الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
The Virtues and Merits of The Companions of The Prophet
6. بَابُ مَنَاقِبُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَبِي حَفْصٍ الْقُرَشِيِّ الْعَدَوِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
6. باب: ابوحفص عمر بن خطاب قرشی عدوی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
(6) Chapter. The merits of Umar bin Al-Khattab Abi Hafs Al-Qurashi Al-Adawi.
حدیث نمبر: 3691
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا يحيى بن بكير، حدثنا الليث، عن عقيل، عن ابن شهاب، قال: اخبرني ابو امامة بن سهل بن حنيف، عن ابي سعيد الخدري رضي الله عنه , قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" بينا انا نائم رايت الناس عرضوا علي وعليهم قمص فمنها ما يبلغ الثدي ومنها ما يبلغ دون ذلك وعرض علي عمر وعليه قميص اجتره، قالوا: فما اولته يا رسول الله، قال:" الدين".(مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ , قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ عُرِضُوا عَلَيَّ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ فَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثَّدْيَ وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ دُونَ ذَلِكَ وَعُرِضَ عَلَيَّ عُمَرُ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ اجْتَرَّهُ، قَالُوا: فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ:" الدِّينَ".
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے عقیل نے، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، مجھ کو ابوامامہ بن سہل بن حنیف نے خبر دی اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ کچھ لوگ میرے سامنے پیش کئے گئے جو قمیص پہنے ہوئے تھے ان میں سے بعض کی قمیص صرف سینے تک تھی اور بعض کی اس سے بھی چھوٹی اور میرے سامنے عمر پیش کئے گئے تو وہ اتنی بڑی قمیص پہنے ہوئے تھے کہ چلتے ہوئے گھسٹتی تھی۔ صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ نے اس کی تعبیر کیا لی؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دین مراد ہے۔

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: I heard Allah's Apostle saying, "While I was sleeping, the people were presented to me (in a dream). They were wearing shirts, some of which were merely covering their (chests). and some were a bit longer. `Umar was presented before me and his shirt was so long that he was dragging it." They asked, "How have you interpreted it, O Allah's Apostle?" He said, "Religion."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 40


   صحيح البخاري3691سعد بن مالكبينا أنا نائم رأيت الناس عرضوا علي وعليهم قمص فمنها ما يبلغ الثدي ومنها ما يبلغ دون ذلك وعرض علي عمر وعليه قميص اجتره قالوا فما أولته قال الدين
   صحيح البخاري23سعد بن مالكبينا أنا نائم رأيت الناس يعرضون علي وعليهم قمص منها ما يبلغ الثدي ومنها ما دون ذلك وعرض علي عمر بن الخطاب وعليه قميص يجره قالوا فما أولت ذلك قال الدين
   صحيح البخاري7008سعد بن مالكبينما أنا نائم رأيت الناس يعرضون علي وعليهم قمص منها ما يبلغ الثدي ومنها ما يبلغ دون ذلك ومر علي عمر بن الخطاب وعليه قميص يجره قالوا ما أولته قال الدين
   صحيح البخاري7009سعد بن مالكبينا أنا نائم رأيت الناس عرضوا علي وعليهم قمص فمنها ما يبلغ الثدي ومنها ما يبلغ دون ذلك وعرض علي عمر بن الخطاب وعليه قميص يجتره قالوا فما أولته قال الدين
   صحيح مسلم6189سعد بن مالكبينا أنا نائم رأيت الناس يعرضون وعليهم قمص منها ما يبلغ الثدي ومنها ما يبلغ دون ذلك ومر عمر بن الخطاب وعليه قميص يجره قالوا ماذا أولت ذلك قال الدين
   جامع الترمذي2285سعد بن مالكبينما أنا نائم رأيت الناس يعرضون علي وعليهم قمص منها ما يبلغ الثدي ومنها ما يبلغ أسفل من ذلك فعرض علي عمر وعليه قميص يجره قالوا فما أولته قال الدين
   سنن النسائى الصغرى5014سعد بن مالكبينا أنا نائم رأيت الناس يعرضون علي وعليهم قمص منها ما يبلغ الثدي ومنها ما يبلغ دون ذلك وعرض علي عمر بن الخطاب وعليه قميص يجره قال فماذا أولت ذلك قال الدين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2285  
´نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کا خواب میں دودھ اور قمیص دیکھنے کا بیان۔`
ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی الله عنہما بعض صحابہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں سویا ہوا تھا دیکھا: لوگ میرے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں اور وہ قمیص پہنے ہوئے ہیں، بعض کی قمیص چھاتی تک پہنچ رہی تھی اور بعض کی اس سے نیچے تک پہنچ رہی تھی، پھر میرے سامنے عمر کو پیش کیا گیا ان کے جسم پر جو قمیص تھی وہ اسے گھسیٹ رہے تھے، صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ نے اس کی کیا تعبیر کی؟ آپ نے فرمایا: دین سے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الرؤيا/حدیث: 2285]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی عمر رضی اللہ عنہ اپنے دین میں اس طرح کامل ہیں اور اسے اس طرح مضبوطی سے پکڑ رکھا ہے کہ عمرکا دین ان کے لیے اٹھتے،
بیٹھتے،
سوتے جاگتے ایک محافظ کی طرح ہے،
جس طرح قمیص جسم کی حفاظت کرتی ہے گویا عمردینی اعتبارسے اورلوگوں کی بنسبت بہت آگے ہیں اوران کے دین سے جس طرح فائدہ پہنچ رہا ہے اسی طرح ان کے مرنے کے بعد لوگ ان کے دینی کاموں اور ان کے چھوڑے ہوئے اچھے آثارسے فائدہ اٹھاتے رہیں گے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2285   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3691  
3691. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نےرسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ایک دفعہ میں سو رہا تھا، میں نے خواب میں لوگوں کو دیکھا کہ وہ میرے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں اور انھوں نے قمیصیں پہن رکھی ہیں۔ کچھ قمیصیں تو ایسی جو سینوں تک ہیں۔ اور کچھ اس سے نیچے ہیں۔ عمر کو جب میرے سامنے لایا گیا تو ان پر جو قمیص تھی وہ اسے گھسیٹ رہے تھے۔ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! آپ نے اس کی کیا تعبیر فرمائی؟ آپ نے فرمایا: وہ دین ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3691]
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا کہ حضرت عمر ؓ کا دین وایمان بہت قوی تھا۔
اس سے ان کی فضیلت حضرت ابوبکر صدیق ؓ پرلازم نہیں آتی کیونکہ اس حدیث میں ان کا ذکر نہیں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3691   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3691  
3691. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نےرسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ایک دفعہ میں سو رہا تھا، میں نے خواب میں لوگوں کو دیکھا کہ وہ میرے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں اور انھوں نے قمیصیں پہن رکھی ہیں۔ کچھ قمیصیں تو ایسی جو سینوں تک ہیں۔ اور کچھ اس سے نیچے ہیں۔ عمر کو جب میرے سامنے لایا گیا تو ان پر جو قمیص تھی وہ اسے گھسیٹ رہے تھے۔ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! آپ نے اس کی کیا تعبیر فرمائی؟ آپ نے فرمایا: وہ دین ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3691]
حدیث حاشیہ:

اس میں تشبیہ بلیغ ہے جس میں دین کو قمیص سے تشبیہ دی گئی ہے،وجہ شبہ ستر اور پردہ پوشی ہے۔
جس طرح قمیص انسان کی شرمگاہ کو چھپاتی ہے اسی طرح دین بھی انسانی عیوب پر پردہ ڈال دیتا ہے۔

اہل علم فرماتے ہیں:
خواب میں قمیص دیکھنا اس کی تعبیر دین ہے اور اس کا گھٹنا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ مرنے کے بعد دیکھنے والے کے کمالات اور دن کے اثرات باقی رہیں گے۔

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عمر ؓ کا دین اور ایمان بہت مضبوط اور قوی تھا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3691   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.