الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
6. بَابُ ذِكْرِ أَسْلَمَ وَغِفَارَ وَمُزَيْنَةَ وَجُهَيْنَةَ وَأَشْجَعَ:
6. باب: اسلم، غفار، مزینہ، جہینہ اور اشجع قبیلوں کا بیان۔
(6) Chapter. The mention of the tribes of Aslam, Ghifar, Muzaina, Juhaina, and Ashja.
حدیث نمبر: 3512
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو نعيم، حدثنا سفيان، عن سعد بن إبراهيم، عن عبد الرحمن بن هرمز، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" قريش، والانصار، وجهينة، ومزينة، واسلم وغفار، واشجع موالي ليس لهم مولى دون الله ورسوله".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" قُرَيْشٌ، وَالْأَنْصَارُ، وَجُهَيْنَةُ، وَمُزَيْنَةُ، وَأَسْلَمُ وَغِفَارُ، وَأَشْجَعُ مَوَالِيَّ لَيْسَ لَهُمْ مَوْلًى دُونَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے سعد بن ابراہیم نے، ان سے عبدالرحمٰن بن ہرمز نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قریش، انصار، جہینہ، مزینہ، اسلم، غفار اور اشجع میرے خیرخواہ ہیں، اور اللہ اور اس کے رسول کے سوا اور کوئی ان کا حمایتی نہیں۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "The tribes of Quraish, Al-Ansar, Juhaina, Muzaina, Aslam, Ghifar and Ashja' are my helpers, and they have no protector (i.e. Master) except Allah and His Apostle."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 715


   صحيح البخاري3504عبد الرحمن بن صخرقريش الأنصار جهينة مزينة أسلم أشجع غفار موالي ليس لهم مولى دون الله ورسوله
   صحيح البخاري797عبد الرحمن بن صخريقنت في الركعة الآخرة من صلاة الظهر وصلاة العشاء وصلاة الصبح بعد ما يقول سمع الله لمن حمده يدعو للمؤمنين يلعن الكفار
   صحيح البخاري3512عبد الرحمن بن صخرقريش الأنصار جهينة مزينة أسلم غفار أشجع موالي ليس لهم مولى دون الله ورسوله
   صحيح البخاري3514عبد الرحمن بن صخرأسلم سالمها الله غفار غفر الله لها
   صحيح مسلم1544عبد الرحمن بن صخريقنت في الظهر والعشاء الآخرة وصلاة الصبح ويدعو للمؤمنين يلعن الكفار
   صحيح مسلم6443عبد الرحمن بن صخرأسلم غفار شيء من مزينة جهينة خير عند الله
   صحيح مسلم6442عبد الرحمن بن صخرلغفار أسلم مزينة من كان من جهينة من كان من مزينة خير عند الله يوم القيامة من أسد طيئ غطفان
   صحيح مسلم6439عبد الرحمن بن صخرقريش الأنصار مزينة جهينة أسلم غفار أشجع موالي ليس لهم مولى دون الله ورسوله
   صحيح مسلم6434عبد الرحمن بن صخرأسلم سالمها الله غفار غفر الله لها
   صحيح مسلم6441عبد الرحمن بن صخرأسلم غفار مزينة من كان من جهينة خير من بني تميم
   جامع الترمذي3950عبد الرحمن بن صخرغفار أسلم مزينة من كان من جهينة من كان من مزينة خير عند الله يوم القيامة من أسد طيئ غطفان
   سنن أبي داود1440عبد الرحمن بن صخريقنت في الركعة الآخرة من صلاة الظهر وصلاة العشاء الآخرة وصلاة الصبح يدعو للمؤمنين يلعن الكافرين
   مسندالحميدي968عبد الرحمن بن صخراللهم أنج الوليد بن الوليد، وسلمة بن هشام، وعياش بن أبي ربيعة، والمستضعفين بمكة، اللهم اشدد وطأتك على مضر، واجعلها عليهم سنين كسني يوسف
   مسندالحميدي1079عبد الرحمن بن صخروالله لأسلم، وغفار، وجهينة، ومزينة، خير من الحليفين أسد، وغطفان، ومن بني تميم، ومن بني عامر بن صعصعة، يمد بها صوته

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1440  
´فرض نماز میں دعائے قنوت پڑھنے کا بیان۔`
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ ہم سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کرتے ہوئے کہا: اللہ کی قسم! میں تم لوگوں کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز سے قریب ترین نماز پڑھوں گا، چنانچہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ظہر کی آخری رکعت میں اور عشاء اور فجر میں دعائے قنوت پڑھتے تھے اور مومنوں کے لیے دعا کرتے اور کافروں پر لعنت بھیجتے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1440]
1440. اردو حاشیہ: اس سے مراد ایسی دعا ہے جو مسلمانوں اور امت سے متعلق ہو مثلا اسلام اور مسلمانوں کے لئے نصرت مجاہدین کے لئے ثابت قدمی اور کامیابی یا کسی وبا اور مصیبت عامہ سے نجات کی دعا یا کفار کے لئے بد دعا اسے اصطلاحاً دعائے قنوت نازلہ کہتے ہیں۔ اسے پانچوں فرض نمازوں میں حسب ضرورت آخری رکعت میں رکوع کے بعد پڑھا جا سکتا ہے۔ امام جہری (بلند) آوا ز میں دُعا پڑھے۔ اور مقتدی آمین کہیں۔ امام حسب احوال دعا کرائے۔ جہاں نام لینے کی ضرورت ہو نام بھی لے سکتا ہے۔ اس دعائے قنوت نازلہ میں دوام نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1440   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3512  
3512. حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: قریش، انصار، جہینہ، مزینہ، اسلم، غفار اور اشجع میرے حمایتی اور دوست ہیں۔ اللہ اور اس کے رسول کے سوا ان کاکوئی دوست نہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3512]
حدیث حاشیہ:
یہاں بہ سلسلہ تذکرہ قبیلہ آپ نے قریش کا ذکر مقدم فرمایا، اس سے بھی قریش کی برتری ثابت ہوتی ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3512   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3512  
3512. حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: قریش، انصار، جہینہ، مزینہ، اسلم، غفار اور اشجع میرے حمایتی اور دوست ہیں۔ اللہ اور اس کے رسول کے سوا ان کاکوئی دوست نہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3512]
حدیث حاشیہ:

عربی زبان میں مولیٰ کے کئی معنی ہیں، اس مقام پر مددگار اورحمایت کرنے والا مراد ہے، یعنی وہ رسول اللہ ﷺ کی حمایت کرنے والے ہیں اور اللہ اور اس کا رسول ان کا مددگار ہے اور اس کے مقابلے میں کافروں کا کوئی مددگار نہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
یہ اس لیے کہ ایمان لانے والے کا اللہ تعالیٰ حامی ہے اور کافروں کا کوئی بھی حامی نہیں۔
(محمد: 11/47)

چونکہ یہ قبائل سب سے پہلے ایمان لائے تھے، اس لیے رسول اللہ ﷺ نے ان کی تعریف کی ہے۔
(عمدة القاري: 254/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3512   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.