(مرفوع) حدثنا محمد بن العلاء، اخبرنا ابو اسامة، عن الوليد يعني ابن كثير، عن محمد بن عمرو بن عطاء، عن رجل من بني حارثة، عن رافع بن خديج، قال:" خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في سفر، فراى رسول الله صلى الله عليه وسلم على رواحلنا وعلى إبلنا اكسية فيها خيوط عهن حمر، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: الا ارى هذه الحمرة قد علتكم؟، فقمنا سراعا لقول رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى نفر بعض إبلنا، فاخذنا الاكسية فنزعناها عنها". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنِ الْوَلِيدِ يَعْنِي ابْنَ كَثِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي حَارِثَةَ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ:" خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَرَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَوَاحِلِنَا وَعَلَى إِبِلِنَا أَكْسِيَةً فِيهَا خُيُوطُ عِهْنٍ حُمْرٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَلَا أَرَى هَذِهِ الْحُمْرَةَ قَدْ عَلَتْكُمْ؟، فَقُمْنَا سِرَاعًا لِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى نَفَرَ بَعْضُ إِبِلِنَا، فَأَخَذْنَا الْأَكْسِيَةَ فَنَزَعْنَاهَا عَنْهَا".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں نکلے آپ نے ہمارے کجاؤں (پالانوں) پر اور اونٹوں پر ایسے زین پوش دیکھے جس میں سرخ اون کی دھاریاں تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں نہیں دیکھ رہا ہوں کہ یہ سرخی تم پر غالب ہونے لگی ہے“(ابھی تو زین پوش سرخ کئے ہو آہستہ آہستہ اور لباس بھی سرخ پہننے لگو گے) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ بات سن کر ہم اتنی تیزی سے اٹھے کہ ہمارے کچھ اونٹ بدک کر بھاگے اور ہم نے ان زین پوشوں کو کھینچ کر ان سے اتار دیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 3592)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/463) (ضعیف الإسناد)»
Narrated Rafi ibn Khadij: We went out with the Messenger of Allah ﷺ on a journey, and we had on our saddles and camels garments consisting of red warp of wool. The Messenger of Allah ﷺ said: Do I not see that red colour has dominated you. We then got up quickly on account of this saying of the Messenger of Allah ﷺ and some of our camels ran away. We then took the garments and withdrew them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4059
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف رجل من بني حارثة: مجهول،كما قال المنذري (عون المعبود 93/4) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 145
(مرفوع) حدثنا ابن عوف الطائي، حدثنا محمد بن إسماعيل، حدثني ابي، قال ابن عوف الطائي : وقرات في اصل إسماعيل، قال: حدثني ضمضم يعني ابن زرعة، عن شريح بن عبيد، عن حبيب بن عبيد، عن حريث بن الابح السليحي: ان امراة من بني اسد، قالت:" كنت يوما عند زينب امراة رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن نصبغ ثيابا لها بمغرة، فبينا نحن كذلك إذ طلع علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم فلما راى المغرة رجع فلما رات ذلك زينب علمت ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قد كره ما فعلت فاخذت، فغسلت ثيابها ووارت كل حمرة ثم إن رسول الله صلى الله عليه وسلم رجع فاطلع فلما لم ير شيئا دخل". (مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنِي أَبِي، قَال َ ابْنُ عَوْفٍ الطَّائِي ّ: وَقَرَأْتُ فِي أَصْلِ إِسْمَاعِيل، قَالَ: حَدَّثَنِي ضَمْضَمٌ يَعْنِي ابْنَ زُرْعَةَ، عَنْ شُرَيْحِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ حُرَيْثِ بْنِ الْأَبَحِّ السَّلِيحِيِّ: أَنَّ امْرَأَةً مِنْ بَنِي أَسَدٍ، قَالَتْ:" كُنْتُ يَوْمًا عِنْدَ زَيْنَبَ امْرَأَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَصْبُغُ ثِيَابًا لَهَا بِمَغْرَةٍ، فَبَيْنَا نَحْنُ كَذَلِكَ إِذْ طَلَعَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَأَى الْمَغْرَةَ رَجَعَ فَلَمَّا رَأَتْ ذَلِكَ زَيْنَبُ عَلِمَتْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ كَرِهَ مَا فَعَلَتْ فَأَخَذَتْ، فَغَسَلَتْ ثِيَابَهَا وَوَارَتْ كُلَّ حُمْرَةٍ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجَعَ فَاطَّلَعَ فَلَمَّا لَمْ يَرَ شَيْئًا دَخَلَ".
حریث بن ابح سلیحی کہتے ہیں کہ بنی اسد کی ایک عورت کہتی ہے: میں ایک دن ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا کے پاس تھی اور ہم آپ کے کپڑے گیروے میں رنگ رہے تھے کہ اسی دوران رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے، جب آپ کی نظر گیروے رنگ پر پڑی تو واپس لوٹ گئے، جب زینب رضی اللہ عنہا نے یہ دیکھا تو وہ سمجھ گئیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ناگوار لگا ہے، چنانچہ انہوں نے ان کپڑوں کو دھو دیا اور ساری سرخی چھپا دی پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم واپس تشریف لائے اور دیکھا جب کوئی چیز نظر نہیں آئی تو اندر تشریف لے گئے۔
Narrated Hurayth ibn al-Abajj as-Sulayhi: That a woman of Banu Asad: One day I was with Zaynab, the wife of the Messenger of Allah ﷺ, and we were dyeing her clothes with red ochre. In the meantime the Messenger of Allah ﷺ peeped us. When he saw the red ochre, he returned. When Zaynab saw this, she realised that the Messenger of Allah ﷺ disapproved of what she had done. She then took and washed her clothes and concealed all redness. The Messenger of Allah ﷺ then returned and peeped, and when he did not see anything, he entered.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4060
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف حريث بن الأبج: مجهول (تق: 1179) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 145
(مرفوع) حدثنا حفص بن عمر النمري، حدثنا شعبة، عن ابي إسحاق، عن البراء، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم له شعر يبلغ شحمة اذنيه ورايته في حلة حمراء لم ار شيئا قط احسن منه". (مرفوع) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُ شَعْرٌ يَبْلُغُ شَحْمَةَ أُذُنَيْهِ وَرَأَيْتُهُ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ لَمْ أَرَ شَيْئًا قَطُّ أَحْسَنَ مِنْهُ".
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال آپ کے دونوں کانوں کی لو تک پہنچتے تھے، میں نے آپ کو ایک سرخ جوڑے میں دیکھا اس سے زیادہ خوبصورت میں نے کوئی چیز کبھی نہیں دیکھی۔
Narrated Al-Bara bin Azib: The Messenger of Allah ﷺ had hair which reached the lobes of his ears, and I saw him wearing red robe. I did not see anything more beautiful than it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4061
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (3551) صحيح مسلم (2337)
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا ابو معاوية، عن هلال بن عامر، عن ابيه، قال:" رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم بمنى يخطب على بغلة وعليه برد احمر وعلي رضي الله عنه امامه يعبر عنه". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ هِلَالِ بْنِ عَامِرٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًى يَخْطُبُ عَلَى بَغْلَةٍ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ أَحْمَرُ وَعَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَمَامَهُ يُعَبِّرُ عَنْهُ".
عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منیٰ میں ایک خچر پر خطبہ دیتے دیکھا، آپ پر لال چادر تھی اور علی رضی اللہ عنہ آپ کے آگے آپ کی آواز دوسروں تک پہنچا رہے تھے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 5055)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/477) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی آپ جو کہتے ہیں اسے بلند آواز سے پکار کر کہہ دیتے تاکہ آپ کی باتیں لوگوں کو پہنچ جائیں۔
(مرفوع) حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا همام، عن قتادة، عن مطرف، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:" صنعت لرسول الله صلى الله عليه وسلم بردة سوداء فلبسها فلما عرق فيها وجد ريح الصوف، فقذفها، قال: واحسبه، قال: وكان تعجبه الريح الطيبة". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ:" صَنَعْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُرْدَةً سَوْدَاءَ فَلَبِسَهَا فَلَمَّا عَرَقَ فِيهَا وَجَدَ رِيحَ الصُّوفِ، فَقَذَفَهَا، قَالَ: وَأَحْسِبُهُ، قَالَ: وَكَانَ تُعْجِبُهُ الرِّيحُ الطَّيِّبَةُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک سیاہ چادر رنگی تو آپ نے اس کو پہنا پھر جب اس میں پسینہ لگا اور اون کی بو محسوس کی تو اس کو اتار دیا، آپ کو خوشبو پسند تھی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 17665)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/132، 144، 219، 249) (صحیح)»
Narrated Aishah, Ummul Muminin: I made a black cloak for the Prophet ﷺ and he put it on; but when he sweated in it and noticed the odour of the wool, he threw it away. The narrator said: I think he said: He liked good smell.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4063
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قتادة عنعن انوار الصحيفه، صفحه نمبر 145
جابر بن سلیم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ بحالت احتباء ایک چادر میں لپٹے بیٹھے تھے اور اس کی جھالر آپ کے دونوں پیروں پر تھی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 2125)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/63) (ضعیف)»
Narrated Jabir ibn Abdullah: When I came to the Prophet ﷺ, he was sitting with his hands round his knees wearing the cloak the fringe of which was over his feet.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4064
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف عبيدة أبو خداش:مجهول (تق: 4414) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 145
حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر دیکھا، آپ کالی پگڑی باندھے ہوئے تھے جس کا کنارہ آپ نے اپنے کندھوں پر لٹکا رکھا تھا۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 84 (1359)، سنن الترمذی/الشمائل 16 (108)، سنن النسائی/الزینة من المجتبی 56 (5348)، سنن ابن ماجہ/الجھاد 22 (2821)، اللباس 15 (3587)، (تحفة الأشراف: 10716)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/307)، سنن الدارمی/المناسک 88 (1982) (صحیح)»
Amr bin Huraith quoting his father said: I saw the Prophet ﷺ on the pulpit and he wore a black turban, and he let both the ends hang between his shoulders.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4066
محمد بن علی بن رکانہ روایت کرتے ہیں کہ رکانہ رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کشتی لڑی تو آپ نے رکانہ کو پچھاڑ دیا۔ رکانہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”ہمارے اور مشرکین کے درمیان فرق ٹوپیوں پر پگڑی باندھنے کا ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/اللباس 42 (1784)، (تحفة الأشراف: 3614) (ضعیف)» (سند میں ابوجعفر مجہول راوی ہیں، اور محمد علی اور ان کے دادا یعنی رکانہ کے درمیان انقطاع ہے)
Narrated Ali ibn Rukanah: Ali quoting his father said: Rukanah wrestled with the Prophet ﷺ and the Prophet ﷺ threw him on the ground. Rukanah said: I heard the Prophet ﷺ say: The difference between us and the polytheists is that we wear turbans over caps.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4067
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ترمذي (1784) أبو الحسن و أبو جعفر مجهولان (تق 8048،8016) والحديث ضعفه الترمذي انوار الصحيفه، صفحه نمبر 145
اہل مدینہ کے ایک شیخ کہتے ہیں میں نے عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے عمامہ باندھا تو اس کا شملہ میرے آگے اور پیچھے دونوں جانب لٹکایا۔