْرٍ.
عکرمہ بن عمار نے ابونجاشی سے، انہوں نے حضرت رافع رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث روایت کی اور انہوں نے اپنے چچا ظہیر رضی اللہ عنہ سے روایت کا تذکرہ نہیں کیا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3950]
امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں رافع رضی اللہ تعالی عنہ کے چچا ظھیر رضی اللہ تعالی عنہ کا ذکر نہیں ہے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3950]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1548
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

