الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
The Book of The Beginning of Creation
17. بَابُ إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي شَرَابِ أَحَدِكُمْ فَلْيَغْمِسْهُ، فَإِنَّ فِي إِحْدَى جَنَاحَيْهِ دَاءً وَفِي الأُخْرَى شِفَاءً:
17. باب: اس حدیث کا بیان جب مکھی پانی یا کھانے میں گر جائے تو اس کو ڈبو دے کیونکہ اس کے ایک پر میں بیماری ہوتی ہے اور دوسرے میں شفاء ہوتی ہے۔
(17) Chapter. If a housefly falls in the drink of anyone of you, he should dip it (in the drink), for one of its wings has a disease and the other has the cure for the disease.
حدیث نمبر: 3321
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا الحسن بن الصباح، حدثنا إسحاق الازرق، حدثنا عوف، عن الحسن وابن سيرين، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" غفر لامراة مومسة مرت بكلب على راس ركي يلهث، قال: كاد يقتله العطش فنزعت خفها فاوثقته بخمارها فنزعت له من الماء فغفر لها بذلك".(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْأَزْرَقُ، حَدَّثَنَا عَوْفٌ، عَنْ الْحَسَنِ وَابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" غُفِرَ لِامْرَأَةٍ مُومِسَةٍ مَرَّتْ بِكَلْبٍ عَلَى رَأْسِ رَكِيٍّ يَلْهَثُ، قَالَ: كَادَ يَقْتُلُهُ الْعَطَشُ فَنَزَعَتْ خُفَّهَا فَأَوْثَقَتْهُ بِخِمَارِهَا فَنَزَعَتْ لَهُ مِنَ الْمَاءِ فَغُفِرَ لَهَا بِذَلِكَ".
ہم سے حسن بن صباح نے بیان کیا، کہا ہم سے اسحاق ازرق نے بیان کیا، کہا ہم سے عوف نے بیان کیا، ان سے حسن اور ابن سیرین نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک فاحشہ عورت صرف اس وجہ سے بخشی گئی کہ وہ ایک کتے کے قریب سے گزر رہی تھی، جو ایک کنویں کے قریب کھڑا پیاسا ہانپ رہا تھا۔ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ وہ پیاس کی شدت سے ابھی مر جائے گا۔ اس عورت نے اپنا موزہ نکالا اور اس میں اپنا دوپٹہ باندھ کر پانی نکالا اور اس کتے کو پلا دیا، تو اس کی بخشش اسی (نیکی) کی وجہ سے ہو گئی۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "A prostitute was forgiven by Allah, because, passing by a panting dog near a well and seeing that the dog was about to die of thirst, she took off her shoe, and tying it with her head-cover she drew out some water for it. So, Allah forgave her because of that."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 54, Number 538


   صحيح البخاري3467عبد الرحمن بن صخركلب يطيف بركية كاد يقتله العطش إذ رأته بغي من بغايا بني إسرائيل فنزعت موقها فسقته فغفر لها به
   صحيح البخاري3321عبد الرحمن بن صخرامرأة مومسة مرت بكلب على رأس ركي يلهث قال كاد يقتله العطش فنزعت خفها فأوثقته بخمارها فنزعت له من الماء فغفر لها بذلك
   صحيح مسلم5860عبد الرحمن بن صخرامرأة بغيا رأت كلبا في يوم حار يطيف ببئر قد أدلع لسانه من العطش فنزعت له بموقها فغفر لها
   صحيح مسلم5861عبد الرحمن بن صخركلب يطيف بركية قد كاد يقتله العطش إذ رأته بغي من بغايا بني إسرائيل فنزعت موقها فاستقت له به فسقته إياه فغفر لها به

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3321  
3321. حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ایک زانیہ عورت صرف اسی لیے بخش دی گئی کہ اس کا گزر ایک کتے پر ہوا جو ایک کنویں کے کنارے بیٹھا پیاس کی وجہ سے زبان نکالے ہانپے جارہاتھا اور مرنے کے قریب تھا تو اس عورت نے اپنا موزہ اتارا اور اسے اپنے دوپٹے سے باندھ کر اس کے لیے کنویں سے پانی نکالا، بس اسی وجہ سے اسے معاف کردیا گیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3321]
حدیث حاشیہ:

یہ اللہ تعالیٰ کی شان کریمی ہے کہ بڑے بڑے گناہوں کو معمولی سے کارخیر کی بنا پر معاف کردیتا ہے بشرط یہ کہ وہ کام خلوص سے کیا گیا ہوچنانچہ اس بدکار عورت کو اس کے خلوص کی بنا پر معاف کردیاگیا۔
نیز اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جو مسلمان کبیرہ گناہ کا مرتکب ہو اس کا کوئی چھوٹا سا عمل قبول ہوسکتا ہے جو اس کی مغفرت کا باعث ہو۔

واضح رہے کہ امام بخاری ؒ نے حضرت ابوہریرہ ؓ سےمروی ایک آدمی سے متعلق بھی اس طرح کا واقعہ بیان کیا ہے۔
(صحیح البخاري، المساقاة، حدیث: 2363)
ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ مستقل طور پر یہ دو واقعات ہیں اور دونوں کی حیثیت الگ الگ ہے۔

امام بخاری ؒ نے یہ حدیث صرف اس لیے بیان کی ہے کہ اس میں ایک حیوان کاذکر ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3321   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.