كتاب تعبير الرؤيا کتاب: خواب کی تعبیر سے متعلق احکام و مسائل 1. بَابُ: الرُّؤْيَا الصَّالِحَةِ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَى لَهُ باب: مسلمان اچھا خواب دیکھے یا اس کے بارے میں دیکھا جائے اس کا بیان۔
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک آدمی کا اچھا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/التعبیر 2 (6983)، (تحفة الأشراف: 206)، وقد أٰخرجہ: صحیح مسلم/الرؤیاح 7 (2264)، سنن الترمذی/الرؤیا 2 (2272)، موطا امام مالک/الرؤیا 1 (1)، مسند احمد (3/126، 149) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن کا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الرؤیا (2264)، (تحفة الأشراف: 13284)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/التعبیر 2 (6987)، سنن ابی داود/الأدب 96 (5018)، سنن الترمذی/الرؤیا 1 (2271)، موطا امام مالک/الرؤیا 1 (3)، سنن الدارمی/الرؤیا 2 (2183) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک مسلمان کا خواب نبوت کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4225، ومصباح الزجاجة: 1361) (صحیح)» (سند میں عطیہ العوفی ضعیف ہیں، لیکن دوسرے طرق اور شواہد کی بناء پر یہ صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
ام کرز کعبیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”نبوت ختم ہو گئی لیکن مبشرات (اچھے خواب) باقی ہیں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 18348، ومصباح الزجاجة: 1362)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/381)، سنن الدارمی/الرؤیا 3 (2184) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھا خواب نبوت کا سترواں حصہ ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الرؤیا (2265)، (تحفة الأشراف: 7837، 7957) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے فرمان: «لهم البشرى في الحياة الدنيا وفي الآخرة» (سورة يونس: ۶۳) ”ان کے لیے دنیا کی زندگی اور آخرت میں خوشخبری ہے“ کے بارے میں سوال کیا (کہ اس آیت کا کیا مطلب ہے؟) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ اچھے خواب ہیں جنہیں مسلمان دیکھتا ہے یا اس کے لیے کوئی اور دیکھتا ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الرؤیا 3 (2225)، (تحفة الأشراف: 5123)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/315، 321)، سنن الدارمی/الرؤیا 1 (2182) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف أبو سلمة لم يسمع من عبادة بل قال: ”نبئت عن عبادة“ فالخبر منقطع و للحديث شواھد ضعيفة عند الترمذي (2273) وغيره انوار الصحيفه، صفحه نمبر 516
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض الموت میں (حجرے کا) پردہ اٹھایا، تو لوگ اس وقت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے (نماز کے لیے) صفیں باندھے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگو! اب نبوت کی خوشخبریوں میں سے کوئی چیز باقی نہیں رہی، سوائے سچے خواب کے جسے خود مسلمان دیکھتا ہے، یا اس کے لیے کوئی اور دیکھتا ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 41 (479)، سنن ابی داود/الصلاة 152 (876)، سنن النسائی/التطبیق 8 (1046)، 62 (1121)، (تحفة الأشراف: 5812)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/219)، سنن الدارمی/الصلاة 77 (1364) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
|