الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: زہد، ورع، تقوی اور پرہیز گاری
Chapters On Zuhd
16. باب مَا جَاءَ أَنَّ الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ وَجَنَّةُ الْكَافِرِ
16. باب: دنیا مومن کے لیے قید خانہ (جیل) اور کافر کے لیے جنت (باغ و بہار) ہے۔
حدیث نمبر: 2324
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا قتيبة، حدثنا عبد العزيز بن محمد، عن العلاء بن عبد الرحمن، عن ابيه، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الدنيا سجن المؤمن وجنة الكافر "، وفي الباب عن عبد الله بن عمرو، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ وَجَنَّةُ الْكَافِرِ "، وَفِي الْبَابِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا مومن کے لیے قید خانہ (جیل) ہے اور کافر کے لیے جنت (باغ و بہار) ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما سے بھی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الزہد 1 (2956)، سنن ابن ماجہ/الزہد 3 (4113) (تحفة الأشراف: 14055)، و مسند احمد (2/323، 389، 485) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: مفہوم یہ ہے کہ جس طرح قید خانہ کا قیدی اس کے قواعد و ضوابط کا پابند ہوتا ہے اسی طرح یہ دنیا مومن کے لیے ایک قید خانہ کی مثل ہے، اس میں مومن شہوات و خواہشات نفس سے بچتا ہوا مومنانہ و متقیانہ زندگی گزارتا ہے، اس کے برعکس کافر ہر طرح سے آزاد رہ کر خواہشات و شہوات کی لذتوں میں مست رہتا ہے گویا دنیا اس کے لیے جنت ہے جب کہ مومن کے لیے قید خانہ ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

   صحيح مسلم7417عبد الرحمن بن صخرالدنيا سجن المؤمن جنة الكافر
   جامع الترمذي2324عبد الرحمن بن صخرالدنيا سجن المؤمن جنة الكافر
   سنن ابن ماجه4113عبد الرحمن بن صخرالدنيا سجن المؤمن جنة الكافر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  صحيح مسلم مختصر مع شرح نووي: تحت الحديث صحيح مسلم 7417  
´دنیا مومن کے لئے قید خانہ`
«. . . قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ وَجَنَّةُ الْكَافِرِ . . .»
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا قید خانہ ہے مومن کے لیے اور جنت ہے کافر کے لیے . . . [صحيح مسلم/كِتَاب الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ: 7417]

تشریح:
مسلمان کیسے ہی عیش میں ہو مگر کافر کی طرح عیش نہیں کر سکتا۔ کافر کے نزدیک حرام حلال کچھ نہیں، عاقبت کی فکر اس کو نہیں، عبادات کی مشقت اس کو نہیں۔ مسلمان کو یہ سب محنتیں ہیں اس پر حشر کا، قبر کا خوف ہے۔ یہاں فکر معیشت ہے وہاں وحشت حشر۔ البتہ مسلمان جب دنیا سے خلاصی پا کر قبر اور حشر سے پار ہو کر جنت میں جائے گا اس وقت اطمینان حاصل ہو گا۔ اس لیے دنیا مومن کا قید خانہ ہے اور جہاں تک ایمان قوی ہو گا وہیں تک دنیا کا رہنا برا معلوم ہو گا اور آخرت کا شوق زیادہ ہو گا۔
   مختصر شرح نووی، حدیث\صفحہ نمبر: 7417   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4113  
´دنیا کی مثال۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا مومن کا جیل اور کافر کی جنت ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4113]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جس طرح قیدی جیل میں بہت سے قوانین کا پابند ہوتا ہے۔
بلا اجازت وہ کچھ نہیں کرسکتا۔
اسی طرح مومن دنیا میں من مانی نہیں کرتا بلکہ ہر قدم پر اللہ کے احکام پر عمل کرتا ہےاس کے بدلے میں اسے جنت ملے گی۔

(2)
کافر دنیا میں آزادی کی یعنی بے قید زندگی گزارتا ہے۔
اس کے نتیجے میں اسے جہنم کا عذاب ملنے والا ہے۔
جہنم کے عذابوں کے مقابلے میں دنیا کی سخت سے سخت زندگی بھی جنت کے برابر ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4113   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2324  
´دنیا مومن کے لیے قید خانہ (جیل) اور کافر کے لیے جنت (باغ و بہار) ہے۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا مومن کے لیے قید خانہ (جیل) ہے اور کافر کے لیے جنت (باغ و بہار) ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2324]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مفہوم یہ ہے کہ جس طرح قیدخانہ کا قیدی اس کے قواعد و ضوابط کا پابند ہوتا ہے اسی طرح یہ دنیا مومن کے لیے ایک قید خانہ کی مثل ہے،
اس میں مومن شہوات وخواہشات نفس سے بچتا ہوا مومنانہ ومتقیانہ زندگی گزارتا ہے،
اس کے برعکس کافر ہرطرح سے آزاد رہ کر خواہشات وشہوات کی لذتوں میں مست رہتا ہے گویا دنیا اس کے لیے جنت ہے جب کہ مومن کے لیے قیدخانہ ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2324   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.