الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
حدیث نمبر: 4467
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قبيصة , حدثنا سفيان , عن الاعمش، عن إبراهيم , عن الاسود , عن عائشة رضي الله عنها، قالت:" توفي النبي صلى الله عليه وسلم ودرعه مرهونة عند يهودي بثلاثين"، يعني صاعا من شعير.(مرفوع) حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ , عَنْ الْأَسْوَدِ , عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ:" تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدِرْعُهُ مَرْهُونَةٌ عِنْدَ يَهُودِيٍّ بِثَلَاثِين"، يَعْنيِ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ.
ہم سے قبیصہ بن عتبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ابراہیم نخعی نے، ان سے اسود بن یزید نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو آپ کی زرہ ایک یہودی کے یہاں تیس صاع جَو کے بدلے میں گروی رکھی ہوئی تھی۔

Narrated `Aisha: The Prophet died while his armor was mortgaged to a Jew for thirty Sa's of barley.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 743


   صحيح البخاري2200عائشة بنت عبد اللهاشترى طعاما من يهودي إلى أجل فرهنه درعه
   صحيح البخاري2252عائشة بنت عبد اللهاشترى من يهودي طعاما إلى أجل معلوم وارتهن منه درعا من حديد
   صحيح البخاري2509عائشة بنت عبد اللهاشترى من يهودي طعاما إلى أجل ورهنه درعه
   صحيح البخاري2251عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله طعاما من يهودي بنسيئة ورهنه درعا له من حديد
   صحيح البخاري2386عائشة بنت عبد اللهاشترى طعاما من يهودي إلى أجل ورهنه درعا من حديد
   صحيح البخاري2916عائشة بنت عبد اللهتوفي رسول الله ودرعه مرهونة عند يهودي بثلاثين صاعا من شعير
   صحيح البخاري2513عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما ورهنه درعه
   صحيح البخاري4467عائشة بنت عبد اللهتوفي النبي ودرعه مرهونة عند يهودي بثلاثين
   صحيح البخاري2096عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما بنسيئة ورهنه درعه
   صحيح البخاري2068عائشة بنت عبد اللهاشترى طعاما من يهودي إلى أجل ورهنه درعا من حديد
   صحيح مسلم4115عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما ورهنه درعا من حديد
   صحيح مسلم4114عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما بنسيئة فأعطاه درعا له رهنا
   صحيح مسلم4116عائشة بنت عبد اللهاشترى من يهودي طعاما إلى أجل ورهنه درعا له من حديد
   سنن النسائى الصغرى4654عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما بنسيئة وأعطاه درعا له رهنا
   سنن النسائى الصغرى4613عائشة بنت عبد اللهاشترى رسول الله من يهودي طعاما إلى أجل ورهنه درعه
   سنن ابن ماجه2436عائشة بنت عبد اللهاشترى من يهودي طعاما إلى أجل ورهنه درعه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4467  
4467. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے وفات پائی تو آپ کی زرہ ایک یہودی کے پاس تیس (30) صاع جو کے عوض گروی رکھی ہوئی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4467]
حدیث حاشیہ:
حضرت ابوبکر ؓ نے اس یہودی کا قرض ادا کرکے آپ کی زرہ چھڑالی، ان حالات میں اگر ذرا سی بھی عقل والا آدمی غور کرے گا تو صاف سمجھ لے گا کہ آپ سچے پیغمبر تھے۔
دنیا کے بادشاہوں کی طرح ایک بادشاہ نہ تھے۔
اگر آپ دنیا کے بادشاہوں کی طرح ہوتے تو لاکھوں کروڑوں روپے کی جائیداد اپنے بچوں اور بیویوں کے لیے چھوڑ دیتے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4467   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4467  
4467. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے وفات پائی تو آپ کی زرہ ایک یہودی کے پاس تیس (30) صاع جو کے عوض گروی رکھی ہوئی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4467]
حدیث حاشیہ:

اس یہودی کا نام ابو شحم تھا۔
جامع ترمذی کی ایک روایت میں ہے کہ آپ نے بیس صاع غلہ لیا تھا۔
(جامع الترمذي، البیوع، حدیث: 1214)
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ غلہ تیس صاع سے کچھ کم ہو گا۔
اگر کسر کو شمار کیا جائے تو تیس صاع اور اگر کسر کو شمار نہ کیا جائے تو بیس صاع ہے۔

رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد حضرت ابو بکر ؓ نے وہ زرہ یہودی سے چھڑا کر حضرت علی ؓ کے حوالے کی تھی۔
حافظ ابن حجر ؒ لکھتے ہیں کہ اس حدیث سے مراد رسول اللہ ﷺ کے بالکل آخری حالات بیان کرنا ہے اور یہ حدیث حضرت عمرو بن حارث ؓ سے مروی ایک حدیث کے مطابق ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے وفات کے وقت کوئی درہم و دینار نہیں چھوڑا تھا۔
(فتح الباري: 190/8)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4467   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.