الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
43. بَابُ وُفُودُ الأَنْصَارِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ وَبَيْعَةُ الْعَقَبَةِ:
43. باب: مکہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس انصار کے وفود کا آنا اور بیعت عقبہ کا بیان۔
(43) Chapter. The deputation of the Ansar to the Prophet at Makkah, and the Al-’Aqaba Pledge.
حدیث نمبر: 3890
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا سفيان، قال: كان عمرو، يقول: سمعت جابر بن عبد الله رضي الله عنهما، يقول:" شهد بي خالاي العقبة"، قال ابو عبد الله: قال ابن عيينة: احدهما البراء بن معرور.(موقوف) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: كَانَ عَمْرٌو، يَقُولُ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ:" شَهِدَ بِي خَالَايَ الْعَقَبَةَ"، قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ: قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ: أَحَدُهُمَا الْبَرَاءُ بْنُ مَعْرُورٍ.
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، کہا کہ عمرو بن دینار کہا کرتے تھے کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سنا انہوں نے بیان کیا کہ میرے دو ماموں مجھے بھی بیعت عقبہ میں ساتھ لے گئے تھے۔ ابوعبداللہ امام بخاری نے کہا کہ ابن عیینہ نے بیان کیا ان میں سے ایک براء بن معرور رضی اللہ عنہ تھے۔

Narrated Jabir bin `Abdullah: I was present with my two maternal uncles at Al-`Aqaba (where the pledge of allegiance was given). (Ibn 'Uyaina said, "One of the two was Al-Bara' bin Marur.")
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 230



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3890  
3890. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میں اپنے دو ماموؤں کے ساتھ بیعت عقبہ (ثانیہ) میں حاضر ہوا۔ ابوعبدللہ (امام بخاری ؒ) کہتے ہیں کہ سفیان بن عیینہ نے فرمایا: ان دو میں ایک براء بن معرور ؓ تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3890]
حدیث حاشیہ:
جوسب انصار سے پہلے مسلمان ہوئے اور سب سے پہلے آنحضرت ﷺ سے بیعت کی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3890   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3890  
3890. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میں اپنے دو ماموؤں کے ساتھ بیعت عقبہ (ثانیہ) میں حاضر ہوا۔ ابوعبدللہ (امام بخاری ؒ) کہتے ہیں کہ سفیان بن عیینہ نے فرمایا: ان دو میں ایک براء بن معرور ؓ تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3890]
حدیث حاشیہ:

حضرت براء بن معرور ؓ حضرت جابر ؓ کے رضاعی ماموں ہیں عقبہ ثانیہ کی رات سب سے پہلے انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے بیعت کی تھی۔
وہ اس وقت انصار کے سرادر تھے۔
رسول اللہ ﷺ کی مدینہ طیبہ تشریف آوری سے ایک ماہ پہلے وہ فوت ہوگئے۔

اس بیعت کے وقت انصار کے تہتر مرد اور دو عورتیں تھیں، انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو مدینہ طیبہ تشریف لانے کی دعوت دی۔
رسول اللہ ﷺ نے ان میں سے بارہ آدمیوں کو نقیب مقرر فرمایا جن کے نام یہ ہیں۔
اسعد بن زرارہ ر ؓ
رافع بن مالک ؓ
عبادہ بن صامت ؓ
سعد بن ربیع ؓ
منذر بن عمرو ؓ
عبد اللہ بن رواحہ ؓ
براء بن معرور ؓ
عبد اللہ بن عمرو بن حرام ؓ
سعد بن عبادہ ؓ
اسید بن حضیر ؓ
سعد بن خثیمہ ؓ
ابو الہیثم بن تیہان یارفاعہ بن عبدالمنذر ؓ
۔
ان میں سے براءبن معرور ؓ پہلے بزرگ ہیں جنھوں نے اس رات سب سے پہلے بیعت کی تھی، یہ بیعت اسلام کی نشرواشاعت کے لیے خشت اول ثابت ہوئی۔
اس کی تفصیل ہم مناقب انصار کے آغاز میں بیان کر آئے ہیں۔

واضح رہے کہ حضرت جابر ؓ کی والدہ کا نام نصیبہ تھا۔
حضرت براء بن معرور ؓ آپ کے حقیقی ماموں نہ تھے بلکہ رضاعی ماموؤں میں یا آپ کی والدہ کے تعلق داروں میں سے ہیں۔
عرب ماں کے تمام عزیزوں کو خال یعنی ماموں کہتے ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3890   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.