الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
The Book on Salat (Prayer)
162. باب مَا جَاءَ أَنَّ صَلاَةَ الْقَاعِدِ عَلَى النِّصْفِ مِنْ صَلاَةِ الْقَائِمِ
162. باب: بیٹھ کر نماز پڑھنے کا ثواب کھڑے ہو کر پڑھنے سے آدھا ہے۔
حدیث نمبر: 371
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن حجر، حدثنا عيسى بن يونس، حدثنا حسين المعلم، عن عبد الله بن بريدة، عن عمران بن حصين، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صلاة الرجل وهو قاعد، فقال: " من صلى قائما فهو افضل، ومن صلى قاعدا فله نصف اجر القائم، ومن صلى نائما فله نصف اجر القاعد " قال: وفي الباب عن عبد الله بن عمرو، وانس , والسائب , وابن عمر، قال ابو عيسى: حديث عمران بن حصين حديث حسن صحيح،(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَلَاةِ الرَّجُلِ وَهُوَ قَاعِدٌ، فَقَالَ: " مَنْ صَلَّى قَائِمًا فَهُوَ أَفْضَلُ، وَمَنْ صَلَّى قَاعِدًا فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَائِمِ، وَمَنْ صَلَّى نَائِمًا فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَاعِدِ " قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍوَ، وَأَنَسٍ , وَالسَّائِبِ , وَابْنِ عُمَرَ، قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ،
عمران بن حصین رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آدمی کی نماز کے بارے میں پوچھا جسے وہ بیٹھ کر پڑھ رہا ہو؟ تو آپ نے فرمایا: جو کھڑے ہو کر نماز پڑھے وہ بیٹھ کر پڑھنے والے کے بالمقابل افضل ہے، کیونکہ اسے کھڑے ہو کر پڑھنے والے سے آدھا ثواب ملے گا، اور جو لیٹ کر پڑھے اسے بیٹھ کر پڑھنے والے سے آدھا ملے گا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- عمران بن حصین کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں عبداللہ بن عمرو، انس، سائب اور ابن عمر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/تقصیر الصلاة 17 (1115)، و18 (1116)، سنن ابی داود/ الصلاة 179 (951)، سنن النسائی/قیام اللیل 21 (1661)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 141 (1231)، (تحفة الأشراف: 10831)، مسند احمد (4/433، 435، 442، 443) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اور یہ فرمان نفل نماز کے بارے میں ہے، جیسا کہ آگے آ رہا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1231)

   صحيح البخاري1116عمران بن الحصينمن صلى قائما فهو أفضل من صلى قاعدا فله نصف أجر القائم من صلى نائما فله نصف أجر القاعد
   صحيح البخاري1115عمران بن الحصينإن صلى قائما فهو أفضل من صلى قاعدا فله نصف أجر القائم من صلى نائما فله نصف أجر القاعد
   جامع الترمذي371عمران بن الحصينمن صلى قائما فهو أفضل من صلى قاعدا فله نصف أجر القائم من صلى نائما فله نصف أجر القاعد
   سنن أبي داود951عمران بن الحصينصلاته قائما أفضل من صلاته قاعدا صلاته قاعدا على النصف من صلاته قائما صلاته نائما على النصف من صلاته قاعدا
   سنن النسائى الصغرى1661عمران بن الحصينمن صلى قائما فهو أفضل من صلى قاعدا فله نصف أجر القائم من صلى نائما فله نصف أجر القاعد
   سنن ابن ماجه1231عمران بن الحصينمن صلى قائما فهو أفضل من صلى قاعدا فله نصف أجر القائم من صلى نائما فله نصف أجر القاعد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 951  
´بیٹھ کر نماز پڑھنے کا بیان۔`
عمران بن حصین رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیٹھ کر نماز پڑھنے والے شخص کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: آدمی کا کھڑے ہو کر نماز پڑھنا بیٹھ کر نماز پڑھنے سے افضل ہے اور بیٹھ کر نماز پڑھنے میں کھڑے ہو کر پڑھنے کے مقابلہ میں نصف ثواب ہے ۱؎ اور لیٹ کر پڑھنے میں بیٹھ کر پڑھنے کے مقابلہ میں نصف ثواب ملتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 951]
951۔ اردو حاشیہ:
➊ اگر کوئی بیمار یا ضعیف کھڑا نہیں ہو سکتا، تو و ہ بیٹھ کر پڑھنے سے ان شاء اللہ پورا اجر پائے گا۔
➋ طاقت کے ہوتے ہوئے بغیر کسی عذر کے فرض نماز بیٹھ کر یا لیٹ کر پڑھنا قطعاً ناجائز ہے۔ [عون المعبود]
البتہ نفلی نماز بغیر عذر کے بیٹھ کر پڑھنے سے آدھا اجر کم ہو جاتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 951   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1231  
´بیٹھ کر نماز پڑھنے میں آدھا ثواب ہے۔`
عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شخص کے بارے میں پوچھا جو بیٹھ کر نماز پڑھتا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کھڑے ہو کر نماز پڑھے وہ زیادہ بہتر ہے، اور جو بیٹھ کر نماز پڑھے تو اسے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والے کے مقابلے میں آدھا ثواب ہے، اور جو شخص لیٹ کر نماز پڑھے تو اسے بیٹھ کر پڑھنے والے کے مقابلے میں آدھا ثواب ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1231]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
بلا عذر بیٹھ کر یا لیٹ کر نماز پڑھنے سے ثواب میں کمی ہوجاتی ہے۔

(2)
لیٹ کر نماز پڑھنے کا ثواب بیٹھ کر نماز پڑھنے سے بھی کم ہے اس لئے بلاعذر بیٹھ کر یا لیٹ کر نماز پڑھنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1231   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 371  
´بیٹھ کر نماز پڑھنے کا ثواب کھڑے ہو کر پڑھنے سے آدھا ہے۔`
عمران بن حصین رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آدمی کی نماز کے بارے میں پوچھا جسے وہ بیٹھ کر پڑھ رہا ہو؟ تو آپ نے فرمایا: جو کھڑے ہو کر نماز پڑھے وہ بیٹھ کر پڑھنے والے کے بالمقابل افضل ہے، کیونکہ اسے کھڑے ہو کر پڑھنے والے سے آدھا ثواب ملے گا، اور جو لیٹ کر پڑھے اسے بیٹھ کر پڑھنے والے سے آدھا ملے گا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 371]
اردو حاشہ:
1؎:
اور یہ فرمان نفل نماز کے بارے میں ہے،
جیسا کہ آگے آ رہا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 371   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.