الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
The Book of The Beginning of Creation
16. بَابُ خَمْسٌ مِنَ الدَّوَابِّ فَوَاسِقُ يُقْتَلْنَ فِي الْحَرَمِ:
16. باب: پانچ بہت ہی برے (انسان کو تکلیف دینے والے) جانور ہیں، جن کو حرم میں بھی مار ڈالنا درست ہے۔
(16) Chapter. Five kinds of animals are Fawaisiq (harmful), and one is allowed to kill them even in the Sanctuary (Al-Haram) of Makkah and Al-Madina.
حدیث نمبر: 3314
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يزيد بن زريع، حدثنا معمر، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة رضي الله عنها، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" خمس فواسق يقتلن في الحرم الفارة، والعقرب، والحديا، والغراب، والكلب العقور".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" خَمْسٌ فَوَاسِقُ يُقْتَلْنَ فِي الْحَرَمِ الْفَأْرَةُ، وَالْعَقْرَبُ، وَالْحُدَيَّا، وَالْغُرَابُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا، کہا ہم سے معمر نے بیان کیا، ان سے زہری نے، ان سے عروہ نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پانچ جانور موذی ہیں، انہیں حرم میں بھی مارا جا سکتا ہے چوہا، بچھو، چیل، کوا اور کاٹ لینے والا کتا۔

Narrated `Aisha: The Prophet said, "Five kinds of animals are mischief-doers and can be killed even in the Sanctuary: They are the rat the scorpion, the kite, the crow and the rabid dog."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 54, Number 531


   صحيح البخاري3314عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحرم الفأرة والعقرب والحديا والغراب والكلب العقور
   صحيح البخاري1829عائشة بنت عبد اللهخمس من الدواب كلهن فاسق يقتلهن في الحرم الغراب والحدأة والعقرب
   صحيح مسلم2861عائشة بنت عبد اللهأربع كلهن فاسق يقتلن في الحل والحرم الحدأة والغراب والفأرة والكلب العقور
   صحيح مسلم2867عائشة بنت عبد اللهخمس من الدواب كلها فواسق تقتل في الحرم الغراب والحدأة
   صحيح مسلم2862عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحل والحرم الحية والغراب الأبقع والفأرة
   صحيح مسلم2865عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحرم الفأرة والعقرب والغراب والحديا والكلب العقور
   صحيح مسلم2863عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحرم العقرب والفأرة والحديا والغراب والكلب العقور
   جامع الترمذي837عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحرم الفأرة والعقرب والغراب والحديا والكلب العقور
   سنن النسائى الصغرى2884عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحل والحرم الغراب والحدأة والكلب العقور
   سنن النسائى الصغرى2832عائشة بنت عبد اللهخمس يقتلهن المحرم الحية والفأرة والحدأة والغراب الأبقع
   سنن النسائى الصغرى2890عائشة بنت عبد اللهخمس من الدواب كلهن فاسق يقتلن في الحل والحرم الكلب العقور
   سنن النسائى الصغرى2894عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحرم العقرب والفأرة والغراب والكلب العقور
   سنن النسائى الصغرى2885عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحل والحرم الحية والكلب العقور والغراب
   سنن النسائى الصغرى2891عائشة بنت عبد اللهخمس من الدواب كلها فاسق يقتلن في الحرم الغراب والحدأة والكلب
   سنن ابن ماجه3249عائشة بنت عبد اللهالحية فاسقة والعقرب فاسقة والفأرة فاسقة والغراب فاسق
   سنن ابن ماجه3087عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحل والحرم الحية والغراب الأبقع والفأرة
   بلوغ المرام601عائشة بنت عبد الله‏‏‏‏خمس من الدواب كلهن فواسق يقتلن في الحل والحرم: العقرب والحداة والغراب والفارة والكلب العقور

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3249  
´کوے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سانپ فاسق ہے، بچھو فاسق ہے، چوہا فاسق ہے اور کوا فاسق ہے۔‏‏‏‏ قاسم سے پوچھا گیا: کیا کوا کھایا جاتا ہے؟ کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فاسق کہنے کے بعد اسے کون کھائے گا؟۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيد/حدیث: 3249]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
فاسق گناہ گار۔
بدکار اور بدمعاش کوکہتے ہیں۔
ان جانوروں کو فاسق اس لیے کہا گیا ہے کہ یہ انسان کو بہت نقصان پہنچاتے ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3249   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 601  
´احرام اور اس کے متعلقہ امور کا بیان`
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جانوروں میں سے پانچ سب کے سب شریر ہیں۔ حل اور حرم (سب جگہوں پر) مار دیئے جائیں اور وہ ہیں بچھو، چیل، کوا، چوہا اور کاٹ کھانے والا کتا۔ (بخاری و مسلم) [بلوغ المرام/حدیث: 601]
601 لغوی تشریح:
«الدّوَابّ» با پر تشدید ہے۔ یہ «دابة» کی جمع ہے۔ ہر اس جانور کو کہتے ہیں جو زمین پر رینگتا ہے، یعنی چلتا ہے، پھر عموماً اس کا استعمال چار ٹانگوں والے جانور پر ہونے لگا۔
«فَوَاسِق» «فاسقة» کی جمع ہے اور ان کا فسق اور شر ان کی خباثت، کثرت نقصان اور موذی ہونے کی بنا پر ہے۔
«الحِدَأة» حا کے کسرہ کے ساتھ۔ «عِنبَة» کے وزن پر ہے۔ جسے چیل کہتے ہیں۔ اتنا خبیث پرندہ ہے کہ انسان کے ہاتھ سے گوشت چھین کر لے جاتا ہے۔
«العَقْرَب» بچھو۔ اس کے مفہوم میں سانپ بالاولٰی شامل ہے۔
«وَالْكَلْبُ الْعَقُور» «العقور» عین پر زبر کے ساتھ ہے، «عقر» سے مشتق ہے جس کے معنی قتل کرنا اور زخمی کرنا ہیں۔ اور اس سے ہر چیرنے پھاڑنے والا درندہ مراد ہے، جیسے شیر، چیتا، تیندوا، ریچھ اور بھیڑیا وغیرہ۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 601   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 837  
´محرم کون کون سے جانور مار سکتا ہے؟`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ موذی جانور ہیں جو حرم میں یا حالت احرام میں بھی مارے جا سکتے ہیں: چوہیا، بچھو، کوا، چیل، کاٹ کھانے والا کتا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج/حدیث: 837]
اردو حاشہ:
1؎:
کاٹ کھانے والے کتے سے مراد وہ تمام درندے ہیں جو لوگوں پر حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیتے ہوں مثلاً شیر چیتا بھیڑیا وغیرہ۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 837   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3314  
3314. حضرت عائشہ ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتی ہیں کہ آپ نے فرمایا: پانچ جانور موذی ہیں، انھیں حرم میں بھی مارا جاسکتا ہے: چوہا، بچھو، چیل، کوا اور باؤلا کتا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3314]
حدیث حاشیہ:
صحت انسانی کے لحاظ سے بھی یہ جانور بہت مضر ہیں۔
اگر ان میں سے ہر جانور کو اس کے مضر اثرات کی روشنی میں دیکھا جائے تو حدیث نبوی کا بیان صاف طور پر ذہن نشین ہوجائے گا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3314   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.