حدثنا محمد بن عبيد ، حدثنا عبيد الله ، عن سعيد بن ابي سعيد ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إن الله عز وجل حرم على لساني ما بين لابتي المدينة"، ثم جاء بنو فلان، فقال:" ما اراكم إلا قد خرجتم من الحرم"، ثم نظر فقال:" بل انتم فيه، بل انتم فيه" ، قال محمد بن عبيد: ثم جاء بنو جارية، وإنما هم بنو حارثة.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ حَرَّمَ عَلَى لِسَانِي مَا بَيْنَ لَابَتَيْ الْمَدِينَةِ"، ثُمَّ جَاءَ بَنُو فُلَانٍ، فَقَالَ:" مَا أَرَاكُمْ إِلَّا قَدْ خَرَجْتُمْ مِنَ الْحَرَمِ"، ثُمَّ نَظَرَ فَقَالَ:" بَلْ أَنْتُمْ فِيهِ، بَلْ أَنْتُمْ فِيهِ" ، قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ: ثُمَّ جَاءَ بَنُو جَارِيَةَ، وَإِنَّمَا هُمْ بَنُو حَارِثَةَ.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری زبانی مدینہ منورہ کے دونوں کناروں کا درمیانی علاقہ حرم قرار دیا گیا ہے تھوڑی دیر بعد بنو حارثہ کے کچھ لوگ آئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا میرا خیال ہے کہ تم لوگوں کی رہائش حرم سے باہر نکل رہی ہے پھر تھوڑی دیر غور کرنے کے بعد فرمایا نہیں تم حرم کے اندر ہی ہو نہیں تم حرم کے اندر ہی ہو۔