الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
43. بَابُ وُفُودُ الأَنْصَارِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ وَبَيْعَةُ الْعَقَبَةِ:
43. باب: مکہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس انصار کے وفود کا آنا اور بیعت عقبہ کا بیان۔
(43) Chapter. The deputation of the Ansar to the Prophet at Makkah, and the Al-’Aqaba Pledge.
حدیث نمبر: 3891
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(موقوف) حدثني إبراهيم بن موسى، اخبرنا هشام، ان ابن جريج اخبرهم، قال عطاء: قال جابر:" انا وابي وخالي من اصحاب العقبة".(موقوف) حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ، قَالَ عَطَاءٌ: قَالَ جَابِرٌ:" أَنَا وَأَبِي وَخَالِي مِنْ أَصْحَابِ الْعَقَبَةِ".
مجھ سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا، کہا ہم کو ہشام بن یوسف نے خبر دی، انہیں ابن جریج نے خبر دی، ان سے عطاء نے بیان کیا کہ جابر رضی اللہ عنہ نے کہا میں میرے والد اور میرے دو ماموں تینوں بیعت عقبہ کرنے والوں میں شریک تھے۔

Narrated Jabir: My father, my two maternal uncles and I were among those who took part in the 'Aqaba Pledge.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 231



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3891  
3891. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں، میرے والد گرامی اور میرے دونوں ماموں مقام عقبہ میں بیعت کرنے والوں میں سے ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3891]
حدیث حاشیہ:
قسطلانی نے کہا کہ جابر کی ماں کا نام نصیبہ تھا، ان کے بھائی ثعلبہ اور عمروتھے۔
براء جابر کے ماموں نہ تھے لیکن ان کی ماں کے عزیزوں میں سے تھے اور عرب کے لوگ ماں کے سب عزیزوں کو خال (ماموں)
سے یاد کرتے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3891   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3891  
3891. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں، میرے والد گرامی اور میرے دونوں ماموں مقام عقبہ میں بیعت کرنے والوں میں سے ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3891]
حدیث حاشیہ:

حضرت براء بن معرور ؓ حضرت جابر ؓ کے رضاعی ماموں ہیں عقبہ ثانیہ کی رات سب سے پہلے انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے بیعت کی تھی۔
وہ اس وقت انصار کے سرادر تھے۔
رسول اللہ ﷺ کی مدینہ طیبہ تشریف آوری سے ایک ماہ پہلے وہ فوت ہوگئے۔

اس بیعت کے وقت انصار کے تہتر مرد اور دو عورتیں تھیں، انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو مدینہ طیبہ تشریف لانے کی دعوت دی۔
رسول اللہ ﷺ نے ان میں سے بارہ آدمیوں کو نقیب مقرر فرمایا جن کے نام یہ ہیں۔
اسعد بن زرارہ ر ؓ
رافع بن مالک ؓ
عبادہ بن صامت ؓ
سعد بن ربیع ؓ
منذر بن عمرو ؓ
عبد اللہ بن رواحہ ؓ
براء بن معرور ؓ
عبد اللہ بن عمرو بن حرام ؓ
سعد بن عبادہ ؓ
اسید بن حضیر ؓ
سعد بن خثیمہ ؓ
ابو الہیثم بن تیہان یارفاعہ بن عبدالمنذر ؓ
۔
ان میں سے براء بن معرور ؓ پہلے بزرگ ہیں جنھوں نے اس رات سب سے پہلے بیعت کی تھی، یہ بیعت اسلام کی نشرواشاعت کے لیے خشت اول ثابت ہوئی۔
اس کی تفصیل ہم مناقب انصار کے آغاز میں بیان کر آئے ہیں۔

واضح رہے کہ حضرت جابر ؓ کی والدہ کا نام نصیبہ تھا۔
حضرت براء بن معرور ؓ آپ کے حقیقی ماموں نہ تھے بلکہ رضاعی ماموؤں میں یا آپ کی والدہ کے تعلق داروں میں سے ہیں۔
عرب ماں کے تمام عزیزوں کو خال یعنی ماموں کہتے ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3891   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.