الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
99. باب زِيَارَةِ الْقُبُورِ
99. باب: قبروں کی زیارت کا بیان۔
Chapter: Visiting Graves.
حدیث نمبر: 2041
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن عوف، حدثنا المقرئ، حدثنا حيوة، عن ابي صخر حميد بن زياد، عن يزيد بن عبد الله بن قسيط، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" ما من احد يسلم علي، إلا رد الله علي روحي حتى ارد عليه السلام".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ، حَدَّثَنَا الْمُقْرِئُ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ، عَنْ أَبِي صَخْرٍ حُمَيْدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَا مِنْ أَحَدٍ يُسَلِّمُ عَلَيَّ، إِلَّا رَدَّ اللَّهُ عَلَيَّ رُوحِي حَتَّى أَرُدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھ پر جب بھی کوئی سلام بھیجتا ہے تو اللہ تعالیٰ میری روح مجھے لوٹا دیتا ہے یہاں تک کہ میں اس کے سلام کا جواب دیتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 14839)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/527) (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ said: If any one of you greets me, Allah returns my soul to me and I respond to the greeting.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 2036


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (925)
يزيد بن عبد الله بن قسيط ثبت سماعه من أبي ھريرة عند البيھقي (1/ 122)

   سنن أبي داود2041عبد الرحمن بن صخرما من أحد يسلم علي إلا رد الله علي روحي حتى أرد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2041  
´قبروں کی زیارت کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھ پر جب بھی کوئی سلام بھیجتا ہے تو اللہ تعالیٰ میری روح مجھے لوٹا دیتا ہے یہاں تک کہ میں اس کے سلام کا جواب دیتا ہوں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 2041]
فوائد ومسائل:
یہ حدیث ہمارے فاضل محقق شیخ زبیر علی زئی صاحب کے نزدیک ضعیف ہے۔
لیکن اکثر محدثین کے نزدیک یہ حسن درجہ کی ہے۔
جو محدثین کے ہاں مقبول ہے۔
اور روح لوٹانے کی کئی ایک تاویلات کی گئی ہیں مگر اول و آخر یہی ہے کہ یہ برزخی زندگی کا معاملہ ہے۔
اسے دنیا کی زندگی پر قیاس کرنا بالکل غلط ہے۔
علاوہ ازیں یہ متشابہات میں سے ہے۔
ہم کوئی اطمینان بخش تفصیل و توجیہ کرنے سے قاصر ہیں۔
والله اعلم بحقيقة الحال (وَفَوْقَ كُلِّ ذِي عِلْمٍ عَلِيمٌ) (یوسف۔
76)
 
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2041   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.