الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
لباس اور زینت کے احکام
The Book of Clothes and Adornment
8. باب كَرَاهَةِ مَا زَادَ عَلَى الْحَاجَةِ مِنَ الْفِرَاشِ وَاللِّبَاسِ:
8. باب: حاجت سے زیادہ بچھونے اور لباس بنانا مکروہ ہے۔
Chapter: It Is Disliked To Have More Furniture And Bedding Than One Needs
حدیث نمبر: 5452
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو الطاهر احمد بن عمرو بن سرح ، اخبرنا ابن وهب ، حدثني ابو هانئ ، انه سمع ابا عبد الرحمن ، يقول: عن جابر بن عبد الله ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " له فراش للرجل، وفراش لامراته، والثالث للضيف، والرابع للشيطان ".حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو هَانِئٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، يَقُولُ: عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَهُ فِرَاشٌ لِلرَّجُلِ، وَفِرَاشٌ لِامْرَأَتِهِ، وَالثَّالِثُ لِلضَّيْفِ، وَالرَّابِعُ لِلشَّيْطَانِ ".
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرما یا: " ایک بستر مرد کے لیے ہے ایک اس کی بیوی کے لیے تیسرا بستر مہمان کے لیے اور چوتھا بستر شیطان کے لیے ہے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ایک بستر خاوند کے لیے اور ایک بستر اس کی بیوی کے لیے اور تیسرا مہمان کے لیے اور چوتھا شیطان کے لیے ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2084

   سنن النسائى الصغرى3387جابر بن عبد اللهفراش للرجل وفراش لأهله والثالث للضيف والرابع للشيطان
   صحيح مسلم5452جابر بن عبد اللهفراش للرجل وفراش لامرأته والثالث للضيف والرابع للشيطان
   سنن أبي داود4142جابر بن عبد اللهفراش للرجل وفراش للمرأة وفراش للضيف والرابع للشيطان

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4142  
´بستر اور بچھونے کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بستروں اور بچھونوں کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا: ایک بستر تو آدمی کو چاہیئے، ایک اس کی بیوی کو چاہیئے اور ایک مہمان کے لیے اور چوتھا بستر شیطان کے لیے ہوتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4142]
فوائد ومسائل:
گھر کے افراد اور مہمانوں کی آمد کے لحاظ سے بستروں کا اہتمام کرنا حق ہے۔
اس سے زیادہ اسراف، فخرومباہات اور زینت محض ہے جو باعث وبال ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4142   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5452  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے،
ظروف اور حالات کے مطابق بستر بنانا صحیح ہے،
لیکن محض فخر و مباہات اور اپنی دولت مندی کے اظہار کے لیے بستروں کی بھرمار کرنا،
حالانکہ کبھی ان کی ضرورت پیش نہیں آ سکتی،
یہ اسراف اور تبذیر ہے،
جس پر شیطان خوش ہوتا ہے اور آمادہ کرتا ہے اور بقول بعض ایسے بستروں پر شیطان ہی رات گزارتا ہے اور قیلولہ کرتا ہے،
جیسا کہ اس انسان کے گھر میں رات گزارتا ہے،
جو رات کو گھر داخل ہوتے وقت اللہ کو یاد نہیں کرتا اور اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے،
حالات کے پیش نظر خاوند بیوی الگ الگ بھی سو سکتے ہیں،
ہر حالت میں اکٹھے سونا لازم نہیں ہے،
حالات اجازت دیں تو پھر اکٹھے سونا افضل ہے،
جیسا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5452   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.