الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل
Chapters: Regarding Funerals
30. بَابُ : مَا جَاءَ فِي الأَوْقَاتِ الَّتِي لاَ يُصَلَّى فِيهَا عَلَى الْمَيِّتِ وَلاَ يُدْفَنُ
30. باب: نماز جنازہ اور میت کی تدفین کے ممنوع اوقات کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning the times when the funeral prayer should not be offered and the deceased should not be buried
حدیث نمبر: 1521
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا عمرو بن عبد الله الاودي ، حدثنا وكيع ، عن إبراهيم بن يزيد المكي ، عن ابي الزبير ، عن جابر بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا تدفنوا موتاكم بالليل إلا ان تضطروا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَوْدِيُّ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يَزِيدَ الْمَكِّيِّ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَدْفِنُوا مَوْتَاكُمْ بِاللَّيْلِ إِلَّا أَنْ تُضْطَرُّوا".
جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے مردوں کو رات میں دفن نہ کرو، مگر یہ کہ تم مجبور کر دئیے جاؤ ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2653)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الجنائز15 (943)، سنن ابی داود/الجنائز 24 (3148)، سنن النسائی/الجنائز 37 (1896)، مسند احمد (3/295) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ بلا ضرورت رات میں دفن نہ کرو، لیکن اگر رات ہو جائے تو بالاتفاق رات کو دفن کرنا جائز اور صحیح ہے، جیسا کہ اس سے پہلے والی حدیث میں ذکر ہوا، نیز واضح رہے کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی نماز جنازہ رات ہی میں پڑھی گئی، اور ان کی تدفین بھی رات ہی میں ہوئی۔

It was narrated from Jabir bin ‘Abdullah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Do not bury your dead at night unless you are forced to.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
إ براھيم بن يزيد الخوزي المكي: متروك الحديث
وللحديث طرق ضعيفة عند ابن الجوزي في الواھيات (العلل المتناهية 2/ 427) وغيره
وحديث مسلم (943) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 433

   سنن ابن ماجه1521جابر بن عبد اللهلا تدفنوا موتاكم بالليل إلا أن تضطروا
   بلوغ المرام478جابر بن عبد اللهلا تدفنوا موتاكم بالليل إلا ان تضطروا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 478  
´تین اوقات میں نماز پڑھنے اور میت کو دفن کرنے کی ممانعت`
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے مرنے والوں کو رات کے اوقات میں دفن نہ کرو الایہ کہ تم اس کے لئے مجبور ہو جاؤ۔ [بلوغ المرام /كتاب الجنائز/حدیث: 478]
لغوی تشریح:
«لَا تَدْفِنُوا» باب «ضَرَبَ يَضْرِبُ» سے ہے۔ دفن نہ کرو۔
«زجَرَ» «زحِر» سے ماخوذ ہے۔ سختی سے ڈانٹ پلانا اور روک دینا۔

فائدہ: میت کی تدفین کے اوقات کی بابت حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تین اوقات میں نماز پڑھنے اور میت کو دفن کرنے سے روکتے تھے:
➊ جب سورج طلوع ہو رہا ہو حتی کہ بلند ہو جائے۔
➋ عین دوپہر (زوال) کے وقت حتی کہ سورج ڈھل جائے۔
➌ اور جب سورج غروب ہونے کے قریب ہو حتی کہ پوری طرح غروب ہو جائے۔ [صحيح مسلم، صلاة المسافرين، باب الاوقات التى نهي عن الصلاة فيها، حديث: 831]
نیز بلوغ المرام کی مذکورہ روایت جو حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے مردوں کو رات کے وقت دفن نہ کرو، سوائے اس کے کہ تمہیں کوئی مجبوری ہو۔ اور صحیح مسلم کی روایت میں مروی ہے کہ نبی اکرم صلى اللہ علیہ وسلم نے رات کو دفن کرنے پر ڈانٹا ہے الا یہ کہ نماز جنازہ پڑھ لی گئی ہو۔
ان تمام احادیث کو جمع کرنے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ ان اوقات میں مردوں کو دفن کرنا جائز نہیں الا یہ کہ کوئی مجبوری اور اشد ضرورت پیش آ جائے، نیز رات کو تدفین کی ممانعت ممکن ہے اس گمان کی وجہ سے ہو کہ نماز جنازہ میں لوگ کم تعداد میں شریک ہوں گے، لہٰذا اگر نماز جنازہ دن کے وقت پڑھ لی گئی ہو تو کسی عذر کے پیش نظر رات کو بھی دفن کرنا پڑے تو جائز ہے جیسا کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو رات کے وقت اس کی قبر میں دفن کیا تھا۔ [جامع الترمذي، الجنائز، باب ماجاء فى الدفن بالليل، حديث: 1057]
نیز امام بخاری رحمہ اللہ نے تعلیقاً بیان کیا ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو رات کے وقت دفن کیا گیا۔ [صحيح البخاري، الجنائز، باب الدفن بالليل، قبل الحديث: 1340]
مصنف ابن ابی شیبہ میں مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو رات کے وقت دفن کیا۔ [المصنف لابن ابي شيبة: 31/3۔ رقم: 11827، 11826 وفتح الباري: 569/3]
امام شوکانی رحمہ الله بیان کرتے ہیں کہ مذکورہ احادیث اس بات کا ثبوت ہیں کہ رات کے وقت دفن کرنا جائز ہے۔ علاوہ ازیں جمہور بھی اسی کے قائل ہیں۔ [نيل الاوطار: 38/3]
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 478   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.