(مرفوع) حدثنا إسماعيل، قال: حدثني مالك، عن ابي الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:"هل ترون قبلتي، ها هنا والله ما يخفى علي ركوعكم ولا خشوعكم وإني لاراكم وراء ظهري".(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:"هَلْ تَرَوْنَ قِبْلَتِي، هَا هُنَا وَاللَّهِ مَا يَخْفَى عَلَيَّ رُكُوعُكُمْ وَلَا خُشُوعُكُمْ وَإِنِّي لأَرَاكُمْ وَرَاءَ ظَهْرِي".
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ اللہ نے ابوالزناد سے بیان کیا، انہوں نے اعرج سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ، کیا تم سمجھتے ہو کہ میرا منہ ادھر (قبلہ کی طرف) ہے۔ اللہ کی قسم تمہارا رکوع اور تمہارا خشوع مجھ سے کچھ چھپا ہوا نہیں ہے، میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا رہتا ہوں۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "You see me facing the Qibla; but, by Allah, nothing is hidden from me regarding your bowing and submissiveness and I see you from behind my back."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 12, Number 708
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 187
´نماز خشوع و خضوع سے پڑھنی چاہئیے` «. . . 328- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”هل ترون قبلتي هاهنا فوالله ما يخفى على خشوعكم ولا ركوعكم إني لأراكم من وراء ظهري.“ . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم میرا قبلہ یہاں دیکھتے ہو؟ اللہ کی قسم! مجھ پر تمہارا خشوع اور تمہارا رکوع مخفی نہیں ہے، میں تمہیں پیٹھ پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں . . .“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 187]
تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 418، ومسلم 424، من حديث مالك به] تفقه: ➊ حالت نماز میں رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو پیٹھ پیچھے سے بھی اسی طرح نظر آتا تھا جس طرح سامنے سے نظر آتا ہے اور یہ آپ کا ایک عظیم معجزہ ہے۔ ➋ نماز پورے خشوع و خضوع سے پڑھنی چاہئے۔ ➌ کبھی کبھار بشری تقاضوں اور لوگوں کی حرکات کی وجہ سے نماز میں توجہ بَٹ سکتی ہے لیکن اسے عادت نہیں بنانا چاہئے۔
موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 328
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 741
741. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم سمجھتے ہو کہ میرا منہ اسی قبلے کی طرف ہے؟ اللہ کی قسم! مجھ پر تمہارا رکوع اور خشوع پوشیدہ نہیں رہتا اور میں تمہیں پس پشت سے بھی دیکھتا ہوں۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:741]
حدیث حاشیہ: آپ ﷺ مہرنبوت سے دیکھ لیا کرتے تھے اور یہ آپ کے معجزات میں سے ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 741