الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
Wages (Kitab Al-Ijarah)
36. باب فِي عُهْدَةِ الرَّقِيقِ
36. باب: غلام اور لونڈی کی خریداری میں خریدار کے اختیار کا بیان۔
Chapter: Regarding Liability For The Slave.
حدیث نمبر: 3506
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا ابان، عن قتادة، عن الحسن، عن عقبة بن عامر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:"عهدة الرقيق ثلاثة ايام".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:"عُهْدَةُ الرَّقِيقِ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ".
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (بایع پر) غلام و لونڈی کے عیب کی جواب دہی کی مدت تین دن ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/التجارات 44 (2245)، (تحفة الأشراف: 9917)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/143، 150، 152)، سنن الدارمی/البیوع 18 (2594) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (حسن بصری کا سماع عقبہ رضی اللہ عنہ سے نہیں ہے)

Narrated Uqbah ibn Amir: The Prophet ﷺ said: The contractual obligation of a slave is three days.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3499


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
ابن ماجه (2245)
قال المنذري: ”ھذا منقطع فإن الحسن لم يصح له سماع من عقبة“ (انظر عون المعبود 304/3)
وللحديث طريق آخر ضعيف عند ابن ماجه (2244)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 124

   سنن أبي داود3506عقبة بن عامرعهدة الرقيق ثلاثة أيام
   سنن ابن ماجه2245عقبة بن عامرلا عهدة بعد أربع

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2245  
´غلام کو واپس لینے کی ذمے داری کی مدت کا بیان۔`
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چار دن کے بعد بیچنے والا ذمہ دار نہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب التجارات/حدیث: 2245]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی نے غلام خریدا، پھر اسے غلام میں کوئی عیب معلوم ہو گیا تو اگر تین دن کے اندر اسے عیب معلوم ہو گیا اور اس نے واپس کرنا چاہا تو یہ ہو سکتا ہے، تین دن کےبعد واپس نہیں کر سکتا، تاہم اس باب کی مذکورہ دونوں روایتیں ضعیف ہیں۔
اخلاقی طور پر ہر بیچنے والے کا اخلاقی فرض ہے کہ غلام یا جانور کا عیب نہ چھپائے بلکہ بیان کر دے۔
اور اگر خریدار عیب معلوم ہونے پر غلام یا جانور کو واپس کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ واپس لے لے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2245   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.