الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
239. باب إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ
239. باب: امام خطبہ دے رہا ہو اور آدمی مسجد میں داخل ہو تو کیا کرے؟
Chapter: If A Person Enters While The Imam Is Delivering The Khutbah.
حدیث نمبر: 1116
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن محبوب، وإسماعيل بن إبراهيم المعنى، قالا: حدثنا حفص بن غياث، عن الاعمش، عن ابي سفيان، عن جابر،وعن ابي صالح، عن ابي هريرة، قالا: جاء سليك الغطفاني ورسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب، فقال له" اصليت شيئا؟" قال: لا، قال:" صل ركعتين تجوز فيهما".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ، وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ،وَعَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَا: جَاءَ سُلَيْكٌ الْغَطَفَانِيُّ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ، فَقَالَ لَهُ" أَصَلَّيْتَ شَيْئًا؟" قَالَ: لَا، قَالَ:" صَلِّ رَكْعَتَيْنِ تَجَوَّزْ فِيهِمَا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں سلیک غطفانی رضی اللہ عنہ (مسجد میں) آئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے، تو آپ نے ان سے فرمایا: کیا تم نے کچھ پڑھا؟، انہوں نے کہا: نہیں، آپ نے فرمایا: ہلکی ہلکی دو رکعتیں پڑھ لو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الجمعة 14 (875)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 87 (1114)، (تحفة الأشراف: 2294، 12368)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/316) (صحیح)» ‏‏‏‏

Jabir and Abu Salih reported on the authority of Abu Hurairah: Sulaik al-Ghatafani came (to the mosque) while the Messenger of Allah ﷺ was giving the (Friday) sermon. He asked him: Did you pray something ? He said: No. He said: Offer two rak'ahs and make them short.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1111


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (875)

   سنن أبي داود1116أصليت شيئا قال لا قال صل ركعتين تجوز فيهما
   سنن ابن ماجه1114أصليت ركعتين قبل أن تجيء قال لا قال فصل ركعتين وتجوز فيهما

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1114  
´دوران خطبہ مسجد میں آنے والا کیا کرے؟`
ابوہریرہ اور جابر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ سلیک غطفانی رضی اللہ عنہ مسجد میں آئے اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: تم نے (میرے نزدیک) آنے سے پہلے دو رکعت پڑھ لی ہے؟ تو انہوں نے کہا: جی نہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو رکعتیں پڑھ لو، اور ہلکی پڑھو ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1114]
اردو حاشہ:
فائدہ:
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ مذکورہ روایت (قبل ان تجيء)
 کے الفاظ کے بغیر صحیح مسلم اور ابوداؤد میں بھی مروی ہے۔
جس کا ذکر صاحب تحقیق نے نیچے حاشہ میں کیا ہے۔
اور سنن ابوداؤد (حدیث: 1116)
میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔
بنابریں مذکورہ روایت (قبل ان تجيء)
 کے الفاظ کے بغیر صحیح ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1114   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.