الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طب کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Medicine
20. بَابُ : الْحِجَامَةِ
20. باب: حجامت (پچھنا لگوانے) کا بیان۔
Chapter: Cupping
حدیث نمبر: 3480
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن رمح المصري , انبانا الليث بن سعد , عن ابي الزبير , عن جابر , ان ام سلمة زوج النبي صلى الله عليه وسلم , استاذنت رسول الله صلى الله عليه وسلم في الحجامة ," فامر النبي صلى الله عليه وسلم ابا طيبة ان يحجمها" , وقال: حسبت انه كان اخاها من الرضاعة او غلاما لم يحتلم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ الْمِصْرِيُّ , أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ , عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ , عَنْ جَابِرٍ , أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , اسْتَأْذَنَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحِجَامَةِ ," فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا طَيْبَةَ أَنْ يَحْجُمَهَا" , وَقَالَ: حَسِبْتُ أَنَّهُ كَانَ أَخَاهَا مِنَ الرِّضَاعَةِ أَوْ غُلَامًا لَمْ يَحْتَلِمْ".
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پچھنا لگانے کی اجازت طلب کی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوطیبہ کو حکم دیا کہ وہ انہیں پچھنا لگائے، جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ ابوطیبہ یا تو ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے رضاعی بھائی تھے یا پھر نابالغ لڑکے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/السلام 26 (2206)، سنن ابی داود/اللباس 35 (4105)، (تحفة الأشراف: 2909)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/350) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: ورنہ اجنبی مرد کو آپ پچھنے لگانے کا کیسے حکم دیتے، اگرچہ ضرورت کے وقت بیماری کے مقام کو طبیب کا دیکھنا جائز ہے بیماری کے مقام کی طرف۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   صحيح مسلم5744جابر بن عبد اللهأمر النبي أبا طيبة أن يحجمها قال حسبت أنه قال كان أخاها من الرضاعة أو غلاما لم يحتلم
   سنن أبي داود4105جابر بن عبد اللهأمر أبا طيبة أن يحجمها
   سنن ابن ماجه3480جابر بن عبد اللهأمر النبي أبا طيبة أن يحجمها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4105  
´غلام کا مالکن کے بال دیکھنا جائز ہے۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سینگی لگوانے کی اجازت مانگی تو آپ نے ابوطیبہ کو انہیں سینگی لگانے کا حکم دیا۔ ابوالزبیر کہتے ہیں: میرا خیال ہے کہ جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ابوطیبہ ان کے رضاعی بھائی تھے یا نابالغ بچے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4105]
فوائد ومسائل:
1: نابالغ بچے جو ابھی عورتوں کی پوشیدہ باتوں سے آگاہ نہ ہوئے ہوں اور زرخرید غلام کا ایک ہی حکم ہے، لہذا بوقت ضرورت عورت کے لئے جائز ہے کہ اپنی زینت اس کے سامنے ظاہر کرسکتی ہے۔

2: خواتین کے علاج معالجہ کے لئے اسلامی معاشرے میں خواتین طبیات (لیڈی ڈاکٹرز) کا اہتمام کرنا ضروری ہے، تاکہ ضروری ہے تاکہ انہیں اجنبی مرد ڈاکٹروں کے سامنے نہ ہونا پڑے۔
3: عورت کے بال اس کی باطنی زینت کا حصہ ہیں جو وہ کسی غیر محرم کے سامنے ظاہر نہیں کرسکتی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4105   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.