الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: طہارت کے مسائل
Purification (Kitab Al-Taharah)
57. باب الْمَسْحِ عَلَى الْعِمَامَةِ
57. باب: عمامہ (پگڑی) پر مسح کرنے کا بیان۔
Chapter: Wiping Over the ’Imamah (Turban).
حدیث نمبر: 147
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن صالح، حدثنا ابن وهب، حدثني معاوية بن صالح، عن عبد العزيز بن مسلم، عن ابي معقل، عن انس بن مالك، قال:" رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يتوضا وعليه عمامة قطرية، فادخل يده من تحت العمامة فمسح مقدم راسه ولم ينقض العمامة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي مَعْقِلٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ قِطْرِيَّةٌ، فَأَدْخَلَ يَدَهُ مِنْ تَحْتِ الْعِمَامَةِ فَمَسَحَ مُقَدَّمَ رَأْسِهِ وَلَمْ يَنْقُضْ الْعِمَامَةَ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے دیکھا، آپ کے سر مبارک پر قطری (یعنی قطر بستی کا بنا ہوا) عمامہ تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا داہنا ہاتھ عمامہ (پگڑی) کے نیچے داخل کیا اور عمامہ (پگڑی) کھولے بغیر اپنے سر کے اگلے حصہ کا مسح کیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/الطھارة 89 (564)، (تحفة الأشراف: 1725) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ”ابومعقل“ مجہول ہیں)

Narrated Anas ibn Malik: I saw the Messenger ﷺ perform ablution. He had a Qutri turban. He inserted his hand beneath the turban and wiped over the forelock, and did not untie the turban.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 147


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن ماجه (564)
أبو معقل لا يعرف (ميزان الإعتدال: 576/4) مجهول (تقريب التهذيب:8381)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 18

   سنن أبي داود147أنس بن مالكيتوضأ وعليه عمامة قطرية فأدخل يده من تحت العمامة فمسح مقدم رأسه ولم ينقض العمامة
   سنن ابن ماجه564أنس بن مالكتوضأ وعليه عمامة قطرية فأدخل يده من تحت العمامة فمسح مقدم رأسه ولم ينقض العمامة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 147  
´عدم ذکر نفی اصل کی بنیاد نہیں`
«. . . عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ قِطْرِيَّةٌ، فَأَدْخَلَ يَدَهُ مِنْ تَحْتِ الْعِمَامَةِ فَمَسَحَ مُقَدَّمَ رَأْسِهِ وَلَمْ يَنْقُضْ الْعِمَامَةَ . . .»
. . . انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے دیکھا، آپ کے سر مبارک پر قطری (یعنی قطر بستی کا بنا ہوا) عمامہ تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا داہنا ہاتھ عمامہ (پگڑی) کے نیچے داخل کیا اور عمامہ (پگڑی) کھولے بغیر اپنے سر کے اگلے حصہ کا مسح کیا . . . [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 147]
فوائد و مسائل:
یہ روایت سنداًً ضعیف ہے۔ علاوہ ازیں اس میں پگڑی پر مسح کرنے کی صراحت بھی نہیں ہے مگر حضرت مغیرہ بن شبہ رضی اللہ عنہ وغیرہ کی روایات میں صراحت ہے کہ آپ نے باقی مسح پگڑی پر پورا کیا۔ یہاں عدم ذکر نفی اصل کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ پگڑی پر مسح صحیح سنت سے ثابت ہے۔ جیسے کہ حدیث نمبر [146] میں اس کی اجازت گزری ہے اور آگے حدیث نمبر [150] میں بھی اس کی صراحت آ رہی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 147   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.