الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 182
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
182 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة ان رسول الله صلي الله عليه وسلم قال: «إذا وضع العشاء واقيمت الصلاة فابدءوا بالعشاء» 182 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا وُضِعَ الْعَشَاءُ وَأُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَابْدَءُوا بِالْعَشَاءِ»
182- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جب کھانا رکھ دیا جائے اور نماز کے لیے اقامت بھی کہی جاچکی ہو، تو پہلے کھانا کھالو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، أخرجه البخاري: 671، 5465، ومسلم: 558، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“: 4431، وأحمد فى ”مسنده“، برقم: 24754»

   صحيح البخاري5465عائشة بنت عبد اللهأقيمت الصلاة وحضر العشاء فابدءوا بالعشاء
   صحيح البخاري671عائشة بنت عبد اللهإذا وضع العشاء وأقيمت الصلاة فابدءوا بالعشاء
   سنن ابن ماجه935عائشة بنت عبد اللهإذا حضر العشاء وأقيمت الصلاة فابدءوا بالعشاء
   المعجم الصغير للطبراني297عائشة بنت عبد الله إذا حضر العشاء وأقيمت الصلاة فابدءوا بالعشاء
   مسندالحميدي182عائشة بنت عبد اللهإذا وضع العشاء وأقيمت الصلاة فابدءوا بالعشاء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:182  
فائدہ:
کھانا سامنے ہو اور نماز کی اقامت کہی جائے تو پہلے کھانا کھانا چاہیے، تاکہ نماز کے خشوع و خضوع میں فرق نہ پڑے، اور نماز مکمل یکسوئی کے ساتھ ادا کی جائے۔ یہ ضابطہ تمام نمازوں کے لیے ہے۔ چونکہ نماز مغرب یا عشاء کے وقت کھانا کھایا جا تا ہے اس لیے احادیث میں ان کا ذکر ہے۔ امام صاحب اس سے مستثنٰی ہیں کیونکہ اس نے نماز پڑھانی ہوتی ہے۔ دیکھیے: (صحیح البخاری: 675، الأذان، الإمام إلى الصلاة وبيده مايأكل)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 182   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.