الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 172
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
172 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا الزهري، عن عروة، عن عائشة: «ان النبي صلي الله عليه وسلم صلي في خميصة لها اعلام» فقال «شغلتني اعلام هذه فاذهبوا بها إلي ابي جهم بانبجانيته» 172 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّي فِي خَمِيصَةٍ لَهَا أَعْلَامٌ» فَقَالَ «شَغَلَتْنِي أَعْلَامُ هَذِهِ فَاذْهَبُوا بِهَا إِلَي أَبِي جَهْمٍ بِأَنْبِجَانِيَّتِهِ»
172- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی چادر اوڑھ کر نماز ادا کی جس پر نقش و نگار بنے ہوئے تھے (نماز سے فارغ ہوے کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اس کے نقش و نگار نے میر توجہ منتشر کرنے کی کوشش کی تھی، تو تم اسے لے کر ابوجہم کے پاس جاؤ اور اس کی انبجانیہ والی چادر میرے پاس لے آؤ۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، وأخرجه البخاري 373، ومسلم: 556، وابن حبان فى ”صحيحه“: 2337, وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:4414»

   صحيح البخاري373عائشة بنت عبد اللهاذهبوا بخميصتي هذه إلى أبي جهم وأئتوني بأنبجانية أبي جهم فإنها ألهتني آنفا عن صلاتي
   صحيح البخاري752عائشة بنت عبد اللهشغلتني أعلام هذه اذهبوا بها إلى أبي جهم وأتوني بأنبجانية
   صحيح البخاري5817عائشة بنت عبد اللهاذهبوا بخميصتي هذه إلى أبي جهم فإنها ألهتني آنفا عن صلاتي وأتوني بأنبجانية أبي جهم بن حذيفة بن غانم من بني عدي بن كعب
   صحيح مسلم1240عائشة بنت عبد اللهكانت له خميصة لها علم فكان يتشاغل بها في الصلاة فأعطاها أبا جهم وأخذ كساء له أنبجانيا
   صحيح مسلم1238عائشة بنت عبد اللهشغلتني أعلام هذه فاذهبوا بها إلى أبي جهم وأتوني بأنبجانيه
   صحيح مسلم1239عائشة بنت عبد اللهاذهبوا بهذه الخميصة إلى أبي جهم بن حذيفة وأتوني بأنبجانيه فإنها ألهتني آنفا في صلاتي
   سنن أبي داود915عائشة بنت عبد اللهأخذ كرديا كان لأبي جهم فقيل يا رسول الله الخميصة كانت خيرا من الكردي
   سنن أبي داود4052عائشة بنت عبد اللهاذهبوا بخميصتي هذه إلى أبي جهم فإنها ألهتني آنفا في صلاتي وأتوني بأنبجانيته
   سنن النسائى الصغرى772عائشة بنت عبد اللهشغلتني أعلام هذه اذهبوا بها إلى أبي جهم وأتوني بأنبجانيه
   سنن ابن ماجه3550عائشة بنت عبد اللهشغلني أعلام هذه اذهبوا بها إلى أبي جهم وأتوني بأنبجانيته
   مسندالحميدي172عائشة بنت عبد اللهأن النبي صلى الله عليه وسلم صلى في خميصة لها أعلام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:172  
فائدہ:
اس میں یہ ہے کہ ہر وہ چیز جو نمازی کو نماز سے مشغول کر دے اس کو دور کرنا ضروری ہے۔ موجودہ دور میں مختلف ڈیزائنوں کے جائے نماز اور قالین اس حکم میں آتے ہیں، جائے نماز اور قالین بالکل سادہ ہونے چاہئیں۔ اسی طرح مساجد میں مختلف ڈیزائنوں کے محراب بھی اس حکم میں آتے ہیں، افسوس کہ امت مسلمہ مساجد و مدارس کی تعمیر میں بعض فضول کاموں میں لاکھوں بلکہ کروڑوں روپے صرف کرتے ہیں، لیکن مسجد و مدرسہ میں کام کرنے والے عالم دین کو معقول تنخواہ نہیں دیتے، اور اکثر یہی صورت حال ہے۔ اس طرح کے لوگوں سے بطور تنبیہ عرض ہے کہ کبھی مسجد نے آپ کو قرآن مجید نہیں پڑھایا، اور نہ ہی اس نے درس حدیث دیا ہے، اور نہ ہی وہ آپ کے پیچھے چل کر جاتی ہے۔ ہاں وہ شخص جو مسجد میں بیٹھ کر لوگوں کو قرآن و حدیث کی دعوت دیتا ہے، وہ آپ کے گھر چل کر دینی دعوت کی غرض سے آتا ہے، اس کا احترام کریں اور اس کی ضروریات پر خصوصی توجہ دیں، مساجد پر بطور فخر پیسہ خرچ کرنا کبیرہ گناہ ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 172   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.