الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
20. بَابُ تَزْوِيجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَدِيجَةَ، وَفَضْلُهَا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا:
20. باب: خدیجہ رضی اللہ عنہا سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شادی اور ان کی فضیلت کا بیان۔
(20) Chapter. The marriage of the Prophet with Khadija ا and her superiority.
حدیث نمبر: 3821
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) وقال إسماعيل بن خليل، اخبرنا علي بن مسهر، عن هشام، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:" استاذنت هالة بنت خويلد اخت خديجة على رسول الله صلى الله عليه وسلم , فعرف استئذان خديجة فارتاع لذلك، فقال:" اللهم هالة"، قالت: فغرت، فقلت: ما تذكر من عجوز من عجائز قريش حمراء الشدقين هلكت في الدهر قد ابدلك الله خيرا منها".(مرفوع) وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ، أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ:" اسْتَأْذَنَتْ هَالَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ أُخْتُ خَدِيجَةَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَعَرَفَ اسْتِئْذَانَ خَدِيجَةَ فَارْتَاعَ لِذَلِكَ، فَقَالَ:" اللَّهُمَّ هَالَةَ"، قَالَتْ: فَغِرْتُ، فَقُلْتُ: مَا تَذْكُرُ مِنْ عَجُوزٍ مِنْ عَجَائِزِ قُرَيْشٍ حَمْرَاءِ الشِّدْقَيْنِ هَلَكَتْ فِي الدَّهْرِ قَدْ أَبْدَلَكَ اللَّهُ خَيْرًا مِنْهَا".
اور اسماعیل بن خلیل نے بیان کیا، انہیں علی بن مسہر نے خبر دی، انہیں ہشام نے، انہیں ان کے والد نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی بہن ہالہ بنت خویلد نے ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اندر آنے کی اجازت چاہی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خدیجہ رضی اللہ عنہا کی اجازت لینے کی ادا یاد آ گئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم چونک اٹھے اور فرمایا اللہ! یہ تو ہالہ ہیں عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ مجھے اس پر بڑی غیرت آئی، میں نے کہا آپ قریش کی کس بوڑھی کا ذکر کیا کرتے ہیں جس کے مسوڑوں پر بھی دانتوں کے ٹوٹ جانے کی وجہ سے (صرف سرخی باقی رہ گئی تھی) اور جسے مرے ہوئے بھی ایک زمانہ گزر چکا ہے، اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس سے بہتر بیوی دے دی ہے۔

Narrated 'Aisha: Once Hala bint Khuwailid, Khadija's sister, asked the permission of the Prophet to enter. On that, the Prophet remembered the way Khadija used to ask permission, and that upset him. He said, "O Allah! Hala!" So I became jealous and said, "What makes you remember an old woman amongst the old women of Quraish an old woman (with a teethless mouth) of red gums who died long ago, and in whose place Allah has given you somebody better than her?"
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 168



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3821  
3821. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ ایک دفعہ حضرت ہالہ بنت خویلد‬ ؓ ن‬ے، جو حضرت خدیجہ‬ ؓ ک‬ی ہمشیر تھیں، رسول اللہ ﷺ سے اندر آنے کی اجازت مانگی تو آپ کو حضرت خدیجہ‬ ؓ ک‬ا اجازت مانگنا یاد آ گیا۔ آپ اچانک تھرتھرانے لگے اور فرمایا: اے اللہ! یہ تو ہالہ ہیں۔ حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ مجھے غیرت آئی اور میں نے کہا: آپ قریش کی ایک بوڑھی کو یاد کرتے ہیں جس کے (دانت گر کر) صرف سرخ سرخ مسوڑھے رہ گئے تھے۔ عرصہ دراز ہوا وہ بھی فوت ہو چکی ہے اور اس کے عوض اللہ تعالٰی نے آپ کو اس سے بہتر بیوی عنایت فرما دی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3821]
حدیث حاشیہ:
مسنداحمد کی روایت میں ہے کہ نبی کریم ﷺ عائشہ ؓ کی اس بات پر اس قدرخفا ہو گئے کہ چہرئہ مبارک غصہ سے سرخ ہو گیا اور فرمایا، اس سے بہترکیا چیز مجھے ملی ہے؟ حضرت عائشہ ؓ کھڑی ہو گئیں اور اللہ کے حضورانہوں نے توبہ کی اور پھر کبھی اس طرح کی گفتگو آنحضرت ﷺ کے سامنے نہیں کی۔
عورتوں کی یہ فطرت ہے کہ وہ اپنی سوکن سے ضرور رقابت رکھتی ہیں حضرت ہاجرہ و حضرت سارہ ؑ کے حالات بھی اس پر شاہد ہیں پھر ازواج مطہرات بھی بنات حوا تھیں لہٰذا یہ محل تعجب نہیں ہے۔
اللہ پاک ان کی کمزوریوں کو معاف کرنے والا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3821   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3821  
3821. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ ایک دفعہ حضرت ہالہ بنت خویلد‬ ؓ ن‬ے، جو حضرت خدیجہ‬ ؓ ک‬ی ہمشیر تھیں، رسول اللہ ﷺ سے اندر آنے کی اجازت مانگی تو آپ کو حضرت خدیجہ‬ ؓ ک‬ا اجازت مانگنا یاد آ گیا۔ آپ اچانک تھرتھرانے لگے اور فرمایا: اے اللہ! یہ تو ہالہ ہیں۔ حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ مجھے غیرت آئی اور میں نے کہا: آپ قریش کی ایک بوڑھی کو یاد کرتے ہیں جس کے (دانت گر کر) صرف سرخ سرخ مسوڑھے رہ گئے تھے۔ عرصہ دراز ہوا وہ بھی فوت ہو چکی ہے اور اس کے عوض اللہ تعالٰی نے آپ کو اس سے بہتر بیوی عنایت فرما دی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3821]
حدیث حاشیہ:

متعدد بیویوں کا ایک دوسری پر غیرت کرنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ یہ ان کی فطرت ہے۔
یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت عائشہ ؓ کو ڈانٹ ڈپٹ نہیں فرمائی۔

اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کو حضرت خدیجہ ؓ سے بہت محبت تھی اور گزشتہ عہد محبت کو یاد کرکے ان کی حیات وممات میں رفاقت کی حرمت کا خیال رکھتے تھے۔
ایک روایت میں ہے حضرت عائشہ ؓ نے کہا:
اللہ تعالیٰ نے ایک بڑی عمر والی کے عوض آپ کو ایک نوخیز لڑکی عطا کردی ہے۔
یہ بات سن کررسول اللہ ﷺ خفا ہوئے تو حضرت عائشہ ؓ نے کہا:
اللہ کی قسم! میں آئندہ حضرت خدیجہ ؓ کا ذکر بھلائی سے کروں گی۔
(المعجم الکبیر للطبراني: 14/7۔
15)

ایک دوسری روایت میں ہے کہ آپ نے فرمایا:
اللہ تعالیٰ نے مجھے اس کا بدل نہیں دیا کیونکہ وہ اس وقت ایمان لائیں جب لوگوں نے میری نبوت کا انکار کیا تھا۔
(مسند أحمد: 118/6۔
و فتح الباري: 176/7)

   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3821   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.