الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں
The Book of Al-Jizya and The Stoppage of War
22. بَابُ إِثْمِ الْغَادِرِ لِلْبَرِّ وَالْفَاجِرِ:
22. باب: دغا بازی کرنے والے پر گناہ خواہ وہ کسی نیک آدمی کے ساتھ ہو یا بےعمل کے ساتھ۔
(22) Chapter. The sin of a betrayer (treacherous and perfidious person) whether he betrays a good or bad person.
حدیث نمبر: 3188
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد بن زيد، عن ايوب، عن نافع، عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:" لكل غادر لواء ينصب لغدرته يوم القيامة".(مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يُنْصَبُ لغَدْرَتِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے حماد نے بیان کیا، ان سے ایوب نے، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر دغا باز کے لیے قیامت کے دن ایک جھنڈا ہو گا جو اس کی دغا بازی کی علامت کے طور پر (اس کے پیچھے) گاڑ دیا جائے گا۔

Narrated Ibn `Umar: The Prophet said, "Every betrayer will have a flag which will be fixed on the Day of Resurrection, and the flag's prominence will be made in order to show the betrayal he committed."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 53, Number 411


   صحيح البخاري7111عبد الله بن عمرينصب لكل غادر لواء يوم القيامة لا أعلم غدرا أعظم من أن يبايع رجل على بيع الله ورسوله ثم ينصب له القتال إني لا أعلم أحدا منكم خلعه ولا بايع في هذا الأمر إلا كانت الفيصل بيني وبينه
   صحيح البخاري3188عبد الله بن عمرلكل غادر لواء ينصب لغدرته يوم القيامة
   صحيح البخاري6177عبد الله بن عمرالغادر يرفع له لواء يوم القيامة يقال هذه غدرة فلان بن فلان
   صحيح البخاري6178عبد الله بن عمرالغادر ينصب له لواء يوم القيامة فيقال هذه غدر
   صحيح البخاري6966عبد الله بن عمرلكل غادر لواء يوم القيامة يعرف به
   صحيح مسلم4532عبد الله بن عمرلكل غادر لواء يوم القيامة
   صحيح مسلم4531عبد الله بن عمرالغادر ينصب الله له لواء يوم القيامة فيقال ألا هذه غدرة فلان
   صحيح مسلم4529عبد الله بن عمرإذا جمع الله الأولين والآخرين يوم القيامة يرفع لكل غادر لواء فقيل هذه غدرة فلان بن فلان
   جامع الترمذي1581عبد الله بن عمرالغادر ينصب له لواء يوم القيامة
   سنن أبي داود2756عبد الله بن عمرالغادر ينصب له لواء يوم القيامة فيقال هذه غدرة فلان بن فلان
   المعجم الصغير للطبراني753عبد الله بن عمرما من غادر إلا وله لواء يوم القيامة يعرف به

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2756  
´عہد و پیمان کو نبھانے کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بدعہدی کرنے والے کے لیے قیامت کے دن ایک جھنڈا نصب کیا جائے گا، اور کہا جائے گا: یہ فلاں بن فلاں کی بدعہدی ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2756]
فوائد ومسائل:
یعنی ایسے شخص کو رسوا کیا جائے گا۔
اوراعلان کیا جائے گا۔
کہ یہ اس دھوکے باز کا انجام ہے۔
عہد وپیمان دو افراد کے درمیان ہو۔
یا دو قوموں کے درمیان مسلمانوں کے ساتھ ہو یا کافروں کے ساتھ بد عہدی دنیا اور آخرت میں رسوائی کا باعث ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2756   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3188  
3188. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ہر غدار کے لیے ایک جھنڈا ہوگا جو اس کی دغا بازی کے سبب گاڑا جائے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3188]
حدیث حاشیہ:
حضرت امام بخاری ؒ کتاب الجہاد کو ختم کرتے ہوئے ان احادیث کو لا کر یہ بتلا رہے ہیں کہ اسلام میں ناحق قتل و غارت، فساد و دغا بازی ہرگز ہرگز جائز نہیں ہے۔
اگرکوئی مسلمان ان حرکتوں کا مرتکب ہوگا تو ان کا وہ خود ذمہ دار ہوگا۔
اسلام کو اس سے کوئی ضرر نہ پہنچ سکے گا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3188   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3188  
3188. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ہر غدار کے لیے ایک جھنڈا ہوگا جو اس کی دغا بازی کے سبب گاڑا جائے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3188]
حدیث حاشیہ:

زمانہ جاہلیت میں یہ طریقہ رائج تھا کہ جو شخص غداری کرتا تو حج کے ایام میں اس کے لیے جھنڈا بلند کیا جاتا تاکہ لوگ اسے پہچان کر اس کی مذمت کریں اور اس سے بچ جائیں ایک دوسری روایت میں ہے۔
یہ جھنڈا غدار کی مقعد پر لگایا جائے گا۔
(صحیح مسلم، الجھاد، حدیث: 4537(1738)
تاکہ اہل محشر اس کی غداری سے مطلع ہوں اور اس پر نفرین و لعنت کریں۔
(فتح الباري: 341/8)

مقصد یہ ہے کہ غدار انسان کو قیامت کے دن بہت ذلیل کیا جائے گا اور اس کی بری صفت کی وجہ سے اس کی خوب شہرت کی جائے گی۔

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ غداری حرام ہے۔
خاص طور پر اگر وقت کا حکمران ملک و ملت سے غداری کرتا ہے تو اس کی سنگینی مزید بڑھ جاتی ہےکیونکہ اس کے غدر کی وجہ سے ملک کا نقصان اور قوم کی اذیت بڑھ جاتی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3188   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.