الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
روزوں کے احکام و مسائل
The Book of Fasting
2. باب وُجُوبِ صَوْمِ رَمَضَانَ لِرُؤْيَةِ الْهِلاَلِ وَالْفِطْرِ لِرُؤْيَةِ الْهِلاَلِ وَأَنَّهُ إِذَا غُمَّ فِي أَوَّلِهِ أَوْ آخِرِهِ أُكْمِلَتْ عِدَّةُ الشَّهْرِ ثَلاَثِينَ يَوْمًا:
2. باب: اس بیان میں کہ روزہ اور افطار چاند دیکھ کر کریں اور اگر بدلی ہو تو تیس تاریخ پوری کریں۔
حدیث نمبر: 2513
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كامل الجحدري ، حدثنا عبد الواحد بن زياد ، حدثنا الحسن بن عبيد الله ، عن سعد بن عبيدة ، قال: سمع ابن عمر رضي الله عنهما، رجلا يقول: الليلة ليلة النصف، فقال له: ما يدريك ان الليلة النصف؟ سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " الشهر هكذا وهكذا واشار باصابعه العشر مرتين، وهكذا في الثالثة واشار باصابعه كلها، وحبس او خنس إبهامه ".حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ ، قَالَ: سَمِعَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، رَجُلًا يَقُولُ: اللَّيْلَةَ لَيْلَةُ النِّصْفِ، فَقَالَ لَهُ: مَا يُدْرِيكَ أَنَّ اللَّيْلَةَ النِّصْفُ؟ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا وَأَشَارَ بِأَصَابِعِهِ الْعَشْرِ مَرَّتَيْنِ، وَهَكَذَا فِي الثَّالِثَةِ وَأَشَارَ بِأَصَابِعِهِ كُلِّهَا، وَحَبَسَ أَوْ خَنَسَ إِبْهَامَهُ ".
سعد بن عبیدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی کو کہتے ہوئے سنا کہ آج رات آدھا مہینہ ہوگیا توحضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اس آدمی سے فرمایا کہ تجھے کس طرح معلوم ہوا کہ رات آدھا مہینہ ہوگیا ہے؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ مہینہ اس طرح اس طرح اور اس طرح اور آپ نے اپنی انگلیوں سے دومرتبہ دس کا اشارہ فرمایا اور اپنی ساری انگلیوں سے اشارہ فرمایا۔ اور ایسا تیسری دفعہ ا‎پنے انگوٹھے کو کھلنے سے روک یا موڑ لیا۔
سعد بن عبیدہ رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے ایک آدمی کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ آج رات نصف ماہ کی رات ہے تو انھوں نے اس سے کہا تمھیں کیسے پتہ چلا کہ آج رات آدھا ماہ گزر گیا؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: مہینہ ایسا ایسا ہوتا ہے دو دفعہ اپنی دس دس انگلیوں سے اشارہ کیا۔ اور ایسا ہے (تیسری دفعہ اپنی سب انگلیوں سے اشارہ کیا اور اپنے انگوٹھے کو روک لیا یا ہٹا لیا۔ یعنی اپنے انگوٹھے کو بند کر لیا) حَبَسَ روک لیا خَنَسَ ہٹا لیا پیچھے کر لیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1080

   صحيح البخاري5302عبد الله بن عمرالشهر هكذا وهكذا وهكذا يعني ثلاثين ثم قال وهكذا وهكذا وهكذا يعني تسعا وعشرين
   صحيح البخاري1908عبد الله بن عمرالشهر هكذا وهكذا وخنس الإبهام في الثالثة
   صحيح البخاري1913عبد الله بن عمرإنا أمة أمية لا نكتب ولا نحسب الشهر هكذا
   صحيح مسلم2513عبد الله بن عمرالشهر هكذا وهكذا وأشار بأصابعه العشر مرتين وهكذا في الثالثة وأشار بأصابعه كلها وحبس أو خنس إبهامه
   صحيح مسلم2511عبد الله بن عمرإنا أمة أمية لا نكتب ولا نحسب الشهر هكذا وهكذا وهكذا وعقد الإبهام في الثالثة والشهر هكذا وهكذا وهكذا يعني تمام ثلاثين
   صحيح مسلم2510عبد الله بن عمرالشهر تسع وعشرون
   صحيح مسلم2509عبد الله بن عمرالشهر كذا وكذا وكذا وصفق بيديه مرتين بكل أصابعهما ونقص في الصفقة الثالثة إبهام اليمنى أو اليسرى
   صحيح مسلم2508عبد الله بن عمرالشهر هكذا وهكذا وهكذا عشرا وعشرا وتسعا
   صحيح مسلم2507عبد الله بن عمرالشهر تسع وعشرون
   صحيح مسلم2506عبد الله بن عمرالشهر هكذا وهكذا وهكذا وقبض إبهامه في الثالثة
   سنن أبي داود2319عبد الله بن عمرإنا أمة أمية لا نكتب ولا نحسب الشهر هكذا وهكذا وهكذا
   سنن النسائى الصغرى2145عبد الله بن عمرالشهر تسع وعشرون
   سنن النسائى الصغرى2144عبد الله بن عمرالشهر هكذا
   سنن النسائى الصغرى2143عبد الله بن عمرإنا أمة أمية لا نحسب ولا نكتب والشهر هكذا وهكذا وهكذا وعقد الإبهام في الثالثة والشهر هكذا وهكذا وهكذا تمام الثلاثين
   سنن النسائى الصغرى2142عبد الله بن عمرإنا أمة أمية لا نكتب ولا نحسب الشهر هكذا وهكذا وهكذا ثلاثا حتى ذكر تسعا وعشرين
   سنن النسائى الصغرى2141عبد الله بن عمرالشهر تسع وعشرون

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2319  
´مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم ان پڑھ لوگ ہیں نہ ہم لکھنا جانتے ہیں اور نہ حساب و کتاب، مہینہ ایسا، ایسا اور ایسا ہوتا ہے، (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں سے بتایا)، راوی حدیث سلیمان نے تیسری بار میں اپنی انگلی بند کر لی، یعنی مہینہ انتیس اور تیس دن کا ہوتا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2319]
فوائد ومسائل:
(1) (أمة أمية) اُمی امت اس کلمہ کی توجیہات میں سے ایک توجیہ یہ ہے کہ یہ (اُم) ماں کی طرف منسوب ہے اور مراد ہے ایسے لوگ جو علم و معرفت کے مسائل میں مادری صفات پر قائم ہوں جسے ہم علم سے کورے سے تعبیر کر سکتے ہیں۔
اور عرب میں تعلیم و تعلم اسلام کی برکت ہی سے آیا ہے، اس سے پہلے ان میں یہ فنون گنتی کے لوگ جانتے تھے۔
اسی لیے اس کا ترجمہ ان پڑھ کر دیا جاتا ہے۔

(2) قمری مہینے کبھی انتیس دن کے ہوتے ہیں اور کبھی تیس دن کے۔
اٹھائیس یا اکتیس کے نہیں ہوتے۔

(3) ابوداود کی اس روایت میں اختصار ہے۔
دوسری روایات میں ہے کہ دوسری مرتبہ آپ نے ہاتھوں کی انگلیوں کے ساتھ تین مرتبہ اشارہ کیا۔
  یعنی مہینہ کبھی 29 دن کا اور کبھی 30 دن کا ہوتا ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2319   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.