الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: لباس کے بیان میں
The Book of Dress
18. بَابُ الْبُرُودِ وَالْحِبَرَةِ وَالشَّمْلَةِ:
18. باب: دھاری دار چادروں، یمنی چادروں اور کملیوں کا بیان۔
(18) Chapter. Al-Burud (black decorated square garments that are worn by bedouins). And AI-Hibar (a green garment made is Yemen). And Ash-Shamla (a garment that is wrapped around the body).
حدیث نمبر: 5811
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو اليمان، اخبرنا شعيب، عن الزهري، قال: حدثني سعيد بن المسيب، ان ابا هريرة رضي الله عنه، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" يدخل الجنة من امتي زمرة هي سبعون الفا تضيء وجوههم إضاءة القمر"، فقام عكاشة بن محصن الاسدي: يرفع نمرة عليه، قال: ادع الله لي يا رسول الله ان يجعلني منهم، فقال: اللهم اجعله منهم، ثم قام رجل من الانصار، فقال: يا رسول الله ادع الله ان يجعلني منهم، فقال رسول الله: سبقك عكاشة".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي زُمْرَةٌ هِيَ سَبْعُونَ أَلْفًا تُضِيءُ وُجُوهُهُمْ إِضَاءَةَ الْقَمَرِ"، فَقَامَ عُكَاشَةُ بْنُ مِحْصَنٍ الْأَسَدِيُّ: يَرْفَعُ نَمِرَةً عَلَيْهِ، قَالَ: ادْعُ اللَّهَ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، فَقَالَ: اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ مِنْهُمْ، ثُمَّ قَامَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ: سَبَقَكَ عُكَاشَةُ".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، ان سے زہری نے بیان کیا، کہا مجھ سے سعید بن مسیب نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت میں سے جنت میں ستر ہزار کی ایک جماعت داخل ہو گی ان کے چہرے چاند کی طرح چمک رہے ہوں گے۔ عکاشہ بن محصن اسدی رضی اللہ عنہ اپنی دھاری دار چادر سنبھالتے ہوئے اٹھے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے لیے بھی دعا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ مجھے انہیں میں سے بنا دے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ! عکاشہ کو بھی انہیں میں سے بنا دے۔ اس کے بعد قبیلہ انصار کے ایک صحابی سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ مجھے بھی ان میں سے بنا دے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم سے پہلے عکاشہ دعا کرا چکا۔

Narrated Abu Huraira: I heard Allah's Apostle saying "From among my followers, a group (o 70,000) will enter Paradise without being asked for their accounts, Their faces will be shining like the moon." 'Ukasha bin Muhsin Al-Asadi got up, lifting his covering sheet and said, "O Allah's Apostle Invoke Allah for me that He may include me with them." The Prophet said! "O Allah! Make him from them." Then another man from Al-Ansar got up and said, "O Allah's Apostle! Invoke Allah for me that He may include me with them." On that Allah's Apostle said, "'Ukasha has anticipated you."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 702


   صحيح البخاري6542عبد الرحمن بن صخريدخل الجنة من أمتي زمرة هم سبعون ألفا تضيء وجوههم إضاءة القمر ليلة البدر
   صحيح البخاري5811عبد الرحمن بن صخريدخل الجنة من أمتي زمرة هي سبعون ألفا تضيء وجوههم إضاءة القمر قام عكاشة بن محصن الأسدي يرفع نمرة عليه قال ادع الله لي يا رسول الله أن يجعلني منهم فقال اللهم اجعله منهم قام رجل من الأنصار فقال يا رسول الله ادع الله أن يجعلني منهم فقال رسول الله سبقك عكاشة
   صحيح مسلم522عبد الرحمن بن صخريدخل من أمتي زمرة هم سبعون ألفا تضيء وجوههم إضاءة القمر ليلة البدر قام عكاشة بن محصن الأسدي يرفع نمرة عليه فقال يا رسول الله ادع الله أن يجعلني منهم فقال رسول الله اللهم اجعله منهم قام رجل من الأنصار فقال يا رسول الله
   صحيح مسلم523عبد الرحمن بن صخريدخل الجنة من أمتي سبعون ألفا زمرة واحدة منهم على صورة القمر
   صحيح مسلم520عبد الرحمن بن صخريدخل من أمتي الجنة سبعون ألفا بغير حساب فقال رجل يا رسول الله ادع الله أن يجعلني منهم قال اللهم اجعله منهم قام آخر فقال يا رسول الله ادع الله أن يجعلني منهم قال سبقك بها عكاشة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5811  
5811. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کویہ فرماتے ہوئے سنا: میری امت سے جنت میں ستر ہزار کا ایک گروہ بغیر حساب داخل ہوگا، جن کے چہرے چاند کی طرح درخشاں ہوں گے۔ حضرت عکاشہ بن محصن اسدی ؓ اپنی دھاری دار چادر سنبھالتے ہوئے اٹھے اور عرض کی: اللہ کے رسول! میرے لیے دعا کریں کہ اللہ تعالٰی مجھے ان میں سے کر دے۔ آپ ﷺ نے دعا کی: اے اللہ! اسے (عکاشہ ؓ کو) ان میں سے کر دے۔ اس کے بعد قبیلہ انصار کے ایک آدمی کھڑے ہوئے اور عرض کی: اللہ کے رسول! دعا فرمائیں کہ اللہ تعالٰی مجھے بھی ان میں سے بنا دے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عکاشہ تم سے بازی لے گیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5811]
حدیث حاشیہ:
اس روایت کا مطلب دوسری روایت سے واضح ہوتا ہے اس میں یوں ہے کہ پہلے عکاشہ کھڑے ہوئے کہنے لگے یا رسول اللہ! دعا فرمایئے اللہ تعالیٰ مجھ کو ان ستر ہزار میں سے کر دے۔
آپ نے دعا فرمائی پھر حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے لیے بھی دعا فرمایئے۔
اس وقت آپ نے فرمایا کہ تم سے پہلے عکاشہ کے لیے دعا قبول ہو چکی۔
مطلب یہ تھا کہ دعا کی قبولیت کی گھڑی نکل چکی یہ کامیابی عکاشہ کی قسمت میں تھی ان کو حاصل ہو چکی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5811   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5811  
5811. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کویہ فرماتے ہوئے سنا: میری امت سے جنت میں ستر ہزار کا ایک گروہ بغیر حساب داخل ہوگا، جن کے چہرے چاند کی طرح درخشاں ہوں گے۔ حضرت عکاشہ بن محصن اسدی ؓ اپنی دھاری دار چادر سنبھالتے ہوئے اٹھے اور عرض کی: اللہ کے رسول! میرے لیے دعا کریں کہ اللہ تعالٰی مجھے ان میں سے کر دے۔ آپ ﷺ نے دعا کی: اے اللہ! اسے (عکاشہ ؓ کو) ان میں سے کر دے۔ اس کے بعد قبیلہ انصار کے ایک آدمی کھڑے ہوئے اور عرض کی: اللہ کے رسول! دعا فرمائیں کہ اللہ تعالٰی مجھے بھی ان میں سے بنا دے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عکاشہ تم سے بازی لے گیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5811]
حدیث حاشیہ:
(1)
"نمرة" وہ چادر ہے جس میں رنگ دار پھول ہوتے ہیں گویا وہ چیتے کے چمڑے سے بنائی گئی ہو کیونکہ دونوں کا رنگ اور بیل بوٹے ایک جیسے ہوتے ہیں۔
(2)
اس حدیث میں ہے کہ حضرت عکاشہ رضی اللہ عنہ نے اپنی دھاری دار چادر کو سنبھالتے ہوئے عرض کی، اس سے امام بخاری رحمہ اللہ نے ثابت کیا ہے کہ دھاری دار چادر اوڑھنا جائز ہے اور اس طرح کی نقش و نگار والی چادر استعمال کرنا زہدوتقویٰ کے منافی نہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5811   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.