169 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا منصور بن عبد الرحمن قال اخبرتني امي صفية بنت شيبة، عن عائشة انها قالت: «إن كان رسول الله صلي الله عليه وسلم ليضع راسه في حجر إحدانا فيتلو القرآن وهي حائض» 169 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ أَخْبَرَتْنِي أُمِّي صَفِيَّةُ بِنْتُ شَيْبَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ: «إِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَضَعُ رَأْسَهُ فِي حِجْرِ إِحْدَانَا فَيَتْلُوَ الْقُرْآنَ وَهِيَ حَائِضٌ»
169- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سر مبارک ہم میں سے کسی ایک (زوجہ محترمہ) کی گود میں رکھ لیتے تھے اور قرآن پاک کی تلاوت کرلیتے تھے حالانکہ وہ خاتون اس وقت حیض کی حالت میں ہوتی تھی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، والحديث متفق عليه وأخرجه البخاري 297، ومسلم: 301، وابن حبان فى ”صحيحه“: 798، 1366، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:4727»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:169
فائدہ: اس حدیث سے یہ ثابت ہوا کہ حائضہ قرآن مجید کی تلاوت سن سکتی ہے اور یہ بھی معلوم ہوا کہ حائضہ کی گود میں سر رکھ کر تلاوت کرنا درست ہے، نیز اس بات کا بھی علم ہوا کہ لیٹ کر بھی قرآن کی تلاوت کرنا درست ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 169