الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان
The Book About The Virtues Or Al-Madina.
9. بَابُ لاَ يَدْخُلُ الدَّجَّالُ الْمَدِينَةَ:
9. باب: دجال مدینہ میں نہیں آ سکے گا۔
(9) Chapter. Ad-Dajjal will not be able to enter Al-Madina.
حدیث نمبر: 1881
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن المنذر، حدثنا الوليد، حدثنا ابو عمرو، حدثنا إسحاق، حدثني انس بن مالك رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" ليس من بلد إلا سيطؤه الدجال، إلا مكة، والمدينة ليس له من نقابها نقب إلا عليه الملائكة صافين يحرسونها، ثم ترجف المدينة باهلها ثلاث رجفات، فيخرج الله كل كافر ومنافق".(مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَيْسَ مِنْ بَلَدٍ إِلَّا سَيَطَؤُهُ الدَّجَّالُ، إِلَّا مَكَّةَ، وَالْمَدِينَةَ لَيْسَ لَهُ مِنْ نِقَابِهَا نَقْبٌ إِلَّا عَلَيْهِ الْمَلَائِكَةُ صَافِّينَ يَحْرُسُونَهَا، ثُمَّ تَرْجُفُ الْمَدِينَةُ بِأَهْلِهَا ثَلَاثَ رَجَفَاتٍ، فَيُخْرِجُ اللَّهُ كُلَّ كَافِرٍ وَمُنَافِقٍ".
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا، ان سے ولید نے بیان کیا، ان سے ابوعمرو اوزاعی نے بیان کیا، ان سے اسحٰق نے بیان کیا، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی ایسا شہر نہیں ملے گا جسے دجال پامال نہ کرے گا، سوائے مکہ اور مدینہ کے، ان کے ہر راستے پر صف بستہ فرشتے کھڑے ہوں گے جو ان کی حفاظت کریں گے پھر مدینہ کی زمین تین مرتبہ کانپے گی جس سے ایک ایک کافر اور منافق کو اللہ تعالیٰ اس میں سے باہر کر دے گا۔

Narrated Anas bin Malik: The Prophet said, "There will be no town which Ad-Dajjal will not enter except Mecca and Medina, and there will be no entrance (road) (of both Mecca and Medina) but the angels will be standing in rows guarding it against him, and then Medina will shake with its inhabitants thrice (i.e. three earthquakes will take place) and Allah will expel all the non-believers and the hypocrites from it."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 30, Number 105


   صحيح البخاري7473أنس بن مالكالمدينة يأتيها الدجال فيجد الملائكة يحرسونها فلا يقربها الدجال الطاعون
   صحيح البخاري7134أنس بن مالكالمدينة يأتيها الدجال فيجد الملائكة يحرسونها فلا يقربها الدجال الطاعون
   صحيح البخاري1881أنس بن مالكليس من بلد إلا سيطؤه الدجال إلا مكة والمدينة ليس له من نقابها نقب إلا عليه الملائكة صافين يحرسونها ثم ترجف المدينة بأهلها ثلاث رجفات فيخرج الله كل كافر ومنافق
   صحيح مسلم7390أنس بن مالكليس من بلد إلا سيطؤه الدجال إلا مكة والمدينة وليس نقب من أنقابها إلا عليه الملائكة صافين تحرسها فينزل بالسبخة فترجف المدينة ثلاث رجفات يخرج إليه منها كل كافر ومنافق
   جامع الترمذي2242أنس بن مالكيأتي الدجال المدينة فيجد الملائكة يحرسونها فلا يدخلها الطاعون الدجال

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1881  
1881. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ہر شہر میں دجال کا گزرہوگا مکہ مکرمہ اور مدینہ طیبہ میں نہیں (آئے گا) کیونکہ ان کے تمام راستوں پر فرشتے صف بستہ پہرا دیں گے۔ پھر مدینہ طیبہ اپنے مکینوں کوتین بار خوب زور سے ہلائے گا اور اللہ تعالیٰ ہر کافر اور منافق کو اس سے نکال دے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1881]
حدیث حاشیہ:
یعنی خود دجال اپنی ذات سے ہر بڑے شہر میں داخل ہوگا، امام ابن حزم کو یہ مشکل معلوم ہوا کہ دجال ایسی تھوڑی مدت میں دنیا کے ہر شہر میں داخل ہو تو انہوں نے یوں تاویل کی کہ دجال کے داخل ہونے سے اس کے اتباع اورجنود کا داخل ہونا مراد ہے۔
قسطلانی نے کہا کہ ابن حزم نے اس پر خیال نہیں کیا جو صحیح مسلم میں ہے کہ دجال کا ایک ایک دن ایک ایک برس کے برابر ہوگا۔
(وحیدی)
میں کہتا ہوں کہ آج کے دجاجلہ عصری ایجادات کے ذریعہ چند گھنٹوں میں ساری دنیا کا چکر کاٹ لیتے ہیں، پھر حقیقی دجال جس زمانہ میں آئے گا اس وقت خدا جانے ایجادات کا سلسلہ کہاں تک پہنچ جائے گا، لہٰذا تھوڑی سی مدت میں اس کا تمام شہروں میں پھر جانا کوئی بعید امر نہیں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1881   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1881  
1881. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ہر شہر میں دجال کا گزرہوگا مکہ مکرمہ اور مدینہ طیبہ میں نہیں (آئے گا) کیونکہ ان کے تمام راستوں پر فرشتے صف بستہ پہرا دیں گے۔ پھر مدینہ طیبہ اپنے مکینوں کوتین بار خوب زور سے ہلائے گا اور اللہ تعالیٰ ہر کافر اور منافق کو اس سے نکال دے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1881]
حدیث حاشیہ:
(1)
صحیح مسلم میں ہے کہ دجال چالیس دن تک اس زمین میں ٹھہرے گا۔
اس کا پہلا دن ایک سال کے برابر ہو گا۔
(صحیح مسلم، الفتن، حدیث: 7373(2937)
اس لیے اس مدت میں اس کا روئے زمیں کا چکر کاٹ لینا کوئی بعید نہیں، پھر اس کے پاس دنیا کے ذرائع اور وسائل بھی ہوں گے۔
صرف حرمین میں اس کا داخلہ ممنوع ہو گا۔
(2)
یہ حدیث ان احادیث کے خلاف نہیں جن میں ہے کہ مدینہ طیبہ میں دجال کا رعب داخل نہیں ہو گا کیونکہ یہ زلزلے تو منافقین کو نکالنے کے لیے ہوں گے تاکہ مدینہ طیبہ کو ان کی نجاست سے پاک کیا جائے، چنانچہ تیسرے جھٹکے میں اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو مدینہ طیبہ سے باہر نکال پھینکے گا جو ایمان و تسلیم میں مخلص نہیں ہوں گے، پھر وہاں صرف خالص اہل ایمان رہ جائیں گے اور دجال ان کا بال بھی بیکا نہیں کر سکے گا۔
(فتح الباري: 124/4)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1881   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.