الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
Funerals (Kitab Al-Janaiz)
13. باب فِي كَرَاهِيَةِ تَمَنِّي الْمَوْتِ
13. باب: موت کی تمنا کرنا مکروہ ہے۔
Chapter: It Is Disliked To Wish For Death.
حدیث نمبر: 3109
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار،حدثنا ابو داود، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن انس بن مالك: ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لا يتمنين احدكم الموت"، فذكر مثله.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ،حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا يَتَمَنَّيَنَّ أَحَدُكُمُ الْمَوْتَ"، فَذَكَرَ مِثْلَهُ.
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی ہرگز موت کی تمنا نہ کرے، پھر راوی نے اسی کے مثل ذکر کیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، وانظر ما قبلہ (تحفة الأشراف: 1274) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Anas bin Malik: The Prophet ﷺ as saying: No one of you should wish for death. He then mentioned the rest of the tradition in a similar manner.
USC-MSA web (English) Reference: Book 20 , Number 3103


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3109  
´موت کی تمنا کرنا مکروہ ہے۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی ہرگز موت کی تمنا نہ کرے، پھر راوی نے اسی کے مثل ذکر کیا۔ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3109]
فوائد ومسائل:
عمومی حالات میں موت کی دعا کرنا جائز نہیں۔
تاہم انسان جب عاجز آجائے۔
فرائض کی ادایئگی میں قاصر رہے۔
اور اندیشہ ہو کہ کوئی دینی فتنہ نہ آن پڑے۔
تو موعت کی دعا کی جا سکتی ہے۔
جیسے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عمر بن عبد العزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ وغیرہ کے متعلق آتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3109   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.