الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَابُ الْإِجَارَةِ کتاب: اجارے کے احکام و مسائل 36. باب فِي عُهْدَةِ الرَّقِيقِ باب: غلام اور لونڈی کی خریداری میں خریدار کے اختیار کا بیان۔
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(بایع پر) غلام و لونڈی کے عیب کی جواب دہی کی مدت تین دن ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/التجارات 44 (2245)، (تحفة الأشراف: 9917)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/143، 150، 152)، سنن الدارمی/البیوع 18 (2594) (ضعیف)» (حسن بصری کا سماع عقبہ رضی اللہ عنہ سے نہیں ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
اس سند سے بھی قتادہ سے اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے، اور اس میں یہ اضافہ ہے کہ اگر تین دن کے اندر ہی اس میں کوئی عیب پائے تو وہ اسے بغیر کسی گواہ کے لوٹا دے گا، اور اگر تین دن بعد اس میں کوئی عیب نکلے تو اس سے اس بات پر بینہ (گواہ) طلب کیا جائے گا، کہ جب اس نے اسے خریدا تھا تو اس میں یہ بیماری اور یہ عیب موجود تھا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ تفسیر قتادہ کے کلام کا ایک حصہ ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 9917) (ضعیف) وسندہ إلی قتادة صحیح» (حسن بصری کا سماع عقبہ رضی اللہ عنہ سے نہیں ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف وسنده إلى قتادة صحيح
|