الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Drinks
10. بَابُ : مَا أَسْكَرَ كَثِيرُهُ فَقَلِيلُهُ حَرَامٌ
10. باب: جس چیز کی زیادہ مقدار نشہ آور ہو اس کا تھوڑا بھی حرام ہے۔
حدیث نمبر: 3392
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن المنذر الحزامي , حدثنا ابو يحيى زكريا بن منظور , عن ابي حازم , عن عبد الله بن عمر , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" كل مسكر حرام وما اسكر كثيره، فقليله حرام".
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ , حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى زَكَرِيَّا بْنُ مَنْظُورٍ , عَنْ أَبِي حَازِمٍ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ وَمَا أَسْكَرَ كَثِيرُه، فَقَلِيلُهُ حَرَامٌ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے اور جس کی زیادہ مقدار نشہ لانے والی ہو اس کا تھوڑا بھی حرام ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7089، ومصباح الزجاجة: 1177) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں زکریا بن منظور ضعیف ہیں، لیکن دوسرے شواہد سے یہ صحیح ہے)

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح مسلم5219عبد الله بن عمركل مسكر خمر كل مسكر حرام
   صحيح مسلم5218عبد الله بن عمركل مسكر خمر كل مسكر حرام من شرب الخمر في الدنيا فمات وهو يدمنها لم يتب لم يشربها في الآخرة
   صحيح مسلم5221عبد الله بن عمركل مسكر خمر كل خمر حرام
   جامع الترمذي1861عبد الله بن عمركل مسكر خمر كل مسكر حرام من شرب الخمر في الدنيا فمات وهو يدمنها لم يشربها في الآخرة
   جامع الترمذي1864عبد الله بن عمركل مسكر حرام
   سنن أبي داود3679عبد الله بن عمركل مسكر خمر كل مسكر حرام من مات وهو يشرب الخمر يدمنها لم يشربها في الآخرة
   سنن ابن ماجه3387عبد الله بن عمركل مسكر حرام
   سنن ابن ماجه3390عبد الله بن عمركل مسكر خمر كل خمر حرام
   سنن ابن ماجه3392عبد الله بن عمركل مسكر حرام ما أسكر كثيره فقليله حرام
   المعجم الصغير للطبراني623عبد الله بن عمركل مسكر خمر كل خمر حرام
   المعجم الصغير للطبراني631عبد الله بن عمركل مسكر خمر كل مسكر حرام
   المعجم الصغير للطبراني642عبد الله بن عمركل مسكر خمر كل خمر حرام
   سنن النسائى الصغرى5586عبد الله بن عمركل مسكر حرام كل مسكر خمر
   سنن النسائى الصغرى5587عبد الله بن عمركل مسكر حرام كل مسكر خمر
   سنن النسائى الصغرى5588عبد الله بن عمركل مسكر خمر
   سنن النسائى الصغرى5589عبد الله بن عمركل مسكر خمر كل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5590عبد الله بن عمركل مسكر حرام كل مسكر خمر
   سنن النسائى الصغرى5591عبد الله بن عمركل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5609عبد الله بن عمركل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5704عبد الله بن عمرحرم الله الخمر كل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5704عبد الله بن عمركل مسكر حرام كل مسكر خمر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3387  
´ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3387]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
نشہ آور چیز خواہ پی جاتی ہو یا کھائی جاتی ہو سونگھی جاتی ہو یا انجکشن کے ذریعے سے جسم میں داخل کی جاتی ہوحرام ہے۔

(2)
منشیات کا استعمال کم ہو یا زیاہ ہر صورت میں حرام ہے۔

(2)
اگر کوئی مشروب زیادہ مقدار میں پینے سے نشہ ہوتا ہے۔
تو اس کا کم مقدار میں استعمال بھی حرام ہے۔
خواہ اس سے نشہ نہ آئے۔

(4)
تمباکو کا اثر بھی نشے کا سا ہے۔
اور اس کے بہت سے نقصانات ہیں۔
لہٰذا حقہ، سگریٹ، سگار، کھانے والا تمباکو اور اس طرح کی تمام اقسام اور صورتیں شرعا ممنوع ہیں۔

(5)
ان اشیاء کی خریدوفروخت اور پیداوارسب کا یہی حکم ہے۔
یعنی ممنوع ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3387   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1861  
´شرابی کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز شراب ہے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے، جس نے دنیا میں شراب پی اور وہ اس حال میں مر گیا کہ وہ اس کا عادی تھا، تو وہ آخرت میں اسے نہیں پیئے گا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأشربة/حدیث: 1861]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
دنیا میں شراب پینے والا اگر توبہ کئے بغیر مرگیا تو وہ آخرت کی شراب سے محروم رہے گا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1861   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3679  
´نشہ لانے والی چیزوں سے ممانعت کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز شراب ہے، اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے ۱؎، اور جو مر گیا اور وہ شراب پیتا تھا اور اس کا عادی تھا تو وہ آخرت میں اسے نہیں پئے گا (یعنی جنت کی شراب سے محروم رہے گا)۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3679]
فوائد ومسائل:
فائدہ: اس کا مفہوم یہ ہے کہ وہ شخص اس شراب سے محروم رہے گا۔
جو جنت میں داخل ہونے والوں کو میسر ہوگی، دوسرے لفظوں میں وہ جنت میں داخل نہ ہوگا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3679   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.