الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
Fasting (Kitab Al-Siyam)
79. باب أَيْنَ يَكُونُ الاِعْتِكَافُ
79. باب: اعتکاف کس جگہ کرنا چاہئے؟
Chapter: Where Is Al-I’tikaf (Observed)?
حدیث نمبر: 2466
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا هناد، عن ابي بكر، عن ابي حصين، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم" يعتكف كل رمضان عشرة ايام، فلما كان العام الذي قبض فيه اعتكف عشرين يوما".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَعْتَكِفُ كُلَّ رَمَضَانَ عَشَرَةَ أَيَّامٍ، فَلَمَّا كَانَ الْعَامُ الَّذِي قُبِضَ فِيهِ اعْتَكَفَ عِشْرِينَ يَوْمًا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر رمضان میں دس دن اعتکاف کرتے تھے، لیکن جس سال آپ کا انتقال ہوا اس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیس دن کا اعتکاف کیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الاعتکاف 17 (2044)، فضائل القرآن 7 (4998)، سنن ابن ماجہ/الصیام 58 (1769)، (تحفة الأشراف: 12844)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/281، 336، 355، 410)، سنن الدارمی/الصوم 55 (1820) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Hurairah said: The Prophet ﷺ used to observe Itikaf during ten days of Ramadan every year. But when the year in which he died, he observed Itikaf for twenty days.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2460


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2044)

   صحيح البخاري2044عبد الرحمن بن صخريعتكف في كل رمضان عشرة أيام فلما كان العام الذي قبض فيه اعتكف عشرين يوما
   سنن أبي داود2466عبد الرحمن بن صخريعتكف كل رمضان عشرة أيام فلما كان العام الذي قبض فيه اعتكف عشرين يوما
   سنن ابن ماجه1769عبد الرحمن بن صخريعتكف كل عام عشرة أيام فلما كان العام الذي قبض فيه اعتكف عشرين يوما يعرض عليه القرآن في كل عام مرة فلما كان العام الذي قبض فيه عرض عليه مرتين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1769  
´اعتکاف کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر سال دس دن کا اعتکاف کرتے تھے، جس سال آپ کی وفات ہوئی اس سال آپ نے بیس دن کا اعتکاف کیا ۱؎ اور ہر سال ایک بار قرآن کا دور آپ سے کرایا جاتا تھا، جس سال آپ کی وفات ہوئی اس سال دو بار آپ سے دور کرایا گیا ۲؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيام/حدیث: 1769]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل: 01)
قرآن پیش کر نے سے مراد قرآن مجید کا دور کرنا ہے حضرت جبرائیل علیہ السلام ہر سال رمضان میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جس قدر قرآن نازل ہو چکا ہوتا تھا اس کا دور کرتےتھے۔ (صحیح البخاري، الصوم،   با ب أجود ما کا ن النبی ﷺ یکون فی رمضان، حدیث: 1902))

(2)
آخری سا ل بیس دن اعتکاف کرنے کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے زندگی کے آ خری حصے میں عبادت میں زیادہ جانفشانی سے کام لیا اور اعتکاف بھی چونکہ ایک عبادت ہے اس لئے اس میں بھی اضافہ فرمایا اور یہ بھی ممکن ہے کہ ایک عشرہ فتح مکہ کے سا ل کے اعتکا ف کی تلا فی ہو کیو نکہ فتح مکہ کا غزوہ رمضا ن 8ھ میں پیش آیا رسول اللہ ﷺ 17/ رمضا ن کو فا تحانہ طو ر پر مکہ میں دا خل ہوئے اور انیس دن مکہ مکرمہ میں قیا م پذیر رہے اس لئے اس سال اعتکاف نہیں ہو سکا چنا نچہ رمضا ن 10/ ھ میں بیس دن اعتکا ف کیا واللہ اعلم۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1769   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2466  
´اعتکاف کس جگہ کرنا چاہئے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر رمضان میں دس دن اعتکاف کرتے تھے، لیکن جس سال آپ کا انتقال ہوا اس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیس دن کا اعتکاف کیا۔ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2466]
فوائد ومسائل:
معلوم ہوا کہ وسط رمضان میں بھی اعتکاف ہو سکتا ہے۔
شاید نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قربِ اجل کا علم ہو گیا تھا اس لیے آپ عبادت میں بہت حریص ہو گئے تھے۔
اس رمضان میں جبرئیل امین علیہ السلام نے بھی آپ کے ساتھ قرآن مجید کا دو بار دَور کیا تھا۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2466   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.