الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Drinks
15. بَابُ : نَبِيذِ الْجَرِّ
15. باب: مٹی کے روغنی گھڑے میں نبیذ تیار کرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 3409
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا مجاهد بن موسى , حدثنا الوليد , عن صدقة ابي معاوية , عن زيد بن واقد , عن خالد بن عبد الله , عن ابي هريرة , قال: اتي النبي صلى الله عليه وسلم بنبيذ جر ينش , فقال:" اضرب بهذا الحائط , فإن هذا شراب من لا يؤمن بالله واليوم الآخر".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى , حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ , عَنْ صَدَقَةَ أَبِي مُعَاوِيَةَ , عَنْ زَيْدِ بْنِ وَاقِدٍ , عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَبِيذِ جَرٍّ يَنِشُّ , فَقَالَ:" اضْرِبْ بِهَذَا الْحَائِطَ , فَإِنَّ هَذَا شَرَابُ مَنْ لَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ایسے گھڑے میں نبیذ لائی گئی جو جوش مار رہی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے دیوار پر مار دو، اس لیے کہ یہ ایسے لوگوں کا مشروب ہے جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الأشربة 12 (3716)، سنن النسائی/الأشربة 25 (5613)، 48 (5707)، (تحفة الأشراف: 12297) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبیذ کا استعمال صرف اس وقت تک جائز ہے جب تک کہ اس میں تیزی سے جھاگ نہ اٹھنے لگے اگر اس میں تیزی کے ساتھ جھاگ اٹھنے لگے تو اس کا استعمال جائز نہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن أبي داود3716عبد الرحمن بن صخراضرب بهذا الحائط فإن هذا شراب من لا يؤمن بالله واليوم الآخر
   سنن ابن ماجه3409عبد الرحمن بن صخراضرب بهذا الحائط فإن هذا شراب من لا يؤمن بالله واليوم الآخر
   سنن النسائى الصغرى5613عبد الرحمن بن صخراضرب بهذا الحائط فإن هذا شراب من لا يؤمن بالله واليوم الآخر
   سنن النسائى الصغرى5707عبد الرحمن بن صخراضرب بها الحائط فإن هذا شراب من لا يؤمن بالله ولا باليوم الآخر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3409  
´مٹی کے روغنی گھڑے میں نبیذ تیار کرنے کی ممانعت۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ایسے گھڑے میں نبیذ لائی گئی جو جوش مار رہی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے دیوار پر مار دو، اس لیے کہ یہ ایسے لوگوں کا مشروب ہے جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3409]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
نبیذ میں جوش آنا اور جھاگ آجانا اس کے نشہ آور ہوجانے کی علامت ہے اسی طرح اگر اس کا ذائقہ تلخ ہوجائے تو اسے پینا منع ہے۔

(2)
حرام مشروب کو ضائع کردینا چاہیے۔

(3)
کبیرہ گناہوں کا ارتکاب ایمان کے ناقص ہونے کی علامت ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3409   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3716  
´جب نبیذ میں تیزی پیدا ہو جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں مجھے معلوم تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھا کرتے ہیں تو میں اس نبیذ کے لیے جو میں نے ایک تمبی میں بنائی تھی آپ کے روزہ نہ رکھنے کا انتظار کرتا رہا پھر میں اسے لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا وہ جوش مار رہی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے اس دیوار پر مار دو یہ تو اس شخص کا مشروب ہے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان نہیں رکھتا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3716]
فوائد ومسائل:
فائدہ: نبیذ حلال اور طیب مشروب ہے، لیکن اگ اس میں نشہ پیدا ہوجائے تو پھر اس کا پینا حرام ہوگا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3716   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.