الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل
Chapters: Regarding Funerals
30. بَابُ : مَا جَاءَ فِي الأَوْقَاتِ الَّتِي لاَ يُصَلَّى فِيهَا عَلَى الْمَيِّتِ وَلاَ يُدْفَنُ
30. باب: نماز جنازہ اور میت کی تدفین کے ممنوع اوقات کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning the times when the funeral prayer should not be offered and the deceased should not be buried
حدیث نمبر: 1522
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا العباس بن عثمان الدمشقي ، حدثنا الوليد بن مسلم ، عن ابن لهيعة ، عن ابي الزبير ، عن جابر بن عبد الله ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال:" صلوا على موتاكم بالليل والنهار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِيُّ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ ابْنِ لَهِيعَةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" صَلُّوا عَلَى مَوْتَاكُمْ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے مردوں کی نماز جنازہ رات اور دن میں جس وقت چاہو پڑھو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2782، ومصباح الزجاجة: 542) وقد أخرجہ: مسند احمد (3/336، 349) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں ابن لہیعہ ضعیف اور ولید بن مسلم مدلس راوی ہیں، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 3974)

It was narrated from Jabir bin ‘Abdullah that the Prophet (ﷺ) said: “Offer the funeral prayer for your dead by night or by day.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن لهيعة و أبو الزبير: عنعنا
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 433

   سنن ابن ماجه1522جابر بن عبد اللهصلوا على موتاكم بالليل والنهار

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1522  
´نماز جنازہ اور میت کی تدفین کے ممنوع اوقات کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے مردوں کی نماز جنازہ رات اور دن میں جس وقت چاہو پڑھو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الجنائز/حدیث: 1522]
اردو حاشہ:
فائدہ:
حدیث (1519)
میں جو مکروہ اوقات ذکر ہوئے ہیں۔
ان کے علاوہ کسی بھی وقت نما ز جنازہ ادا کی جاسکتی ہے۔
لیکن رات کو جنازہ پڑھنے میں حاضری کم ہوگی۔
بہت سے مسلمانوں کو اطلاع نہیں ہوسکے گی۔
یا اطلاع کے باوجود ان کو حاضر ہونے میں مشقت ہوگی۔
اس لئے بہتر ہے کہ ایسے وقت جنازہ پڑھا جائے۔
جب زیادہ سے زیادہ لوگ شریک ہوسکیں۔
یہ روایت اگرچہ ضعیف ہے۔
تاہم دوسرے دلائل سے ثابت ہے کہ مکروہ اوقات کے علاوہ ہروقت نماز جنازہ پڑھی جاسکتی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1522   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.