حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل،سنن ابن ماجہ3896
نبوت ختم ہو گئی اور مبشرات باقی رہ گئے صحابیہ ام کرز الکعبیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: «ذهبت النبوة و بقيت المبشرات»
نبوت ختم ہو گئی اور مبشرات (نیک خواب) باقی رہ گئے۔ [مسند الحميدي بتحقيقي: 349 وسنده حسن، سنن ابن ماجه: 3896، مسند احمد 6/ 381، سنن دار مي 2/ 123ح 2144، صحيح ابن حبان الاحسان: 6015 وغيره]
بوصیری نے زوائد ابن ماجہ میں کہا: «إسناده صحيح و رجاله ثقات .»[ح3896]
سیدنا ابوالطفیل عامر بن واثلہ رضی اللہ عنہ کی سند سے سیدنا حذیفہ بن اسید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «ذهبت النبوة فلانبوة بعدي إلا المبشرات»
نبوت ختم ہو گئی، پس میرے بعد کوئی نبوت نہیں، سوائے مبشرات کے۔ پوچھا گیا: مبشرات کیا ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا خواب جو آدمی دیکھتا ہے یا اسے دکھایا جاتا ہے۔ [المعجم الكبير للطبراني 3/ 179 ح 3051 وسنده صحيح] نیز دیکھئے: [مجمع الزوائد 7/ 173] دلیل:
سیدنا ابوالطفیل عامر بن واثلہ اللیثی الکنانی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے بعد کوئی نبوت نہیں، سوائے مبشرات کے۔۔۔ نیک خواب۔ [مسند احمد 5/ 454ح 23795 وسنده صحيح] نیز دیکھئے: [موسوعه حديثيه لمسند الامام احمد 39/ 213۔ 214]
دلیل:
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «لا يبقي بعدي من النبوة شؤ إلا المبشرات»
میرے بعد نبوت میں سے کوئی چیز باقی نہیں رہے گی، سوائے مبشرات کے۔
لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ! مبشرات کیا ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نیک خواب جسے آدمی دیکھتا ہے یا اسے دکھایا جاتا ہے۔ [مسند احمد 6/ 129ح 24977 وسنده حسن، شعب الايمان للبيهقي: 4750، زوائد البزار: 2118]
. . . اصل مضمون کے لئے دیکھئے . . . ماہنامہ الحدیث شمارہ 100 صفحہ 22 تا 47
ماہنامہ الحدیث حضرو، حدیث/صفحہ نمبر: 999
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3896
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) ہمارے نبیﷺ آخری نبی ہیں۔ اس لئے نبوت سے براہ راست مستفید ہونا اب ممکن نہیں۔
(2) سچے خوابوں کو مشبرات کہاگیا ہے۔ کیونکہ ان کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ مومن کو کسی ملنے والی نعمت کی خبر دیتا ہے یا کسی آنے والی مصیبت سے متنبہ کردیتا ہے تاکہ انسان اس سے بچنے کی دعا اور تدبیر کرلے۔
(3) اکثر خواب ایسے ہوتے ہیں جن کی تعبیر کی ضرورت ہوتی ہے۔ البتہ بعض خواب جیسے نظر آتے ہیں۔ بعد میں ویسا ہی واقعہ پیش آجاتا ہے جیسے نبی ﷺ نے خود کو صحابہ کے ساتھ عمرہ کرتے دیکھا تو اگلے سال اسی طرح عمرہ ادا کیا گیا۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3896
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:351
351- سیدہ ام کرز کعبیہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: ”نبوت ختم ہوگئی اور بشارت آمیز خواب باقی رہ گئے ہیں۔“ امام حمیدی رحمہ اللہ کہتے ہیں: سفیان ایک طویل عرصے تک اس روایت کو عبیداللہ نامی راوی کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسل حدیث کے طور پر نقل کرتے رہے۔ پھر انہوں نے یہ روایت اس کے والد کے حوالے سے ”سباع“ نامی راوی کے حوالے سے سیدہ ام کرز رضی اللہ عنہا کے حوالے سے نقل کی۔ پھر انہوں نے یہ بات ذکر کی کہ پہلے انہوں نے اس کی سند کو ترک کیا تھا، اور بعد میں اسے ثابت رکھا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:351]
فائدہ: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نبوت کا دروازہ بند ہے، اور مبشرات سے مراد اچھے خواب ہیں، کیونکہ ان کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ مومن کو کسی ملنے والی نعمت کی خبر دیتا ہے یا کسی آنے والی مصیبت سے متنبہ کر دیتا ہے تا کہ انسان اس سے بچنے کی دعا اور تدبیر کر لے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 351