الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
Tribute, Spoils, and Rulership (Kitab Al-Kharaj, Wal-Fai Wal-Imarah)
29. باب فِي إِيقَافِ أَرْضِ السَّوَادِ وَأَرْضِ الْعَنْوَةِ
29. باب: کافروں سے جنگ میں ہاتھ آ نے والی نیز سواد نامی علاقے کی زمینوں کو مصالح عامہ کے لیے روک رکھنے اور اسے غنیمت میں تقسیم نہ کرنے کا بیان۔
Chapter: Making Endowments Of The Lands Of As-Sawad, And The Lands That Were Conquered By Force.
حدیث نمبر: 3036
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا عبد الرزاق، حدثنا معمر، عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا به ابو هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ايما قرية اتيتموها واقمتم فيها فسهمكم فيها وايما قرية عصت الله ورسوله فإن خمسها لله وللرسول، ثم هي لكم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا بِهِ أَبُو هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَيُّمَا قَرْيَةٍ أَتَيْتُمُوهَا وَأَقَمْتُمْ فِيهَا فَسَهْمُكُمْ فِيهَا وَأَيُّمَا قَرْيَةٍ عَصَتِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَإِنَّ خُمُسَهَا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ، ثُمَّ هِيَ لَكُمْ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس بستی میں تم آؤ اور وہاں رہو تو جو تمہارا حصہ ہے وہی تم کو ملے گا ۱؎ اور جس بستی کے لوگوں نے اللہ و رسول کی نافرمانی کی (اور اسے تم نے زور و طاقت سے زیر کیا) تو اس میں سے پانچواں حصہ اللہ و رسول کا نکال کر باقی تمہیں مل جائے گا (یعنی بطور غنیمت مجاہدین میں تقسیم ہو جائے گا)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الجھاد 5 (1756)، (تحفة الأشراف: 14720)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/317) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی غنیمت کی طرح وہ گاؤں تم میں تقسیم نہ ہو گا، کیونکہ بغیر جنگ کے حاصل ہوا ہے بلکہ امام کو اختیار ہے کہ جس کو جس قدر چاہے اس میں سے دے۔

Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying “Whatever town you come to and stay in, your portion is in it, but whatever town disobeys Allaah and His Messenger a fifth of it goes to Allaah and His Messenger and what remains is yours. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 3030


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1756)

   صحيح مسلم4574عبد الرحمن بن صخرأيما قرية أتيتموها وأقمتم فيها فسهمكم فيها أيما قرية عصت الله ورسوله فإن خمسها لله ولرسوله ثم هي لكم
   سنن أبي داود3036عبد الرحمن بن صخرأيما قرية أتيتموها وأقمتم فيها فسهمكم فيها أيما قرية عصت الله ورسوله فإن خمسها لله وللرسول ثم هي لكم
   صحيفة همام بن منبه139عبد الرحمن بن صخرأيما قرية أتيتموها وأقمتم فيها فهي لكم أيما قرية عصت الله ورسوله فإن خمسها لله ورسوله ثم هي لكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3036  
´کافروں سے جنگ میں ہاتھ آ نے والی نیز سواد نامی علاقے کی زمینوں کو مصالح عامہ کے لیے روک رکھنے اور اسے غنیمت میں تقسیم نہ کرنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس بستی میں تم آؤ اور وہاں رہو تو جو تمہارا حصہ ہے وہی تم کو ملے گا ۱؎ اور جس بستی کے لوگوں نے اللہ و رسول کی نافرمانی کی (اور اسے تم نے زور و طاقت سے زیر کیا) تو اس میں سے پانچواں حصہ اللہ و رسول کا نکال کر باقی تمہیں مل جائے گا (یعنی بطور غنیمت مجاہدین میں تقسیم ہو جائے گا)۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الخراج والفيء والإمارة /حدیث: 3036]
فوائد ومسائل:
اس روایت سے بظاہر یہ مفہوم سمجھ میں آتا ہے۔
کہ قتال کے نتیجے میں حاصل ہونے والی اراضی خمس نکالنے کے بعد بطورغنیمت مجاہدین میں تقسیم کی جایئں۔
اور اوپر امام ابو دائود اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا موقف اس کے برعکس بیان ہوا ہے۔
اس میں جمع وتطبیق یہی ہے، جیسے کہ امام مالک کا قول ہے۔
کہ ایسی زمینوں کے بارے میں ان سب مسلمانوں کے اتفاق کے بعد جن میں یہ اراضی تقسیم ہونی ہیں، امام المسلمین تصرف کرسکتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3036   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.