الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: کھانوں کے بیان میں
The Book of Foods (Meals)
3. بَابُ الأَكْلِ مِمَّا يَلِيهِ:
3. باب: برتن میں سامنے سے کھانا۔
(3) Chapter. To eat of the dish what is nearer to you.
حدیث نمبر: 5378
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن يوسف، اخبرنا مالك، عن وهب بن كيسان ابي نعيم، قال:" اتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بطعام ومعه ربيبه عمر بن ابي سلمة، فقال: سم الله، وكل مما يليك".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ أَبِي نُعَيْمٍ، قَالَ:" أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِطَعَامٍ وَمَعَهُ رَبِيبُهُ عُمَرُ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، فَقَالَ: سَمِّ اللَّهَ، وَكُلْ مِمَّا يَلِيكَ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف تینسی نے بیان کیا، کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی، ان سے ابونعیم وہب بن کیسان نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کھانا لایا گیا، آپ کے ساتھ آپ کے ربیب عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بسم اللہ پڑھ اور اپنے سامنے سے کھا۔

Narrated Wahb bin Kaisan Abi Nu'aim: A meal was brought to Allah's Apostle while his step-son, `Umar bin Abi Salama was with him. Allah's Apostle said to him, "Mention the Name of Allah and eat of the dish what is nearer to you."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 65, Number 290


   صحيح البخاري5378موضع إرسالسم الله وكل مما يليك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5378  
5378. ابو نعیم وہب بن کیسان سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ آپ کے ہمراہ آپ ہی کے زیر پرورش عمر بن ابی سلمہ ؓ بھی تھے توآپ نے ان سے فرمایا: بسم اللہ پڑھو اور اپنے اگے سے کھاؤ۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5378]
حدیث حاشیہ:
(1)
ایک روایت میں ہے کہ حضرت عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ برتن کے چاروں طرف سے بوٹیاں اٹھا کر کھانے لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
بیٹے! اپنے سامنے سے کھاؤ۔
(صحیح مسلم، الأشربة، حدیث: 5270 (2022) (2)
بہرحال کھانے کے آداب سے ہے کہ انسان اپنے سامنے سے کھائے ہاں، اگر کھانے مختلف قسم کے ہوں تو جہاں سے چاہے اپنا من پسند کھانا کھا سکتا ہے۔
مذکورہ پابندی صرف اس صورت میں ہے جب کھانا ایک ہی طرح کا ہو۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5378   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.