الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
The Book of Adornment
17. بَابُ : الْخِضَابِ بِالصُّفْرَةِ
17. باب: پیلا (زرد) خضاب لگانے کا بیان۔
Chapter: Dyeing the Hair with Yellow Dye
حدیث نمبر: 5089
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا ابو داود، قال: حدثنا همام، عن قتادة، عن انس، انه ساله: هل خضب رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال:" لم يبلغ ذلك إنما كان شيء في صدغيه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّهُ سَأَلَهُ: هَلْ خَضَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ:" لَمْ يَبْلُغْ ذَلِكَ إِنَّمَا كَانَ شَيْءٌ فِي صُدْغَيْهِ".
قتادہ کہتے ہیں کہ انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خضاب لگایا تھا؟ کہا: آپ کو اس کی حاجت نہ تھی، کیونکہ صرف تھوڑی سی سفیدی کان کے پاس تھی۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المناقب 23 (3550) (وراجع أیضا اللباس 66 (5894)، (تحفة الأشراف: 1398)، مسند احمد (4/192، 251، 266) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري

   صحيح البخاري5895أنس بن مالكلم يبلغ ما يخضب لو شئت أن أعد شمطاته في لحيته
   صحيح البخاري5894أنس بن مالكلم يبلغ الشيب إلا قليلا
   صحيح مسلم6073أنس بن مالكلم يكن رأى من الشيب
   صحيح مسلم6079أنس بن مالكما شانه الله ببيضاء
   صحيح مسلم6077أنس بن مالكلم يختضب رسول الله إنما كان البياض في عنفقته وفي الصدغين وفي الرأس نبذ
   صحيح مسلم6076أنس بن مالكلو شئت أن أعد شمطات كن في رأسه فعلت
   صحيح مسلم6075أنس بن مالكلم ير من الشيب إلا قليلا
   صحيح مسلم6074أنس بن مالكلم يبلغ الخضاب كان في لحيته شعرات بيض
   سنن أبي داود4209أنس بن مالكلم يخضب خضب أبو بكر وعمر ما
   سنن النسائى الصغرى5089أنس بن مالكلم يبلغ ذلك إنما كان شيء في صدغيه
   سنن ابن ماجه3629أنس بن مالكلم ير من الشيب إلا نحو سبعة عشر أو عشرين شعرة في مقدم لحيته

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5089  
´پیلا (زرد) خضاب لگانے کا بیان۔`
قتادہ کہتے ہیں کہ انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خضاب لگایا تھا؟ کہا: آپ کو اس کی حاجت نہ تھی، کیونکہ صرف تھوڑی سی سفیدی کان کے پاس تھی۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5089]
اردو حاشہ:
صحیح بات یہ ہے کہ آپ کے بال مبارک اتنے سفید نہیں ہوئے تھے کہ ان کو رنگنے کی ضرورت پڑتی۔ بعض احادیث میں رنگنے کا جو ذکر آیا ہے، وہ کبھی کبھار پر محمول ہوگا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5089   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4209  
´خضاب کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو خضاب لگایا ہی نہیں، ہاں ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما نے لگایا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الترجل /حدیث: 4209]
فوائد ومسائل:
رسول اللہ ﷺ کے سر یا داڑھی میں اس قدر سفیدی نہیں آئی تھی کہ باقاعدہ رنگنے کی ضرورت پڑتی۔
چند گنتی کے بال ضرور سفید ہو ئےتھے جنہیں رنگا بھی گیا تھا، مگر سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے چونکہ رنگتے نہیں دیکھا، اس لیئے انکار فرمایا۔
دیگر صحابہ نے رنگتے دیکھا ہے تو بیان بھی کیا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4209   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.