الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں
The Book of Al-Mazalim
13. بَابُ إِثْمِ مَنْ ظَلَمَ شَيْئًا مِنَ الأَرْضِ:
13. باب: اس شخص کا گناہ جس نے کسی کی زمین ظلم سے چھین لی۔
(13) Chapter. The sin of him who usurps the land of others.
حدیث نمبر: 2454
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا عبد الله بن المبارك، حدثنا موسى بن عقبة، عن سالم، عن ابيه رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" من اخذ من الارض شيئا بغير حقه خسف به يوم القيامة إلى سبع ارضين". قال عبد الله: هذا الحديث ليس بخراسان في كتاب ابن المبارك املاه عليهم بالبصرة.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَخَذَ مِنَ الْأَرْضِ شَيْئًا بِغَيْرِ حَقِّهِ خُسِفَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى سَبْعِ أَرَضِينَ". قَالَ عَبْدِ اللهِ: هَذَا الْحَدِيثُ لَيْسَ بِخُرَاسَانَ فِي كِتَابِ ابْنُ الْمُبَارَكِ أَمْلاهُ عَلَيْهِم بِالْبَصْرَةِ.
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے عبداللہ بن مبارک نے بیان کیا، کہا ہم سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا سالم سے اور ان سے ان کے والد (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس شخص نے ناحق کسی زمین کا تھوڑا سا حصہ بھی لے لیا، تو قیامت کے دن اسے سات زمینوں تک دھنسایا جائے گا۔ ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) نے کہا کہ یہ حدیث عبداللہ بن مبارک کی اس کتاب میں نہیں ہے جو خراسان میں تھی۔ بلکہ اس میں تھی جسے انہوں نے بصرہ میں اپنے شاگردوں کو املا کرایا تھا۔

Narrated Salim's father (i.e. `Abdullah): The Prophet said, "Whoever takes a piece of the land of others unjustly, he will sink down the seven earths on the Day of Resurrection."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 43, Number 634


   صحيح البخاري2454عبد الله بن عمرمن أخذ من الأرض شيئا بغير حقه خسف به يوم القيامة إلى سبع أرضين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2454  
2454. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جو شخص تھوڑی سی زمین بھی ناحق لے لے گا، اسے قیامت کے دن سات زمینوں تک دھنسا دیاجائے گا۔ ابوعبداللہ (امام بخاری) کہتے ہیں: یہ حدیث عبداللہ بن مبارک کی کتاب میں نہیں جو انھوں نے خراسان میں تصنیف کی تھی، البتہ انھوں نے جوکتاب بصرہ میں لکھوائی تھی اس میں یہ حدیث ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2454]
حدیث حاشیہ:
(1)
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ زمین کا غصب ممکن نہیں کیونکہ غصب ان چیزوں میں ہوتا ہے جو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل اور کسی کے سپرد اور حوالے کی جا سکتی ہوں۔
امام بخاری ؒ نے زمین غصب کرنے کی صورت بتائی، وہ یہ ہے کہ اگر کسی نے تھوڑی سی زمین پر بھی ناجائز قبضہ کر لیا تو قیامت کے دن اسے زمین میں دھنسا دیا جائے گا اور غصب کردہ زمین اس کے گلے میں طوق کی مانند ہو گی۔
اس کی گردن لمبی کر دی جائے گی تاکہ وہ زمین اس کا طوق بن سکے۔
(2)
اس حدیث میں ان لوگوں کے لیے واضح عبرت ہے جو دوسروں کے حقوق غصب کرتے ہیں، خاص طور پر وہ حضرات جو زمین پر ناجائز قبضہ کر کے وہاں مسجد یا مدرسہ تعمیر کر لیتے ہیں۔
وہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح ہم نے نیکی کا کام کیا ہے، ایسے کام میں کوئی نیکی نہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2454   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.